Dunya e Arab Ki Pehli Khatoon Wakeel
دنیا عرب کی پہلی خاتون وکیل
دنیائے عرب میں جس وقت خواتین امور خانہ داری کے علاوہ کسی اور کام میں مہارت نہیں رکھتی تھیں، اس زمانے میں مفیدہ عبد الرحمن مصر کی اولین نہیں تو شاید ان چند خواتین میں سے تھیں جنہوں نے وکالت کا پیشہ اختیار کیا۔ مصر کی عدالتوں میں مفیدہ عبد الرحمن کا نام سنہری حروف سے لکھا جاتا ہے۔ انہوں نے 9 بچوں کی ماں ہونے کے ساتھ وکالت کا پیشہ اختیار کیا اور کم وبیش 400 مقدمات کی پیروی کی۔ مصری خاتون وکیل مفیدہ عبد الرحمن 20 جنوری سنہء 1914 کو پیدا ہوئیں۔ مفیدہ ڈاکٹر بننا چاہتی تھیں مگر بعد ازاں انہوں نے 1935 میں قانون پڑھنے کے لیے فواد کالج میں داخلہ لے لیا۔ سنہء 1939 میں وکالت کی اعلی ڈگری حاصل کی اور دیکھتے ہی دیکھتے مصر کی شہرہ آفاق وکیل بن گئیں۔
انہیں پہلے مقدمہ میں اس وقت شہرت حاصل ہوئی جب عرب دنیا میں پہلی مرتبہ کسی عدالت میں ایک خاتون وکیل بن کر وہ پیش ہوئیں۔ انہوں نے ایک ایسے شخص کا مقدمہ لڑا جو غلطی سے کسی کا قتل کر بیٹھا تھا۔ عدالت کے سامنے دلائل پیش کرنے کے بعد انہوں نے ثابت کردیا کہ ان کے موکل سے انجانے میں قتل ہوا ہے۔
یہ پہلی خاتون ہونے کا اعزاز رکھتی ہیں جنہوں نے کسی کیس کی پیروی کی، یہ پہلی خاتون ہونے کا اعزاز رکھتی ہیں، جنہوں نے قاہرہ شہر میں بحیثیت وکیل پہلی بار عدالت میں خواتین کی نمائندگی کی، یہ پہلی خاتون ہیں جنہوں نے مصر کی فوجی عدالت کے سامنے مقدمہ کی سماعت کی۔
مفیدہ عبد الرحمن صرف وکالت کی وجہ سے اپنے دور کی مشہور خاتون نہیں تھیں بلکہ انہوں نے اس وقت کی مصری پارلیمنٹ کی رکنیت اختیار کی اور مسلسل 17 سال تک رکن پارلیمنٹ رہیں۔ مفیدہ عبد الرحمن نے عرب خواتین کے لیے اہم ترین قوانین مرتب کرنے میں کردار کیا۔ مصر میں صنفی مساوات کی ایک مضبوط حامی کی حیثیت سے بھی ابھر کر سامنے آئی تھیں، قانون کی پریکٹس کے دوران مصر کی مقامی نیشنل فیمنسٹ پارٹی سے بھی وابسطہ رہیں اور مصر میں خواتین کے حقوق کے استحکام کے لئے بھی کام کرتی رہیں اور اس تنظیم کی مشترکہ بنیاد رکھنے والوں میں سے تھیں۔
مفیدہ عبد الرحمٰن خواتین کے حقوق سے تعلق رکھنے والی تحریک "بنت النیل" (Daughter of the Nile) یعنی "دریائے نیل کی بیٹیاں" کی بھی ممبر رہیں۔ ان کی وفات ستمبر سنہء 2002 میں 88 سال کی عمر میں ہوئی۔ ان کی خدمات اور شہرت کی بنیاد پر سرچ انجن گوگل نے مفیدہ عبد الرحمن کا ڈوڈل اسی سال 20 جنوری سنہء 2020 کو بنایا تھا۔ مفیدہ عبدالرحمن لوگوں کے لیے ایک مثال ہے، جنہوں نے مکمل طور پر ایک گھریلو زندگی کے ساتھ بھرپور طور پر سماجی زندگی بھی گزاری، گھریلو زندگی میں انہوں نے 9 بچوں کی تربیت بھی کی۔