Al-Sayadieh
الصیادیہ
عرب کھانوں میں ایک روایتی و معروف کھانے کا نام "الصیادیہ" ہے۔ قریب قریب یہ تمام عرب ممالک کا روایتی پکوان ہے، صیادیہ کا شمار سعودی عرب کے ساحلی علاقوں کے مشہور اور پسندیدہ پکوانوں میں ہوتا ہے۔ نہ صرف سعودی عرب بلکہ اس کا تعلق تمام عرب ممالک کے ساحلی علاقوں سے ہے۔ ویسے یہ سعودی عرب میں جنوبی علاقوں جیسے تبوک اور جدہ کے علاوہ ضلع شرقی یعنی قطیف کے علاقوں کے روایتی و منفرد کھانوں میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔
صیادیہ تاریخی طور پر یہ ماہی گیروں کا کھانا تھا، جو لبنان اور شام کے ساحل پر پایا جاتا تھا، لیکن مصر والے تاریخی طور پر اسے اپنا پکوان کہتے ہیں، صرف مصر ہی نہیں یمنی بھی اسے اپنی ڈش کہتے ہیں اور فلسطین کی بھی یہ روایتی ڈش ہے، کیونکہ غزہ کے ساحلوں کے قریبی علاقوں کا بہت مقبول پکوان ہے۔ لیکن آج یہ پکوان پورے مشرق وسطیٰ میں مقبول ہے، جہاں اسے خاص مواقع اور مہمانوں کے لئے خصوصی مواقع پر گھر میں تیار کیا جاتا ہے، بلکہ ریستورانوں کا ایک مقبول پکوان ہے۔
صیادیہ کے بنیادی اجزاء میں مچھلی شامل ہے، اس کے علاوہ چاول، (سفید یا براؤن چاول)، اس میں بڑی مقدار میں پیاز بھون کر ڈالا جاتا ہے، تلا ہوا براؤن پیاز، اس کے علاوہ زیادہ تر اس میں زیتون کا تیل استعمال ہوتا ہے۔ اس پکوان کو ہر ملک میں قدرے الگ الگ طریقے سے پکایا جاتا ہے۔ جیسے۔۔
لبنانی صیادیہ:
لبنان میں صیادیہ بہت مشہور ہے۔ اسے لبنان والے ہسپانوی نژاد پکوان مانتے ہیں کہ یہ انہیں اندلس سے وراثت میں ملا ہے۔ لبنانی صیادیہ کے مصالحے ان اجزاء پر مشتمل ہوتے ہیں۔ مکھن، زعفران، کالی مرچ، زیتون کا تیل، زیرہ، میدہ/آٹا، اور سلائس میں کٹا ہوا پیاز۔
فلسطینی صیادیہ:
فلسطینی صیادیہ میں مصالحے اکثر مختلف قسم کے ہیں، یعنی کافی زیادہ ہیں، مچھلی پکانے کے اجزاء میں کالی مرچ، ہلدی، مچھلی مصالحہ، گرم چٹنی۔ اس کے علاوہ سفید سرکہ، کٹا ہوا لہسن، لیموں کا رس، تلنے کے لئے تیل۔
صیادیہ چاول کے مصالحوں میں کالی مرچ، زیرہ، تازہ کٹا ہوا دھنیا، نمک، پیاز (پتلے سلائس)، باریک ادرک، ہلدی، خشک دھنیا، کٹا ہوا، لہسن، ٹماٹر، ہری مرچ اور باسمتی چاول۔
حجازی صیادیہ:
سعودی صیادیہ میں یہ مصالحے ہوتے ہیں۔ لونگ، کٹا ہوا لہسن، دار چینی، تیل، کٹا ہوا پیاز، نمک، باسمتی چاول، زیرہ، نمک، خشک دھنیا، سعودی عرب میں زیادہ تر ہمور مچھلی اس پکوان میں استعمال ہوتی ہے۔ حجازی پکوان تیاری میں چاول سفید و براؤن دونوں میں تیار ہوتا ہے، اس میں پہلے بڑی مقدار میں پیاز کو بھونا جاتا ہے۔ جب پیاز کا رنگ بھورا ہو جائے تو اس میں پہلے سے تیار شدہ مچھلی کے ٹکڑے ڈالے جاتے ہیں اور اپنی مرضی کے مصالحے بھی اس میں شامل کیا جا سکتے ہیں۔
اس کے بعد اس میں چاول ڈال کر پکائے جاتے ہیں، پھر مچھلی اور کبھی کبھی جھینگے بھی ایڈ کرلیئے جاتے ہیں، ان کو خاص مصالحوں کے ساتھ مکس کیا جاتا ہے اور اس میں لہسن اور لیموں کے رس کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد مچھلی کو مصالحہ لگا کر تیل میں فرائی کیا جاتا ہے، تیار ہونے کے بعد صیادیہ کو مختلف سبزیوں کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے جن میں مسالحے دار سلاد، بینگن، آلو، کوسہ وغیرہ شامل ہیں۔
صیادیہ کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ جیسے کئی دوسرے پکوان میں خشک میوہ جات ملتے ہیں، اس میں چلغوزے کی گری کو لازمی سمجھا جاتا ہے، جو خشک میوہ جات میں سب سے مہنگا میوہ ہے۔ بطور پکوان اس کو انٹرنیشنل مقبولیت اس وقت ملی جب سعودی عرب میں جدہ سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب ذوق حسین سلام نے 14 اکتوبر سنہء 2019 میں 600 کلوگرام بمساوی (1,322.77 پونڈ) وزنی صیادیہ کی سب سے بڑی سرونگ بنائی تھی، اور اس کا اندراج گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ہوا تھا۔
نوٹ: یہ واقعی ایک مزیدار ڈش ہے، اگر آپ عربی کھانوں کے ذائقوں کو پسند کرتے ہوں، ورنہ اسے مقامی مصالحوں کے ساتھ بھی تیار کیا جاسکتا ہے۔ جدہ اور دمام ضلع شرقی میں کچھ ریستوران میں یہ پکوان مل جاتا ہے۔ آخری تصویر میں گینز بک ورلڈ ریکارڈ میں آنے والے نام کی ڈش نظر آسکتی ہے۔