Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mansha Fareedi
  4. Kache Ke Qabza Group Aur Doobti Insaniyat

Kache Ke Qabza Group Aur Doobti Insaniyat

کچے کے قبضہ گروپ اور ڈوبتی انسانیت

تحصیل علی پور کی بربادی کوئی فطری حادثہ نہیں تھی بلکہ انسانی غفلت اور ضمیر فروشی کی دلخراش داستان ہے۔ دریاؤں کے کنارے صدیوں سے آباد بستیوں نے طوفانوں اور سیلابوں کا سامنا کیا، مگر جو کچھ اس بار ہوا وہ محض آسمانی آفت نہ تھی، یہ حکمرانوں اور مقامی سیاست دانوں کے بے رحم کھیل کا نتیجہ تھا۔ پانی کی موجیں جب حفاظتی بند توڑ کر آبادیوں پر چڑھ دوڑیں تو معلوم ہوا کہ یہ کٹاؤ قدرت کی مرضی سے نہیں بلکہ طاقت کے نشے میں بدمست سرداروں اور سہل انگار افسران کے ہاتھوں وجود میں آیا ہے۔

انتظامیہ کی بےحسی اور سیاست دانوں کی خود غرضی نے انسانی زندگی کو پامال کرکے رکھ دیا۔ وہ بند، جو عوام کی ڈھال بننے تھے، ساز باز اور لالچ کی بھینٹ چڑھ گئے۔ جس مقام پر پانی کا رخ موڑا گیا، وہ زمینیں محض کھیت نہ تھیں بلکہ معصوم بچوں کے مسکن، ماؤں کے خواب اور بزرگوں کی دعاؤں کا سرمایہ تھیں۔ لیکن ان خوابوں کو بچانے کے بجائے چند جاگیردار اپنی زمینوں کو بچانے کی تدابیر کرتے رہے اور نتیجتاً ہزاروں غریب اپنی زندگیاں اور آشیانے لٹا بیٹھے۔

کچے کے علاقوں میں قبضہ جمائے ہوئے یہ سردار اس خطے کے اصل دشمن ہیں۔ اپنی زرعی سلطنت کے تحفظ کے لیے انہوں نے ایسے کٹ لگوائے جن سے انسانی بستیوں کا صفایا ہوا۔ تاریخ کے اوراق پر ایسے کردار ہمیشہ لعنت بن کر ثبت ہوتے ہیں جو اپنی جیب کی حرص میں قوم کی اجتماعی زندگی کو داؤ پر لگا دیتے ہیں۔ کیا یہ المیہ کم ہے کہ جنہیں رہبر ہونا چاہیے تھا وہی جلاد بن گئے اور جنہیں نجات دہندہ سمجھا جاتا تھا وہی غرقاب موت کا باعث نکلے؟

یہ سیلاب محض مٹی کے تودے اور پانی کی روانی نہیں، یہ ہمارے اجتماعی کردار کی رسوائی ہے۔ ان بے گناہ اموات کے ذمہ دار نہ آسمان ہیں نہ بادل، بلکہ وہ انسان ہیں جو طاقت کے نشے میں اندھے ہو گئے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ قوم ان عناصر کو کٹہرے میں کھڑا کرے۔ اگر آج بھی خاموشی اختیار کی گئی تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہ کریں گی۔ علی پور کا پانی تو کبھی نہ کبھی اتر جائے گا، مگر دلوں پر لگے یہ زخم صدیوں ہرے رہیں گے۔

Check Also

Youtube Automation, Be Rozgar Nojawano Ka Badalta Mustaqbil

By Syed Badar Saeed