Pak Bharat Kasheedgi Aur Belagam Social Media
پاک، بھارت کشیدگی اور بے لگام سوشل میڈیا

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی سابقہ ادوار کی نسبت کچھ الگ طرح سے ہمارے سامنے آر ہی ہے کہ ایک تو غیر ذمہ دار سوشل میڈیا بے لگام ہو چکا ہے اور دوسرا ہہ کہ 2018ء والی غلطی ہمیں ذلیل کر رہی ہے۔
اِس وقت جنگی منصوبے اور جنگ کا طریقہ کار بالکل تبدیل ہو چکا ہے۔ ایک وقت تھا کہ جنگ کے دوران افواج آمنے سامنے لڑتی تھیں۔ بعد میں جنگ کے طریقہ کار میں تبدیل آئی اور جنگ کے مختلف کُلیے وضع کیے گئے اور پھر اپنائے گئے۔ غیر براہِ راست جنگوں میں کسی بھی ملک یا دشمن کے علاقے میں دشمن کو کمزور کرنے کے لیے ان میں در اندازی کی غرض سے تربیّت یافتہ افراد بھیج کر مخالف ملک کو کمزور کیا جاتا ہے۔
اِس وقت جنگوں کے جدید انداز نہایت ہی خطرناک ہیں۔ چونکہ سوشل میڈیا کا دور ہے تو ریاستیں طاقتیں سوشل میڈیا کو بطور طاقت استعمال کر رہی ہیں۔ سیاسی و مذہبی جماعتیں، دہشت گرد تنظمیں اور گروہ حتّیٰ کہ علاقائی سطح پر چور اور ڈکیت بھی سوشل میڈیا کو بطور پراکسی استعمال کر رہے ہیں۔ اغواکار وغیرہ مغویوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر ڈال دیتے جس سے ان کا رعب و دبدبہ عام شہریوں کو خوف میں مبتلا کر دیتا ہے۔ بعض اوقات یہی گروہ اور گینگز اپنے اوپر ہونے والی قانونی کارروائیوں پر کڑی تنقید کرکے عوام کے سامنے خود کو معصوم ثابت کر لیتے ہیں۔
کسی بھی سیاسی جماعت کا بھی بنیادی حق ہے کہ وہ اقتدار میں آنے کے لیے سماجی ذرائع ابلاغ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرے۔ چنانچہ اِسی فارمولے پر چلتے ہوئے عمران خان نے سب سے پہلے پی ٹی آئی کے لیے سوشل میڈیا کو وسیع اور مضبوط کیا یہاں تک کہ پاکستان اور پوری دنیا سے سوشل میڈیا انفلوئنسرز بھاری تنخواہوں پر بھرتی کیے گئے جنھوں نے ہرطرح کے جھوٹ کو آگے فارورڈ کیا۔
نتیجہ یہ نکلا کہ تحریک انصاف اور عمران خان موجودہ بظاہر تعلیم یافتہ مگر کم فہم نسل میں حد سے زیادہ مقبول ہیں جبھی تو سابق صدرِ پاکستان عارف علوی نے "نیازی" کے عشق میں بہت کچھ کہہ دیا ہے۔ "نیازی" کے ایک ادنیٰ کارکن کی بھی خطرناک حد تک ذہن سازی ہو چکی ہے کہ عمران خان کے خلاف یا اس کی پالیسیوں سے اختلاف کرنے والے کی ایسی کی تیسی کر دیتے ہیں۔
ان دنوں پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی ہے اور سماجی ذرائع ابلاغ خاص طور پر پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا جلتی پر تیل کا کام کر رہا ہے۔ پاکستان، ریاستی اداروں اور پاک آرمی پر غیرذمہ دارانہ زہریلا قسم کا پروپیگنڈہ صورت حال کو مزید خطرناک کر رہا ہے اور روایتی حریف اور پاکستان میں مداخلت کے ذمہ دار ملک بھارت کو نیازی کے پیروکاروں کا یہ عمل مزید طاقت فراہم کر رہا ہے۔

