1.  Home
  2. Blog
  3. Umm e Ali Muhammad
  4. Ye Pyara Sa Bacha Kon Aa Gaya Hai

Ye Pyara Sa Bacha Kon Aa Gaya Hai

یہ پیارا سا بچہ کون آگیا ہے

اس دفعہ میرے پوتے ننھیال سے واپس گھر آئے تو مجھے حسب معمول پیار سے ملے لیکن سعد اللہ نے کچھ الگ قسم کا اظہار کیا، کچھ پریشان بھی تھا، کچھ دکھی سا، سارے بچے پیار کرتے، لیکن سعد تو میرے ساتھ حد سے زیادہ پیار کرتا، صبح جلدی جاگ کے میرے ارد گرد چکراتا رہتا۔ اگر میں کچھ پڑھ رہی ہوں اور نہ بلاؤں تو خود ہی کہتا۔

یہ پیارا سا بچہ کون آگیا ہے

یہ تو دادی کی جان بچہ آگیا ہے

تو میں پھر اپنی فجر والی پڑھائی کو مختصر کر کے اسے پاس بلا کے سینے سے لگا کے پیار کرتی، مجھے لگا کہ شائد اس دفعہ زیادہ دن رکا تو زیادہ اداس ہو گیا، پھر رات کو سونے سے پہلے حسب عادت تھوڑی دیر میرے بستر پہ آیا مجھے پیار کیا اور پوچھا "دادی جان، آپ بھی فوت ہو جائیں گی، میں نے کہا، نہیں میری جان کبھی نہیں میرے سے پکا وعدہ کروا کے وہ اپنے کمرے میں چلا گیا۔

میں نے اس کی امی سے پوچھا کہ کیا ہوا سعد کو اور اسے بتایا کہ وہ میرے ساتھ یہ باتیں کر کے گیا، تب مجھے اسکی والدہ نے بتایا کہ امی جب میں اس دفعہ اپنی امی کی طرف گئی تو وہاں میرا بھانجا عفان اپنی دادی کی وفات کے بعد پہلی مرتبہ سب کزنوں سے ملا تو وہ بہت دکھی تھا اور اپنی دادی کی فوتیدگی کے بارے باتیں بتاتا رہا۔ عفان ماشااللہ 12 برس کا سمجھدار بچہ ہے وہ زندگی، موت کی سمجھ اور شعور رکھتا ہے۔

اس نے اپنے سارے کزنوں کے ساتھ اپنی دادی کی باتیں کیں تو سعد بھی بیٹھ کے سنتا رہا، شائد اس لئے پریشان ہے، خیر رات کو جب پھر وہ میرے پاس آیا تو اب کیونکہ میں اندر کی کہانی جان چکی تھی تو میں نے اس کو بتایا بیٹا۔ اللہ نے ہمیں دنیا پہ بھیجا ہے کہ ہم اچھے اچھے کام کریں، پھر جب ہمارا وقت ختم ہو جاتا ہے تو اللہ ہمیں واپس اپنے پاس بلا لیتے ہیں تا کہ ہمیں ہمارے اچھے کاموں کا انعام دے دیں۔

دادی جان، اب عفان کی دادی اللہ کے پاس کیا کر رہی ہونگی۔ اس کو ابھی تک موت اور اسکے بعد والی زندگی کو سمجھنے میں شائد دقت ہورہی تھی، بیٹا اب وہ جنت میں ہونگی میں اپنی طرف سے اس کو اچھے سے سمجھایا ہفتہ اتوار کی چھٹی پر بچے گھر پہ ہی ہیں۔ آج صبح صبح بچے لان میں کھیل رہے تھے۔ میں بھی ساتھ ہی پودوں کو دیکھ رہی تھی کچھ پودوں پہ نئے نئے پھولوں کی ننھی منی کونپلیں چیک کرتے ہوے۔

جب میں نے بچوں کی باتیں سنیں تو سب سے بڑے والا دعا کروا رہا، یا اللہ۔ ہماری دادی جان کبھی فوت نہ ہوں آمین۔ سارے چھوٹوں نے کہا، یا اللہ ہماری دادی جان کبھی جنت میں نہ جائیں۔ آمین سارے چھوٹوں نے با آواز بلند کیا جن میں سب سے اونچی آواز میرے سب سے چھوٹے ڈیڑھ سالہ پوتے کی، او تہاڈی خیر میرے نکے نکے دوستو۔

Check Also

Akbar Badshah, Birbal Aur Modern Business

By Muhammad Saqib