Alhujra Karwan Par Oonton Ka Safar
الھجرہ کارواں پر اونٹوں کا سفر
رسول اللہﷺ نے جس راستے سے مکہ تا مدینہ ہجرت کی تھی، اہل حجاز کے کئی لوگوں نے اس راستے پر کئی دفعہ پیدل سفر کرکے اس سفر کی یاد کو تازہ کیا ہے، جیسے سعودی عرب میں اثراء میں الھجرہ نمائش بھی اسی یاد گار سفر کی کڑی ہے، تو سعودی حکومت میں وزارت حج و عمرہ نے سنہء 2022 میں ایک دلچسپ منصوبے کو حتمی شکل بنانے کا ارادہ کیا ہے اور اس پر اب تیزی سے کام جاری ہے، تاکہ دوسرے ممالک سے آنے والے حجاج کرام اور معتمرین کے ساتھ ساتھ خلیجی شہری، مقامی سعودی شہری اور مقیم غیرملکی افراد کو بھی مکہ سے ہجرت کے راستے پر اونٹوں کے زریعے مدینہ کا سفر کرنے کی اجازت ملے گی، بلکہ اب تو سیاحتی ویزوں پر آنے والے لوگوں کو بھی یہ سہولت میسر ہوگی، جیسے ماضی میں حجاج اونٹ کی پیٹھ پر مدینہ منورہ جاتے تھے بالکل اسی طرز پر یہ پروگرام شروع کیا جارہا ہے، اس میں وہی راستہ استعمال ہوگا جس راستے پر چلتے ہوئے رسول اللہﷺ ہجرت کے دوران مدینہ منورہ گئے تھے۔ اس سلسلے میں سعودی عرب کے ادارے "رحلت مہاجر" کے منتظمین نے کنفرم کردیا ہے کہ رسول اللہﷺ کی ہجرت کے راستے کو دستاویز کرنے کے اقدام کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے۔
اس سفر کے پروگرام کے آغاز میں قافلے ترتیب دئیے جائیں گے اور قافلوں کا آغاز مکہ مکرمہ کے پہاڑ "جبل الثور" کے غار ثور سے شروع ہوگا جہاں رسول اللہﷺ نے حضرت ابوبکرؓ روانہ ہونے سے پہلے تقریباً تین دن تک دشمنوں کی سازشوں کی نظروں سے پوشیدہ رہے تھے۔ یہ سفر بعین اسی راستے پر ہوگا جس پر رسول اللہﷺ سنہء نے 622 میں مکہ سے ہجرت کے دوران راستہ اختیار کیا تھا۔ اس سفر کا پہلے پڑاؤ کا نام "ام معبد" ہوگا، جہاں عازمین کو اس جگہ پر رکنے کا موقع ملے گا، جہاں پر ہجرت کے سفر میں رسول اللہﷺ کو ام معبد کا خیمہ ملا تھا، وہاں سے رسول اللہ ﷺ نے ام معبد کی بکریوں کا دودھ پیا تھا۔
اس سفر کے دوسرے پڑاؤ کا نام "سراقہ بن مالک سے ملاقات کا مقام" رکھا گیا ہے، جہاں سے زائرین قافلوں کی شکل میں بالکل اسی جگہ سے گزریں گے جب اس سفر میں رسول اللہﷺ کو روکنے کے لئے سراقہ بن مالک ان کا پیچھا کرتے ہوئے اس مقام تک پہنچا تھا۔ اس طرح اس کے اس سفر کے مختلف پڑاؤ ہونگے، جن میں"ثنیات الوداع" بھی ہے، جہاں سے رسول اللہﷺ نے وہ راستہ اختیار کیا جو مختصر تھا، جس کی رہنمائی مسعود الاسلمی نامی اک بدو نےکی تھی۔ یہ قافلے بالآخر آخری منزل "تھانیۃ الوداع" پر جا کر اختتام پذیر ہونگے۔
اس بحرہ روڈ کے ساتھ قریب ستائس ایسے مقامات بنائے جارہے ہیں جہاں پر ان قافلوں کا سفر کے دوران قیام ہوسکے گا، ان مقامات پر کھانے پینے کی اشیاء کی دکانیں، میوزیم، ہوٹل، ریستوران اور دیگر دلچسپی کے مقامات بنائے جارہے ہیں۔ مستقبل میں یہ سفر مزید اونٹوں کے علاوہ دیگر متبادل جیسے صحرا میں چار پہیوں سے چلنے والی موٹر سائیکل اور آگ سے جلنے والے بڑے غباروں اور گاڑیوں کے لیے بھی کھولا جاسکتا ہے۔ یہ الھجرہ روڈ کا سفر تقریبا 380 کلومیٹر تک محیط ہے۔ جو آنے والے دنوں میں کامیابی سے شروع ہوجایے گا۔
نوٹ: میں یہ صرف معلومات یا نئے ایونٹس اور پروگرام کے طور پر لکھتا ہوں، ورنہ یقین کریں جو لوگ عمرہ کرنے کو کسی بھی طور فرض سمجھتے ہیں، ان سے مجھے ہمدردی ہے، عمرہ کرنے سے زائد فضیلت اپنے محلے کی مقامی مسجد میں فرض نماز کی عبادت کے طور پر زیادہ اہمیت ہے۔ جو لوگ عمرہ کرنے کے لئے استطاعت نہیں رکھتے، وہ لوگ اگر پوری زندگی بھی عمرہ نہیں کریں گے تو ان کی دین کے مطابق کوئی پکڑ نہیں ہے، اس لئے ایسے ہجرت پروجیکٹس یا عمرے کی پاکستان میں ترغیب یا مہنگے پیکجز دینے والے جو زیادہ پیسے وصول کرکے آپ کو خواب دکھاتے ہیں یا وہ جو قسطوں میں عمرہ کروانے کی ترغیب دیتے ہیں، وہ سب دھوکے باز ہیں۔ عمرہ فقط ایک نفلی عبادت ہے۔ اپنی زندگی کو مشکل میں ڈال کر کبھی ایسے عمرے نہ کریں اگر استطاعت ہو تو حج کی تیاری کریں۔ ورنہ یہ آپ پر کوئی فرض نہیں ہے۔
ایسے پیکجز اور خصوصا یہ پیکج جو صرف کارواں پر اونٹوں پر ہوگا پاکستانی قیمت میں شائد لاکھوں کا ہوگا، اللہ نے آپ کو استطاعت دی ہے تو ضرور کریں، مگر اپنے معاملات کو خراب کرکے اور اپنے اہل و عیال کا حق مار کر ایسا مت کریں، کیونکہ رسول اللہﷺ سے محبت آپ ان کی سیرت پر عمل کرکے بھی کرسکتے ہیں۔