Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mohsin Khalid Mohsin
  4. X-Wife Ke Naam Akhri Khula Khat

X-Wife Ke Naam Akhri Khula Khat

ایکس وائف کے نام آخری کھلا خط

السلام علیکم! بیگم صاحبہ۔ الحمد اللہ برس ہا برس کی ادائیگیِ قرض کا معاملہ آج اپنے انجام کو جا پہنچا۔ آپ سے الگ ہوئے یوں تو چار برس ہو گئے لیکن خود ساختہ جبری قرض کی اس دلدل میں پھنسے رہنے کی وجہ سے مستقل ذہن و خیال میں آپ کا ذکر و تصور معتکف رہا۔ آج قرض کی نجات سے یہ خیال بھی دل سے رخصت ہورہا ہے تو جیسے کسی انمول سرمائے سے محرومی کا احساس ستانے لگا ہے۔

آپ کے ساتھ اچھا وقت گزرا ہے، یہ وقت مجھ کندہ ناتراش پر، اگرچہ بے رحم جبر کی طرح گزرا لیکن وقت کے اس جبر نے میری شخصیت، سوچ، فکر اور اندازِ زیست کو پوری طرح بدل ڈالا۔ آپ کی سخت گیر آزمائش نے مجھے دُنیا سے لڑنا سکھایا، میری شخصیت کے عیوب کو مجھ پر واضح کیا، مجھے یہ احساس دلایا کہ تنِ تنہا، بے یارومدگار کس طرح زمانے سے لڑا جاتا ہے۔

آپ سے شکایت رہی نہ کوئی شکوہ، آپ نے احتساب کی صورت جو معاملہ میرے ساتھ کیا، اس میں یقیناً میری طرف سے زیادتی رہی ہوگی جس کی خلش و کسک نے آپ کو ایسا انداز اختیار کرنے پر مجبور کیا۔ مختصر ساتھ گزرے اس وقت کی سینکڑوں کھٹی میٹھی سنہری یادیں اس تعلق کا حاصلِ حیات ہیں جنھیں دل محلے سے نکال کر گردشِ ایام کی طاق پر چراغاں کرتا رہوں گا۔

بیٹی کی ذمہ داری آپ نے کمال حوصلے کے ساتھ قبول کی ہے، رب تعالیٰ آپ کو اس کارِ خیر کی جزائے خیر عطا کرے۔ ایک ماں ہی بیٹی کا درد سمجھ سکتی ہے، میں بطور باپ ایک کاہل، بزدل اور ڈرپوک شخص ثابت ہوا جس نے یہ بوجھ اُٹھانے سے یکسر انکار کیا اور زمانے کی روش کا سہارا لے کر بے رحم معاشرے میں آپ کو اس ذمہ داری کی کڑی آزمائش کا اسیر کر ڈالا۔

مجھے یقین ہے آپ بیٹی کی صحیح طریق پر تربیت کر رہی ہیں اور اس کی پرورش میں کوئی کمی نہ رہنے دیں گی۔ میں یہ جانتا ہوں کہ ایک بیٹی باپ کی شفقت اور پیار سے ہمیشہ محروم رہے گی۔ یہ ایک سخت فیصلہ تھا جو ہم دونوں میں سے کسی ایک کو بہرحال کرنا تھا، میں نے خود پر جبر کرکے اس رشتے کو یونہی نبھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

میں کوشش کروں گا کہ اپنا منحوس سایہ بیٹی پر نہ پڑنے دوں۔ جیب خرچ میری وفات کے بعد بھی بیٹی کو باقاعدہ ملتا رہے گا۔ اس کا بندوبست ایسا کر رکھا ہے کہ آپ کو اس معاملے میں پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑےگا۔

میاں بیوی کے اس مختصر پڑاؤ کے وقار کو بحال رکھنے کے لیے ہم دونوں یقیناً صبر آزما مراحل سے گزارے گئے جہاں ہمت اور حوصلہ ساتھ چھوڑ گیا تھا لیکن رب تعالیٰ کی رحمت اور استعانت نے ہمیں سہارا دئیے رکھا یعنی خود کو سچا، بے گناہ اور معصوم قرار دینےکی کوشش میں ہم نے دُنیا بھر کے ذرائع کو جیسے تیسے بروائے کار لانے کی سعی کی۔

میں اس بات کے لیے ہمیشہ شرمندہ رہوں گا کہ میں نے ایک مضبوط اعصاب کی خوبصورت بے باک معصوم لڑکی کے جذبات و احساسات کو بدگمانی کے جذباتی فیصلوں کی بھینٹ چڑھنے میں معاونت کی۔ میاں بیوی دونوں اپنی غلطی کو تسلیم کرلیں تو بے گناہی کا جواز ختم ہوجاتا ہے۔ میں نہیں چاہتا کہ آپ بے گناہی و قصور واری کے اس مخمصے میں پڑیں۔

میں یہ اعتراف کرتا ہوں کہ میں ایک اچھا خاوند ثابت نہیں ہو سکا۔ بیتے وقت کو از سرِ نو اعادہ ممکن نہیں، اس اولین تجربے کے حاصل نتائج کو ذہن و نگاہ میں رکھتے ہوئے کوشش کروں گا کہ اپنے اندر موجود نقائص کو ٹٹول کر ان کی اصلاح کروں تاکہ میری زندگی میں شامل ہونے والی خاتون کے لیے ویسی اذیت درپیش نہ ہو جس کا ازالہ آپ کی صورت ممکن نہ ہوسکا۔

وقت کا بے رحم دھارا آگے بڑھنے کے لیے ہے۔ رب تعالیٰ نے دُنیا کو آزمائش کے نکتہ نظر سے پیدا کیا ہے۔ ہمارے رشتے کی عمر اتنی ہی تھی جو پوری ہوچکی۔ علاحدگی کے خیال سے ہنوز میری زندگی کے جملہ فیصلوں میں آپ کی ذات براہ راست شریک رہی اس لیے گاہے گاہے آپ سے متصل معاملات کی انجام دہی کے پیشِ نظر آپ کو باخبر و آگاہ رکھنا میرا فرض تھا۔

بہ حیثیت باپ میری ذمہ داری کے علاوہ میرے حقوق آپ کی طرف بیٹی کے حوالے سے واجب الادا ہیں لیکن میں آپ کے لیے کسی نئی مصیبت کا سبب نہیں بننا چاہتا۔ میں کوشش کروں گا کہ آپ کے ذہن و قلب اور روح و بدن میں موجود اپنی ذات کے تصورات سے وابستہ خس و خاشاک سے اٹے یادوں کی طلسمی کیفیات سے آپ کو آزاد و ماورا کرنے میں آپ کی یوں معاونت کروں کہ میرا خیال بھی بھولے سے کبھی آپ کے ذہن و قلب کی کومل و نرمل فضا کو آلودہ نہ کر سکے۔

اواخر میں یہی کہوں گا، میں اپنے سابقہ رویے کی وجہ سے آپ کو پہنچنے والی جملہ تکالیف و آلام کے لیے شرمندہ ہوں۔ آپ نے میری وجہ سے متعدد مواقع پر سبکی و پشیمانی کا سامنا کیا ہے۔ رب تعالیٰ آپ کو اس ابتلا کے متبادل قلب مطمئنہ کی پروردہ گداز کیفیات سے معمور کر دے، آمین۔

دُعا گو ہوں، رب تعالیٰ آپ کی زندگی میں تلخی کی جگہ راحت اور اذیت کی جگہ نشاط بھر دے آمین۔

سلامت رہیں، خوش رہیں، جیتے رہیں۔۔

راقم:

محسن خالد محسنؔ

Check Also

Bohat Deir Ka Di Meharban Aate Aate

By Dr. Ijaz Ahmad