Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Umm e Ali Muhammad
  4. Gadagar Ya Farishta e Rehmat

Gadagar Ya Farishta e Rehmat

گداگر یا فرشتہ رحمت

آجکل سرگودھا آئی ہوئی ہوں، یہاں لوڈ شیڈنگ نے بہت تنگ کیا ہوا ہے۔ گزشتہ تین سال میں لوڈ شیڈنگ نہ دیکھنے کی وجہ سے اب وہ والے زمانے بھول گئے، جب بجلی اپنے مقررہ وقت پر ایسے بند ہوتی تھی۔ جیسے کہ پاکستان بھر میں صرف بجلی بند کرنے والا انکل ہی پوری دیانتداری سے اپنا کام کر رہا ہو اور وہی وقت کا سب سے زیادہ پابند بھی ہو اور جب بجلی اپنے وقت پر بند نہیں ہوتی تھی تو ٹینشن شروع ہو جاتی تھی کہ اب بند کر بھی دیں۔

اب کیا غلط وقت پر بجلی دے کر ہماری جان لینی ہے؟ یا جب گیس کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے سالن فجر کی نماز کے بعد بنا لیا کرتی تھی، اب تو ہم بہت لاڈلے بن چکے ہیں۔ بلکہ بقول سرتاج کے بالکل پھِٹ (بگڑ) گئی ہوں۔ خیر آنے کے دوسرے دن نادیہ (ملازمہ) اپنی امی کی طرف چلی گئی، سرتاج نے بنک جانا تھا، بچیاں ابھی آئی نہیں تھیں، یعنی ما بدولت بقلم خود گھر پر اکیلے تھے۔ گیس تھوڑی تھوڑی آرہی تھی۔

تو جناب ہم بکرا عید کے دس دن کے بعد اب گوشت نہیں کھانا چاہ رہے تھے۔ اس لئے سبزیوں کو کاٹا اور بغیر پانی ڈالے آہستہ آہستہ آنے والی گیس پر دم لگا دیا، اور خود جاکر سو گئے، اس طرح سبزی آہستہ آنچ والی بہت مزے کی بنتی ہے۔ ابھی 20 منٹ گزرے ہوں گے جب کسی نے گھنٹی بجائی سارا محلہ جانتا ہے کہ یہ گھر بند ہے۔ اس لئے کبھی آتی ہوں تو کان ترستے ہیں کہ کوئی آئے اور گھنٹی دبائے۔

لیکن کوئی نہیں آتا اور اب مجھے سوئی ہوئی کو جگانے کیلئے پتہ نہیں کون ہے؟ میں سفر کی تھکی ہوئی تھی کروٹ بدل کر دوبارہ سو گئی، پھر سے کسی نے گھنٹی بجائی۔ بڑی زوردار، اب اٹھنا پڑا دس کا نوٹ پکڑا کہ کوئی مانگنے والی ہی ہوگی گیٹ کھولا تو گلی بالکل سنسان میں کچھ حیران پریشان سی واپس آرہی تھی کہ کون ہو سکتا ہے، لاؤنج سے اپنے کمرے کی طرف جاتے ہوئے سامنے کچن میں نظر ہڑی تو کچن میں چولہوں کو آگ لگی ہوئی تھی۔

اور شعلے اوپر تک جارہے تھے، بھاگ کر جاکر چولہے بند کئے، دراصل جب سالن کو دم پر لگایا تھا تو دیگچی کے ڈھکن پر کچن والی صافی لپیٹ کر رکھا تھا، جو نہی گیس تیز آنا شروع ہوئی تو اس کے شعلوں نے کپڑے کی صافی کو پکڑا اور آگ بھڑک اٹھی، لیکن ادھر اللہ کے حکم سے، ساتھ ہی کسی نے گھنٹی بجائی اور یوں مجھے سوئی ہوئی کو جگا کر گھر کو آگ لگنے سے بچا لیا۔

شکر ہے کہ بچت ہو گئی اتنی دیر میں پھر بیل ہوئی، اب جاکر دیکھا تو ایک مستقل مانگنے کیلئے آنے والا ہیجڑا کھڑا تھا، اس سے پوچھا کہ پہلے بھی آپ نے ہی گھنٹی بجائی تھی؟ جی باجی۔ مجھے شک ہوا کہ آپ آئی ہوئی ہیں کیونکہ گیٹ کے سامنے جھاڑو سے صفائی کی گئی تھی، لیکن آپ نے گیٹ نہیں کھولا تو اگلی گلی میں چلی گئی اور اب تو میں آپ کو دعائیں دیتی ہوئی واپس جارہی تھی۔

کیونکہ آپ ہمیشہ میری مدد کرتی تھیں کہ مجھے خیال آیا کیا پتہ آپ آئی ہوئی ہوں تو دوبارہ آکر گھنٹی بجا دی۔ شائد پہلے جو اللہ کی راہ میں اسے کچھ دیتی رہتی تھی تو اس کی دعا کی وجہ سے اللہ نے مجھے آنے والی تکلیف سے بچا لیا، اپنے ہاتھ سے کچھ نہ کچھ دیتے رہا کریں کیا پتہ کبھی کوئی واقعی مجبور ہو اور اس کی دعا آپ کے کام آجائے۔ اللہ کو اپنے بندے اور اس کے بندوں سے پیار کرنے والے بندے بہت عزیز ہوتے ہیں۔

Check Also

Ghair Yahudion Ko Jakarne Wale Israeli Qawaneen (1)

By Wusat Ullah Khan