Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Dr. Muhammad Tayyab Khan Singhanvi
  3. Field Marshal Ka Ezaz, General Asim Munir Ki Khidmat Ka Qaumi Eteraf

Field Marshal Ka Ezaz, General Asim Munir Ki Khidmat Ka Qaumi Eteraf

فیلڈ مارشل کا اعزاز، جنرل عاصم منیر کی خدمات کا قومی اعتراف

20 مئی 2025ء پاکستان کی عسکری تاریخ کا ایک یادگار دن بن گیا، جب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے اعزازی عہدے پر ترقی دی گئی۔ یہ وہ اعزاز ہے جو پاکستان میں اس سے قبل صرف ایک بار، 1959ء میں جنرل ایوب خان کو دیا گیا تھا۔ اس اعلیٰ اعزاز کے پیچھے محض ایک رسمی فیصلہ نہیں بلکہ ایک مکمل قومی اعتراف پوشیدہ ہے، اعتراف ایک ایسی قیادت کا جو عسکری بصیرت، قومی وفاداری اور حکمت عملی میں بے مثال ثابت ہوئی۔

جنرل سید عاصم منیر نے 1986ء میں اپنی عسکری زندگی کا آغاز آفیسرز ٹریننگ اسکول (OTS) منگلا سے کیا اور اپنی تربیت کے دوران "سوورڈ آف آنر" کا اعزاز حاصل کیا۔ یہ ایک ایسا تمغہ ہے جو نہ صرف اعلیٰ کارکردگی کی علامت ہوتا ہے بلکہ مستقبل کے ممکنہ قائدین کی جھلک بھی دیتا ہے۔ یہ اعزاز پانے والے وہ پہلے افسر ہیں جنہیں فیلڈ مارشل کے عہدے تک ترقی دی گئی، یہ خود ان کی کامیابیوں کا بولتا ثبوت ہے۔

ان کی عسکری زندگی بے شمار اہم عہدوں پر محیط رہی۔ وہ ملٹری انٹیلیجنس اور آئی ایس آئی کے سربراہ رہنے کے علاوہ کور کمانڈر گوجرانوالہ اور کوارٹر ماسٹر جنرل جیسے اہم عہدوں پر فائز رہے۔ نومبر 2022 میں وہ پاکستان کے سپہ سالار بنے اور تب سے اب تک ان کی قیادت میں ملک نے کئی محاذوں پر کامیابیاں سمیٹیں۔

جنرل عاصم منیر کی قیادت میں 2024 میں دہشت گردی کے خلاف 59,775 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے۔ ان کارروائیوں میں نہ صرف 925 دہشت گرد مارے گئے بلکہ 73 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی گواہی ہیں کہ ریاست دہشت گردی کے خلاف نہ صرف سنجیدہ ہے بلکہ مؤثر بھی۔

ان کے دور قیادت میں "مارکۂ حق" اور "آپریشن بنیان المرصوص" جیسے آپریشنز تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔ ان آپریشنز میں نہ صرف دشمن کو کاری ضربیں لگائی گئیں بلکہ پاکستان کی سرحدوں کو محفوظ بنایا گیا۔

مئی 2025 میں بھارت کی طرف سے کی گئی فضائی جارحیت نے خطے میں کشیدگی بڑھا دی۔ مگر پاکستان نے نہایت ذمہ داری اور حکمت عملی سے اس جارحیت کا جواب دیا۔ دشمن کی پیش قدمی کو مؤثر طور پر روکا گیا اور قومی سلامتی کو یقینی بنایا گیا۔ اسی عسکری بصیرت اور جرات مندانہ قیادت کے اعتراف میں کابینہ نے انہیں فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی۔

تاہم، جنرل عاصم منیر کی قیادت صرف بارود اور بندوقوں تک محدود نہیں رہی۔ انہوں نے اقتصادی سلامتی کو بھی قومی سلامتی کا لازمی جزو قرار دیا۔ اپریل 2025 میں پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے معدنی وسائل کے مؤثر استعمال پر زور دیا اور بلوچستان کے 27 نوجوانوں کو زیمبیا اور ارجنٹینا میں تربیت کے لیے بھیجا، یہ ایک ایسا قدم ہے جو پاکستان کے مستقبل کے لیے سنگ بنیاد کی حیثیت رکھتا ہے۔

بین الاقوامی سطح پر بھی جنرل عاصم منیر نے پاکستان کے وقار میں اضافہ کیا۔ امریکی کانگریس کے وفد سے ملاقات کے دوران انہوں نے پاکستان کو "ہارڈ اسٹیٹ" بنانے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی جیسے چیلنجز کا مؤثر طور پر سامنا کیا جا سکے۔

سوشل میڈیا پر قوم نے ان کی فیلڈ مارشل کے طور پر ترقی کا بھرپور خیرمقدم کیا۔ یہ اعزاز صرف ایک فرد کا نہیں، ایک سوچ کا، ایک نظریے کا اور ایک عزم کا اعتراف ہے۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے عسکری، سفارتی اور اقتصادی محاذوں پر نہ صرف بقاء بلکہ ترقی کی راہ پر قدم رکھا ہے۔

جنرل عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے طور پر تقرری ایک روشن مستقبل کی نوید ہے۔ وہ رہنما جنہوں نے ماضی میں کامیابیاں سمیٹیں، وہ مستقبل میں بھی پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے ضامن بن کر ابھریں گے، ان شاء اللہ۔

Check Also

Hum Mein Se Log

By Najam Wali Khan