Iran Ka Difai Nizam Nakami Se Dochar
ایران کا فضائی دفاعی نظام ناکامی سے دوچار

ایران-اسرائیل کی جنگ 2025ء میں ایران کا فضائی دفاعی نظام واضح طور پر ناکام رہا۔ اسرائیل نے 13-14 جون کے آپریشن "رائزنگ لائن" کے آغاز پر ایران کے فضائی دفاعی نظام پر گہری ضرب لگائی، جس میں تقریباً پچاس کے قریب دفاعی نظام، ریڈار اور SAM لانچرز تباہ کیے گئے۔ امریکی اور مغربی ذرائع کے مطابق، ایران کے چند بڑے دفاعی نظام، خاص طور پر S‑300 بیٹریز، ناقابلِ استعمال بنائے گئے۔
اسرائیل نے 48 گھنٹوں کے اندر ہی ایران کے مغربی حصے بشمول تہران پر فضائی برتری حاصل کر لی، جس سے ایرانی فضائی مزاحمت تقریباً ختم ہوگئی۔ اسرائیلی میڈیا اور فوجی عہدیداروں کے مطابق ان کے طاقتور جنگی طیاروں (F‑35، F‑15، F‑16) اور ہائپرپرسیژن بموں نے ایران کے مخالف دفاعی نظاموں کو مؤثر انداز میں چکنا چور کیا۔ نیشنل انڈسٹریل فوجی سٹریٹیجک اسٹڈیز سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایرانی فوجی نظام شدید متاثر ہوا اور دفاع میں واضح خامیاں نمودار ہوئیں۔ ایران کی جانب سے قریباً 1000 میزائل/ڈرون فائر کیے گئے مگر اسرائیلی دفاع نے 90 فیصد سے زیادہ کو بروقت روکا۔ تاہم، بعض میزائل بیئرشیبا کے Soroka میڈیکل سینٹر پر گرے جس سے یہ واضح ہوا کہ ایرانی حملے جزوی طور پر مؤثر تھے۔
ایران کا فضائی دفاع بڑی حد تک ناکام ہوا۔ اِن حملوں میں اہم ریڈار اور دفاعی یونٹس تباہ ہوئے۔ ایرانی فضائی دفاع کی ناکامی کی بنا پر اسرائیلی فورسز اس وقت آزادی سے ایرانی فضاؤں میں گھوم رہی ہیں۔
بعض ایرانی میزائل حملوں نے اسرائیل کے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچایا، لیکن کامیابی ایران کو مطلوبہ سطح پر نہیں ملی۔ ایرانی دفاعی نظام محدود تنصیبات کی حفاظت کر سکا لیکن بڑے اسٹرٹیجک اہداف کے تحفظ میں ناکام رہا۔ ایران کا فضائی دفاعی نظام 2025ء کی اسرائیلی فضائی مہم کے مقابلے میں ناقص اور ناکافی رہا۔ اس نے اپنی بنیادی ذمہ داری پوری نہیں کی اور نتيجتاً ایران کی اسٹرٹیجک تنصیبات کو محفوظ نہیں رکھ سکا۔ اگرچہ دفاع کے محدود مواقع موجود تھے، لیکن مجموعی طور پر یہی کہا جا سکتا ہے کہ مجموعی طور پر ایرانی فضائی دفاع ناکام رہا۔

