Friday, 27 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Qasim Asif Jami
  4. Mufti Muneeb Ur Rehman

Mufti Muneeb Ur Rehman

مفتی منیب الرحمٰن

ایک طالب علم کے لئے خوش قسمتی اور کیا ہوسکتی ہے کہ اپنے دور کے جید اور ممتاز اہلِ علم سے مراسم ہوں اور بغیر کسی مشکل کے براہِ راست استفادے کا مواقع میسر آتے رہیں۔

مفتی اعظم پاکستان قبلہ مفتی منیب الرحمان صاحب ہزاروی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ بات فقاہت کی ہو، حکمت و تدبر کی ہو یا استقامت و جرأت کی، آپ ہمیشہ ہر حوالے سے ممتاز ہی رہے ہیں۔

میں باقاعدگی سے مفتی صاحب کے کالمز پڑھتا رہتا ہوں اور انکی فکر و طرزِ استدلال سے متاثر ہوں۔ ٹیلی ویژن پر آپکے پروگرامز بھی وقتاً فوقتاً چلتے رہتے ہیں جوکہ فکری نشوونما کا ایک بہترین ذریعہ بنتے ہیں۔

آپکو قریب سے جاننے والے بڑی گہرائی سے اس چیز کا احساس رکھتے ہیں کہ بطور چیئرمین رویت ہلال کمیٹی آپ نے کبھی معاوضہ وصول نہیں کیا، بلکہ حتی الامکان سفری و دیگر اخراجات بھی قریبی احباب ادا کرکے سعادت مانتے ہیں۔ لیکن ایک سیاسی جماعت کے وزیر اور کارکنان کی جانب سے جو سب و شتم کا رویہ اختیار کیا جاتا رہا وہ اس جماعت کے قائد کی فکری تربیت اور "اخلاقِ عالیہ" کا منہ بولتا ثبوت ہے اس لیے کہ الزام لگانا اور پگڑی اچھالنا آسان کام ہے جبکہ دینی، سماجی، علمی، قومی اور اخلاقی طور پر خدمات سر انجام دینا اور بات ہے۔

ملک میں سیاسی و مذہبی کشمکش میں اَمن کی بات ہو یا فکری طور پر مصالحت اور دفاع کی، اس ملک کی "اصل مقتدرہ" بھی اکثر اوقات آپکی مرہونِ منت ہوتی ہے۔

میں فروری 2022ء آپکے ادارے دارالعلوم نعیمیہ ملاقات کے لئے حاضر ہوا تھا اور ایک سیاسی مذہبی جماعت کے مسئلے اور رویتِ ہلال کمیٹی کے متعلق بات چیت ہوئی، جبکہ دوسری آج بتاریخ 22 اکتوبر 2023ء کی ہیں، جن میں اسلاموفوبیا کے متعلق کافی طویل اور بھرپور علمی نشست رہی۔

آپ تھے، میں تھا اور میری ٹوٹے پھوٹے الفاظ کے ساتھ کچھ تلخ سوالات۔۔

لیکن کمال دانشمندی اور تدبر سے نہ صرف اصلاح فرمائی بلکہ فکری طور پہ نئے عقدوں کو کھولا۔

افسوس یہ کہ آج بعد نمازِ عشاء آپ ہمارے گاؤں کی مسجد میں خطاب کے لیے تشریف لارہے ہیں اور راقم ضروری کاموں کے سلسلے میں نمازِ عشاء سے قبل ہی اسلام آباد کی جانب عازمِ سفر ہے۔

اللہ کریم آپکا سایہ تادیر سلامت رکھے اور ہم انتہائی انتہائی ادب واحترام کے ساتھ اختلاف کی جسارت کا حق رکھتے ہوئے سیکھتے رہیں۔

Check Also

Platon Ki Siasat Mein Ghira Press Club

By Syed Badar Saeed