Azeem Musawir
عظیم مصور
ایک مشہورترین مصور اپنے خیالوں میں گم کہیں جارہا تھا کہ ایک خوبصورت لڑکی اس کے پاس بھاگتی ہوئی آئی اوراس کا نام لے کر تجسس سے پوچھا "کیا آپ وہی مشہور زمانہ مصور ہیں؟ " مصور اپنے خیالات سے نکل چکا تھا، اپنے سامنے خوبصورت لڑکی کو دیکھ کر مسکرایا اور بولا"ہاں میں وہی ہوں " پرستار لڑکی کی خوشی کی انتہا نہ رہی وہ بولی "میں آپ کے فن مصوری کی بہت بڑی پرستار ہوں۔
" مصور لڑکی کو دیکھ رہا تھا شائد خیالوں میں اس کی خوبصورتی پر کوئی آرٹ تخلیق کرنے کا سوچ رہا ہوگا۔ پرستار لڑکی اس لمحہ کو یادگار بناناچاہتی تھی تاکہ اپنے عزیزو اقارب کو فخرسے بتا سکے کہ وہ مشہور مصور سے ملی تھی۔ لڑکی مصور سے بولی "پلیز ایک منٹ یہاں رکئے، میں ابھی آتی ہوں۔"معصوم اور خوبصورت لڑکی کی درخواست بھلا مصور کہاں ٹال سکتا تھا ۔اس نے ایک منٹ انتظار کرنے کی حامی بھرلی۔
لڑکی بھاگ کر کہیں گئی اور کچھ ہی لمحوں میں واپس آئی تو اس کے ہاتھ میں سفید کاغذ اور پنسل تھی۔ لڑکی نے مصور کو کاغذ پنسل دیتے ہوئے درخواست کی کہ"پلیز اس لمحہ کو یادگار بنانے کے لئے اس کاغذ پر کچھ لکھ دیں۔" مصورنے لڑکی سے کاغذ اور پنسل لیا اور اس پر کچھ لکھنے لگا، تیس سیکنڈآرٹ بنانے کے بعد مصور نے وہ کاغذ لڑکی کوواپس دے دیا۔ لڑکی کاغذ پر آڑھی ترچھی لکیریں دیکھ کرسوچ میں پڑ گئی کہ مصور نے بنایا کیا ہے۔ لڑکی کو سوچ میں پڑا دیکھ کر مصور بولا "یہ پابلو پکاسو کا شاہکار ہے، اگر بازار میں اسے بیچنے جاوگی تو تمھیں اس کے دس لاکھ ڈالر ملیں گے۔
"لڑکی چونکہ پکاسو کی پرستار تھی اس نے وہ عجیب سی پینٹنگ رکھ لی اورپکاسو کا شکریہ ادا کرکے چلی گئی۔ بعد میں لڑکی کو پکاسو کی بنائی ہوئی پینٹنگ پر خدشات پیداہونے لگے کہ کیا واقعی تیس سیکنڈ میں بنائی گئی پینٹنگ کی قیمت دس لاکھ ڈالرہوسکتی ہے۔ اس بات کی تصدیق کے لئے لڑکی پکاسو کی تیس سیکنڈ میں بنائی ہوئی پینٹنگ لے کر مصوری کے فن پارے بیچنے اور خریدنے والی ایک آرٹ گیلری میں گئی اور اس پینٹنگ کی قیمت لگوائی۔
آرٹ گیلری میں موجود شخص نے کچھ دیر غور سے پکاسو کی پینٹنگ کو دیکھا اورپھر بولا"میڈم اس پینٹنگ کے بدلے ہم آپ کو دس لاکھ ڈالر دے سکتے ہیں۔"یہ سن کر لڑکی ایک مرتبہ پھر حیرت میں مبتلا ہوگئی کہ پکاسو کی تیس سیکنڈ میں سمجھ نہ آنے والی پینٹنگ کی قیمت دس لاکھ ڈالر کیسے ہوسکتی ہے؟ وہ بت بنے کھڑی سوچ رہی تھی کہ آرٹ گیلری کے شخص نے پوچھا "میڈم آپ نے پینٹنگ بیچنی ہے؟ "لڑکی بولی "نہیں، میں اس شاہکار کو نہیں بیچوں گی" یہ کہہ کر وہ وہاں سے چلی گئی۔
لڑکی کو مصورسے دوبارہ ملاقات کا تجسس پیدا ہوا تاکہ یہ جان سکے کہ کیسے اس نے یقین کے ساتھ تیس سیکنڈ میں دس لاکھ ڈالر کی پینٹنگ بنا ڈالی۔ اس سوال کا جواب پانے کے لئے وہ مصورسے ملاقات کے لئے کوشش کرنے لگی لیکن کامیاب نہ ہوسکی۔ آخر ایک روز اس کی ملاقات مصور سے ہو گئی، وہ بہت خوش تھی لیکن مصور کو یاد نہ تھا کہ وہ اس لڑکی سے پہلے بھی مل چکا ہے جب لڑکی نے مصور کو تیس سیکنڈ میں پینٹنگ بنانے اور دس لاکھ قیمت والی بات یاد کروائی تومصور کو پہلی ملاقات یاد آگئی۔
لڑکی نے تجسس بھرے انداز میں پوچھا"آپ نے تیس سیکنڈ میں دس لاکھ ڈالر کی شاہکارپینٹنگ کیسے بنا لی؟ "مصور زیرلب مسکرایا اور پھر بولا"میڈم آپ نے صرف تیس سیکنڈ کو نوٹ کیا ہے لیکن اس شاہکار کو تخلیق کرنے کے پیچھے میرے تیس سال کی محنت کو نوٹ نہیں کیا۔" یہ سن کر لڑکی شرمندہ ہوگئی اور جان گئی کہ مصور کی تیس سالہ محنت کا نتیجہ ہے کہ اس نے تیس سیکنڈ میں دس لاکھ ڈالر قیمت کی شاہکار پینٹنگ بنا ڈالی۔
اس انوکھے اور منفرد آرٹ کو تخلیق کرنے والامشہور ترین مصور"پابلو پکاسو"تھا جو 25 اکتوبر 1888ء کو اسپین کے شہر مالا گا میں پیدا ہوا۔ تیس سیکنڈ میں شاہکار پینٹنگ بنانے والے اس واقعہ کو مختلف حوالہ جات میں مختلف انداز سے پیش کیا گیا ہے لیکن سب میں نتیجہ یہی اخذ کیا گیا ہے کہ پکاسو کی تیس سالہ محنت نے اسے صدی کا ایک عظیم مصور بنا دیاتھا۔ سن1998ء میں ٹائم میگزین نے جب صدی کی سو بڑی شخصیات کا انتخاب کیا تو پابلو پکاسو کو پہلے نمبر پر قرار دیا گیا، میگزین نے اعتراف کرتے ہوئے لکھا کہ اس سے قبل کوئی مصور اس قدر مشہو و معروف نہیں ہوسکا جتنا پکاسو ہوا ہے۔
"پکاسو کے والد بھی ایک مصور تھے۔ ایک دن جب پکاسو کے والدنے اپنے بیٹے کی ڈرائنگز دیکھیں تو اپنے سارے پینٹ اور برش اس کو دے دیئے اورخود کبھی مصوری نہیں کی۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ موجودہ سال امریکہ کے شہر نیویارک میں پکاسو کی پینٹنگ 10 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز میں فروخت ہوئی ہے۔ اس پینٹنگ سے پہلے 2015 میں پکاسو کی ایک اور پینٹنگ 17 کروڑ ڈالرز سے زائد میں فروخت ہوئی تھی۔