Khan Behtar Nahi Behtareen Hai
خان بہتر نہیں بہترین ہے
کئی دنوں سے سوشل میڈیا سے منقطع رہنے کی وجہ سے کچھ خاص اپڈیٹ نہیں کہ کیا چل رہا ہے سیاسی میدان میں؟ لیکن تھوڑا تھوڑا سننے میں آیا اور کچھ وائبز بھی کہ خان کے لیے کچھ مشکل صورتحال بن رہی ہے، کچھ لوگ بک گئے یا ٹوٹ گئے اور مزید بھی کچھ ایسی باتیں سننے میں آ رہی ہیں۔
بات یہ ہے کہ اپنی اپنی ترجیحات ہیں، ہماری ترجیحات بہت واضح رہی ہیں پہلے دن سے، ہم نے ملکی سطح پر پاکستان کی خودمختاری اور وقار کی جنگ لڑنے والے لیڈر کی خواہش کی ہمیشہ اور جب تک وہ نہ ملا مکمل طور پر غیر سیاسی رہے۔ آج خان میں ہمیں وہ لیڈر نظر آیا تو ہم ڈنکے کی چوٹ پر اسے سپورٹ کر رہے ہیں۔ اور یہ سپورٹ، یہ حمایت غیر مشروط ہے بھلے حکومت میں ہو خان بھلے یہ جھونکوں کا گچھا کرسی پر قابض ہو جائے اور خان اپوزیشن میں بیٹھا ہو۔
خان نے جس جس پلیٹ فارم پر، جس جس انداز میں اپنے ملک کا، اپنی ملت کا، اپنے دین کا مقدمہ لڑ لیا، میں سمجھتا ہوں حق ادا کر دیا۔ گورننس کے جھول، مہنگائی جیسے مسائل یقیناً ہیں، لیکن ایک سوال۔ کیا آپ کو لگتا کہ یہ جو لگڑ بھگے خان صاحب کے خلاف اکٹھے ہو چکے ہیں۔ پی پی کو ہائی جیک کرنے والا، سندھ کو برباد کرنے والا زرداری، جن کا بھٹو نہ مرا، لیکن ساری عوام ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مر گئی۔ تین بار وزارتِ عظمیٰ سنبھال کر پاکستان کو اس حالت میں پہنچانے والا بھگوڑا۔ ہر حکومت کی گود میں بیٹھ جانے والا وزارت خور، مذہب فروش مولانا۔
ان میں سے کوئی بھی ایسا ہے جسے، اقوامِ متحدہ میں ناموسِ رسالت کا مقدمہ لڑنے والے، دنیا میں اسلامو فوبیے کے خلاف آواز بلند کرنے والے، امریکہ کو ابسلوٹلی ناٹ کہنے والے، آزاد خارجہ پالیسی بنا کر اپنے فیصلے خود لینے والے، خارجی معاملات میں غلامی کی زنجیریں توڑ کر پھینک دینے والے، پاکستان اور پاکستانیوں کی حمیت کی، خود مختاری کی جنگ لڑنے والے عمران خان پر ترجیح دی جائے؟ بس اسی سوال کے جواب نے مجھے اور مجھ جیسے کئیوں کو خان کی حمایت میں کھڑا کیا ہوا ہے۔
بات بڑی سادہ ہے، یا تو خان سے بہتر لے آؤ کوئی ہم اسے سپورٹ کرنے پر تیار ہیں، یا موجودہ میں خان بہتر نہیں بہترین ہے۔ ان مفادات کی سیاست کرنے والے لگڑ بھگوں کا خان سے کوئی موازنہ ہی نہیں۔ اگر آپ کو خان کی گورننس کے حوالے سے کچھ تحفظات بھی ہوں تو آپ زیادہ سے زیادہ سے کانے راجے سے تشبیہ دے سکتے ہیں۔ اس صورت میں بھی اندھوں میں کانا راجہ کے مصداق کوئی دوسری صورت موجود نہیں۔ لیکن اس کے برعکس اگر کانے کو اتار کر اندھوں کو ڈرائیونگ سیٹ پر بٹھانا ہے تو اس قوم کا عقل سے اندھا ہونے میں کوئی شک باقی نہیں رہ جاتا۔
یاد رکھیں، ملک بھر کی غلاظت کا یکجاں ہو کر خان کی مخالفت پر اترنے اور تمام تر کیچڑ اچھالنے کے بعد بھی ان سب کی نسبت خان اتنا اجھلا ہے کہ آنکھیں خیرہ کر دے۔ میں خان کے بے مثال خلوص، بہترین کاوشوں، کمال درجے کو پہنچتی ترجمانی اور درست فکر کی وجہ سے خان کے ساتھ ہوں، اور رہوں گا۔ ربّ تعالیٰ پاکستان کے لیے بہتری کی صورت نکالیں، ہم پرامید ہیں ان شاءاللہ اگلے پانچ سال بھی خان صاحب ہی کے ہیں اور ان پانچ سالوں میں پاکستان کی کھوکھلی بنیادیں مضبوط تر ہو جائیں گی ان شاءاللہ۔