Tabdeeli Kyun Agayi?
تبدیلی کیوں آ گئی؟
کتنا ٹاکسک ہے ایسا رشتہ جس میں ایک بندہ دوسرے کے فکس ہونے کا انتظار کرے۔ اور دوسرا بندہ اپنے آپ کو ایک ٹوٹا ہوا انجن یا بیکار پرزہ تصور کرے۔
یہ زہر جو عورتوں کے ذہنوں میں گھولا گیا ہے نہ جانے سینکڑوں بلکہ شائد ہزاروں گھرانوں کو تباہ کر چکا ہے۔۔ کہ مجھے اپنے مرد کو فکس کرنا ہے۔ اس کی تربیت کرنا ہے۔۔ اس کی عادات ٹھیک کرنا ہے۔۔ اس کو ایجوکیٹ کرنا ہے۔۔ اس کو مینرز سکھانے ہیں۔۔
دیکھا گیا ہے کہ اکثر لڑکیاں لڑکوں کو وہ مینرز سکھانے کی کوشش کرتی ہیں جو انے گھرانے میں رائج ہیں، اور اس سکھانے کی کوشش میں لڑائیاں ہوتی ہیں، اور بالاخر سیکھنا سکھانا پیچھے رہ جاتا ہے، اور درمیان میں دونوں اطراف کے رشتے دار آ جاتے ہیں۔۔ پھر میاں بیوی چاہ کر بھی واپس پہلے جیسے نہیں ہو سکتے۔۔ اور رشتہ یا ٹوٹ جاتا ہے، یا پھر ایک نئی مگر بدشکل سمجھوتے کی شکل میں چلتا رہتا ہے۔
یاد رکھیے!۔۔ شادی دوسرے انسان کو قبول کرنے کا نام ہے۔ اس کی خوبیوں، خامیوں کے ساتھ۔ اور بس۔۔ یہ خیال ہی انتہائی بیہودہ ہے کہ میں اس کو شادی کے بعد تبدیل کر لوں گی۔۔
آپ کے لیے آپ کی شادی شائد دنیا کا انوکھا ترین واقعہ ہو، ورنہ اس دنیا میں پچھلے چند سالوں میں یہ واقعہ کروڑوں بار ہو چکا ہے۔۔ اس لیے اسکو یونیک بنانے کے چکر میں اس کا بیڑہ غرق نہ کر لیجیے گا۔
اگر آپ کا پارٹنر خود سے اپنے اندر کچھ بہتر کرنا چاہتا ہے تو اس کی مدد کیجیے۔ وہ بھی ساتھی بن کر۔۔ استاد، کوچ، آقا بن کر نہیں۔ اور اگر وہ اپنی عادات کے ساتھ خوش ہے، تو اس کو قبول کیجیے۔۔ بالکل ویسے ہی جیسے آپ نے "قبول ہے قبول ہے" کہتے وقت کیا تھا۔
اگر اپنے ساتھی کی کوئی عادت آپ کو بری لگتی ہے تو اس کو مناسب انداز میں سمجھائیے۔ کہ وہ اس پر غور کرے۔ پھر اس کو فیصلہ کرنے دیجیے۔۔ سوائے چیٹنگ کے شادی کے رشتے میں کوئی دوسری عادت ایسی نہیں جس پر آپ رشتے کو توڑنے کا سوچیں۔۔ باقی ہر عادت کا حل موجود ہے۔
یاد رکھیے، دوسرا انسان ایک مکمل انسان ہے۔ جیسے آپ ایک مکمل انسان ہو۔ خوبیوں اور خامیوں سے بھرپور۔۔ اس کو انجوائے کرنا ہے تو کیجیے، ورنہ اپنے کام سے کام رکھیے۔۔ کوئی کتنا ہی آپ سے پیار کرتا ہو، آپ کو ہیڈ ماسٹرنی کے روپ میں زیادہ دیر برداشت نہیں کریگا۔۔ بالاخر تنگ آ کر کچھ اور کرنے لگے گا۔۔ پھر آپ سائیکالوجسٹ اور کاؤنسلر سے پوچھو گی۔۔ یہ "اچانک" میرے شوہر کی پسند میں تبدیلی کیوں آ گئی؟