Thursday, 28 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Jamshaid Nazar
  4. Youm e Tasees Azad Kashmir

Youm e Tasees Azad Kashmir

یوم تاسیس آزاد کشمیر

پچھلے سال کامک فلمیں بنانے والی امریکہ کی ایک مشہور کمپنی ڈیٹکٹیو کامکس (DETECTIVE COMICS) نے سپرمین اور ونڈر وومن (Wonder Woman) کی ایک اینی میشن فلم (INJUSTICE) ناانصافی ریلیز کی جس میں دونوں سپر کریکٹر دنیا میں کہیں بھی ہونے والی ناانصافی کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی سپر پاورز کا استعمال کرتے ہیں۔ فلم کے ایک سین میں سپرمین کو پتہ چلتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جہاں معصوم شہریوں پر جنگی ہتھیار استعمال کئے جا رہے ہیں۔

چنانچہ سپرمین مقبوضہ کشمیر کو جنگی ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے کے لئے وہاں ونڈر وومن کے ہمراہ پہنچ کر انڈین ائیر فورس کے طیاروں اور ان کے ہتھیاروں کو تباہ کرنا شروع کر دیتا ہے۔ مقبوضہ وادی کو ہر طرح کے جنگی ہتھیاروں سے پاک کرنے کے بعد سپرمین کہتا ہے کہ "اس متنازعہ علاقہ میں فوج اور ہتھیاروں کی موجودگی کی کوئی منطق نہیں اس لئے اسے آرمز فری زون قرار دیا جانا چاہئے"۔

فلم کے ذریعے مودی سرکار کو مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوج کے انخلاء کا پیغام دیتے ہوئے باور کرایا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جہاں بسنے والے نہتے شہریوں پر جنگی ہتھیار استعمال کئے جا رہے ہیں۔ اس فلم کے ریلیز ہونے کے بعد جب سوشل میڈیا پر بحث چھڑی اور مودی سرکار پر سوال اٹھنے لگے تو بھارتی میڈیا خصوصا "زی نیوز" نے سپرمین اور ونڈر وومن کی فلم پر تنقیدی پروگرام پیش کرنے شروع کر دیئے جس پر مودی سرکار کی مزید جگ ہنسائی ہونے لگی۔

آخر انڈین خفیہ ایجنسیوں نے بھارتی میڈیا کو سپرمین کی فلم سے متعلق خبروں کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی ہدایت دی اور سوشل میڈیا پر سپرمین کی فلموں کا انڈیا میں بائیکاٹ اور پابندی سے متعلق ہیش ٹیگز جاری کئے۔ دوسری جانب بھارتی وزارت خارجہ کو ہدایت دی گئی کہ فلم کی تیاری پر سفارتی سطح پر امریکہ کو اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جائے۔ اس فلم کے بعد سے بھارتی انتہاء پسندوں نے سپرمین کو اینٹی انڈیا کا خطاب دے دیا ہے۔

سپرمین کی اس فلم سے ایک بات بالکل واضح ہو چکی ہے کہ دنیا حقیقت جان چکی ہے اور چاہتی ہے کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر سے اپنی فوجیں واپس بلا کر کشمیریوں کو آزادی سے جینے دے کیونکہ پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد برصغیر کی تقسیم کا فارمولہ طے کیا گیا تھا کہ مسلم اکثریتی علاقے پاکستان میں شامل کئے جائیں گے لیکن ڈوگرہ حکمران نے کشمیر کو مسلم اکثریتی ریاست ہونے کے باوجود بھارت میں شامل کرنے کی سازشیں کیں۔

جس پر کشمیری مسلمانوں نے جدوجہد آزادی کا آغاز کرتے ہوئے کشمیر کا ایک حصہ آزاد کرا لیا جسے آزاد جموں و کشمیر کا نام دیا گیا اور 24 اکتوبر 1947 کو آزاد جموں و کشمیر میں حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا تب سے لے کر آج تک 24 اکتوبر کو دنیا بھر میں کشمیری مسلمان ایک طرف آزاد جموں و کشمیر کا یوم تاسیس اس عہد کے ساتھ مناتے ہیں کہ ایک دن وہ مقبوضہ کشمیر کو بھارتی تسلط سے ضرور آزاد کرا لیں گے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی حکومت کے قیام سے لے کر اب تک مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں رہنے والے مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے ہیں وہ تاریخ کے بدترین دن بن چکے ہیں خصوصاََ سال 2019 تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا کیونکہ اس سال ایک طرف دنیا بھر میں کورونا کی وباء نے جنم لیا تو دوسری جانب اسی سال نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر میں جبری کرفیو لگایا، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے آرٹیکل 370 کو ختم کیا اور بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کی شہریت ختم کر دی۔

اس وقت انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے اپنے ایک بیان میں مودی سرکار کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کر کے ایک بڑی تزویراتی (اسٹیرٹیجک) غلطی کی ہے اسی طرح بھارتی ریاست تامل ناڈو کے وزیراعلیٰ "ایم کے سٹالن" نے 37 مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو ایک خط لکھ کر خبردار کیا تھا کہ بھارت کو کٹر پن، تعصب اور مذہبی بالادستی کے خطرے کا سامنا ہے اس لئے مودی سرکار ہر شخص کو یکساں معاشی، سیاسی اور معاشرتی حقوق و مواقع فراہم کرے۔

لیکن مودی سرکار پر اس کا کوئی اثر نہ ہوا حال ہی میں مقبوضہ کشمیر کے سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے انکشاف کیا ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لئے نریندر مودی کی قیادت میں بدنام زمانہ ایجنسیاں استعمال کی جا رہی ہیں جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس میں ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آباد کاری کے لئے اسرائیلی ماڈل اپنا رہی ہے۔

اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر کے تمام ممالک اس بات کو بخوبی جان چکے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو دہشت گردی کا جھوٹا نام دے کر اپنا غیر قانونی تسلط برقرار رکھنا چاہتی ہے۔ مودی سرکار اب تک اس خام خیالی میں ہے کہ وہ دنیا کی نظروں میں دھول جھونک کر اپنے غیر قانونی مقاصد پورے کر لے گی لیکن اس خام خیالی کا بھانڈا ہر مرتبہ کسی نہ کسی طرح پھوٹ جاتا ہے۔

Check Also

Muzaffarabad Mein 8 Din

By Haider Javed Syed