Aik Rang Ki Daryaft Aur Na Pehchani Gayi Hazaron Nematen
ایک رنگ کی دریافت، اور نہ پہچانی گئی ہزاروں نعمتیں
آج میں نے خبر پڑھی کہ سائنسدانوں نے ایک نیا رنگ دریافت کیا ہے: "Olo"
ایک ایسا رنگ جو انسانی آنکھ نے پہلے کبھی نہ دیکھا تھا۔ کئی سالوں کی تحقیق، جدید ٹیکنالوجی، لاکھوں ڈالرز اور بے شمار تجربات کے بعد بالآخر ایک ایسا رنگ دنیا کے سامنے آیا جو قدرتی آنکھ میں موجود ہونے کے باوجود کبھی نظر نہیں آ سکا تھا۔
اسے پڑھنے کے بعد میرے دل میں ایک سوال اٹھ رہا ہے کہ: اتنی محنت ایک رنگ دیکھنے کے لیے کی۔۔ مگر کیا ہم نے کبھی اتنی محنت سے اللہ کی نعمتوں کو دیکھنے کی کوشش کی؟
کیا ہم نے کبھی اپنا دل، اپنی روح، اپنی نظر، ان سب کو ایسے متحرک کیا ہو، جیسے سائنسدان نے آنکھ کی M-type فوٹو ریسیپٹر کو لیزر سے جگایا؟
کیا ہم نے کبھی اپنے دل کے مردہ حصوں کو اللہ کی آیات سے زندہ کرنے کی ٹھانی ہو؟
جس طرح "Olo" صرف مخصوص حالات میں نظر آتا ہے تو کیا اللہ کی بعض نعمتیں بھی تبھی ظاہر ہوتی ہیں جب دل میں شکر کا نور ہوتا ہے؟
اللہ تعالی نے فرمایا: وَإِن تَعُدُّوا نِعُمَتَ اللَّهِ لَا تُحُصُوهَا
"اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننے لگو تو ان کا شمار نہیں کر سکو گے"۔ (سورۃ ابراھیم: 34)
مگر ہم نے اپنی زندگی میں جو کچھ دیکھا، جو کچھ پایا، ہم نے اسے معمولی سمجھا، حق سمجھا۔
ہمیں ہوا ملی، سانس ملی، روشنی ملی، پانی کی روانی، دل کی دھڑکن، ماں کی دعا اور ہمیں لگا یہ تو "ہے ہی"۔
ہم نے کبھی جھک کر، رک کر، تھم کر، ان نعمتوں کو دریافت کرنے کی محنت نہیں کی۔ ہم نے سائنسدانوں کی طرح تجربہ گاہیں نہیں بنائیں جہاں ہم "شکر" کا تجربہ کریں۔ ہم نے اپنے دل کے ریسیپٹرز کو ذکر، تدبر اور غور و فکر سے کبھی ٹارگٹ نہیں کیا۔
ہم نے رنگ تو دیکھ لیا، مگر نعمتوں کے پسِ منظر میں چھپا رحمٰن کا چہرہ پہچاننے کی خواہش کم رہی۔ ہم نے لیبارٹری کی لائٹ آن کی، مگر قرآن کی روشنی سے اپنے اندر جھانکنے کی ہمت کم رہی۔
آج ایک رنگ دنیا میں آیا اور شاید یہی رنگ مجھے جھنجھوڑ گیا، اللہ کی ہزاروں نعمتیں میرے اندر "Olo" کی طرح چھپی ہوئی ہیں، جنہیں میں نے کبھی پہچانا ہی نہیں۔
شاید ہر انسان کے اندر ایک "Olo" ہوتا ہے۔ ایک ایسا رنگ، ایک ایسا نور، جو صرف تب ظاہر ہوتا ہے جب دل اللہ کے شکر اور معرفت سے بیدار ہوتا ہے اور اگر کبھی یہ "Olo" نظر آ جائے، تو شاید یہی لمحہ سب سے بڑی نعمت ہو۔
اللہ کرے میں اپنے دل کو ایسی آنکھ بنا سکوں، جو ہر نعمت کے پیچھے رب کی محبت کا رنگ دیکھ سکے۔

