Khud Ko Jaane
خود کو جانیں
اکثر ہم کچھ لوگوں کو خود سے باتیں کرتا دیکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ تو پاگل ہے خود سے باتیں کررہا ہے لیکن ایسا ہر گز نہیں ہے۔ اگر ہم سوچیں کہ ہم پورے دن میں سب سے زیادہ کس سے بات کرتے ہیں تو وہ ہم خود ہیں۔ تحقیق کے مطابق انسان کے ذہن میں دن بھر میں 70 ہزار سوچیں آتی ہیں، لیکن ہم ہر سوچ پر بولتے نہیں ہیں کہ کہیں ہماری بے عزتی نا ہو جائے۔
انسان کو خود سے بہتر کوئی نہیں جانتا اور نا جان سکتا ہے۔ لیکن کچھ لوگ دوسروں کے سہارے جیتے ہیں خود سوچنے سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ وہ دراصل اپنے آپ کو کمزور بناتے ہیں اور دوسروں کے سہارے تلاش کرتے ہیں، خود فیصلہ لینے سے ڈرتے ہیں، ایسے لوگ آگے نہیں بڑھ پاتے اور اپنا بہت نقصان کر بیٹھتے ہیں۔ خود سے لڑنا بہت مشکل ترین کام ہے لیکن یہی ہمیں مضبوط بناتا ہے۔
ہمارے ذہن میں دن بھر بہت سی سوچیں آتی ہیں کچھ مثبت اور کچھ منفی یہ ہم پر انحصار کرتا ہے کہ کس سوچ پر جائیں اور کیا کریں۔ ہم اپنے لیے وقت نہیں نکالتے جبکہ دوسروں کو خوش کرنے اور مطمئن کرنے میں ہماری آدھی زندگی گزر جاتی ہے۔ ہمیں دوسروں کو خوش کرکے بہت خوشی ملتی ہے۔ یہ ایک فطری عمل ہے لیکن خود کے لیے وقت نکالنا اور خود سے ہم کلام ہونا بھی بہت ضروری ہے کیونکہ دورِ حاضر میں لوگ وقتی خوش ہوتے ہیں کبھی آپ ان کے خلاف یا انکی بات سے اختلاف کرکے دیکھیں تو انکا روایہ ناقابل یقین ہوتا ہے۔
انسان زندگی میں بہت سی الجھنوں کا شکار ہوتا ہے اور دوسروں کے سہارے تلاش کرتے ہے۔ جبکہ یہ الجھنیں انسان خود ہی سلجھانے کا ہنر رکھتا ہے۔ اپنی زندگی کے خود فیصلے کرنا، خود کو جاننا اور خود کو وقت دینا زندگی کا سب سے ضروری کام ہے۔ کیونکہ جب آپ خود کو نہیں جانیں گے تو اپنا لوہا نہیں منوا سکتے۔ دنیا کے سامنے اپنی آواز بلند نہیں کرسکتے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دوسروں کے سہارے جینے والے لوگ کبھی کامیاب نہیں ہوتے۔
دوسروں سے جنگ آسان ہے لیکن خود سے جنگ کرنا مشکل ترین ہے۔ لیکن جب یہ جنگ اپنے اختتام کو پہنچتی ہے تو آپ خود کو مکمل طور پر جان لیتے ہیں اور یہ آپکی سب سے بڑی کامیابی ہے۔