Hum Ye Jang Jeet Kar Rahen Ge
ہم یہ جنگ جیت کر رہیں گے
اقتدار رہے تو یہ پاک فوج کو پنجاب پولیس فورس بنا دے گا، دس سال قبل طاہر القادری نے جو کہا تھا مسلم لیگ ن کی حکمرانی نے سچ ثابت کر دیا۔ 24، نومبر کی شب اسلام آباد کے ڈی چوک کو میدان کربلا بنادیا۔ جانے کتنے انصافی شہید ہوئے کوئی نہیں جانتا۔
تختِ اقتدار اسلام آباد میں ظلم اور بربریت کی تاریخ رقم کی گئی پاکستانی خون کے آنسو روئے لیکن نواز شریف کے درباری اور جنگ گروپ کے قلم فروش شہدائے ڈی چوک اور جان بچانے والے انصافیوں کا تمسخر اڑا رہے ہیں کہتے ہیں دم دبا کر بھاگ گئے۔ لیکن جانے بد بخت کیوں بھول گئے ہیں، نہتے ہم وطنوں پر بارود کی برسات کرنے والی ہتھیاروں سے لیس مشرقی پاکستان میں بھارتی فوج کے قدموں ہتھیار ڈال کر سجدہ ریز ہونے والی یہی تھے! دانشوروں نے غلط نہیں کہا جن کی آنکھ میں شرم و حیا کا پانی خشک ہو جائے، ضمیر مرجائے تو اس ان کے وجود میں انسانیت دم توڑ دیتی ہے وہ انسان کے روپ میں درندے بن جاتے ہیں۔
جنگ گروپ کے قلم فروش مغرب کے درباری لکھ رہے ہیں بیوٹی پارلر سے نکل کر میڈیا کے کیمروں کے سامنے بیٹھ کر سول مارشل لاء کی بد زبان ترجمان کہہ رہی ہیں، نیازی کی کال پر پاکستانی گھروں سے نہیں نکلے۔ وہ جانتی اور جانتے ہیں، نیازی کی کال پر نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر کے 65 ممالک میں انصافی ہر گھر سے نکلے تھے، لیکن شہر اقتدار کے مغربی غلاموں نے پاکستان بھر کی شاہراہوں کو خندقیں کھود کر کنٹینر لگا کر بند کر دیا تھا، پختون اور بلوچ انصافی اسلام آباد میں داخل ہوئے تو پنجاب کے غیرت مند پنجابی راولپنڈی اور اسلام آباد سے چیونٹیوں کی صورت میں نکلے تھے۔
تحریکِ انصاف کی اعلیٰ و ادنیٰ قیادت اور مزدور انصا فیوں نے قیدی نمبر 804، سے اپنی محبت کا حق ادا کرتے ہوئے جانوں کی قربانی دی آج سول مارشل لاء کے سہولت کار مولانا فضل الرحمان اور حافظ نعیم الرحمان سانحہ ڈی چوک پر مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، بلوچستان اور خیبر پختون خوا کے باشندوں کے کردار پر انگلی اٹھانے والے مغرب کے گداگر جان لیں پختون وہ جانباز قوم ہے جو سرورِ کائنات کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے افغانستان سے صحرائوں، پہاڑوں اور دریائوں کو عبور کرتے ہوئے یثرب پہنچے تھے ان پختونوں نے کافروں سے خانہ کعبہ آزاد کروا لیا تھا۔
تحریکِ انصاف پر پابندی لگانے اور خیبر پختون خوا میں گورنر راج کی سوچ رکھنے والے مغربی درباریوں اور گداگروں کو عمران خان نیازی کی سوچ کا پیغام ہے، ہم یہ جنگ جیت کر رہیں گے۔