Mushkil Ki Ghari Aur Afwaj e Pakistan
مشکل کی گھڑی اور افواجِ پاکستان
پاکستان طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں کی زد میں ہے، جب کہ قومی سیاستدان اپنے وڈیروں اور درباریوں کے ساتھ تخت اسلام کے لئے جنگ لڑ رہے ہیں۔ پہلے یہ جنگ سڑکوں پر اور دھرنوں میں تھی، آج کل عدالتوں میں لڑی جا رہی ہے، اور وہ عوام جن کو یہ خود پرست ڈاکو غریب عوام کہتے ہیں وہ عوام اپنے گھروں، ساز و سامان اور مویشیوں کے ساتھ سیلابی لہروں کی زد میں ہیں، بے یار و مددگار ہیں، کھلے آسمان کے نیچے بدبودار فضا میں روٹی کے نوالے اور پانی کے گھونٹ کو ترس رہے۔
حکومت اور اپوزیشن ہیلی کاپٹر میں ان معصوم لوگوں کی بے بسی کا فضائی تماشا دیکھ رہے ہیں، جانتے ہیں یہ ہمیں ہمارے اعمال کی سزا ہے۔ یہ بھی جانتے ہیں کہ ایسے سیلابی صورت حال میں حکمران اور انتظامیہ بے بس ہو جاتی ہے۔ لیکن اگر قوم اور ملت مل کے درد میں، حکومت اور اپوزیشن کچھ دنوں کے لئے سیاسی نورا کشتی کی سیاست بالائے طاق رکھ کر متاثرہ علاقوں میں مجبور اور بے بس عوام کی داد رسی اور حوصلہ ا افزائی کے لئے کمر کس لیں، منتخب اراکین اسمبلی اور آئندہ کے امیدوار اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں جائیں ان کی مدد کریں تو کوئی مشکل مشکل نہیں رہے گی۔
یہ المناک مناظر قوم نے 2010 میں بھی دیکھے ایسے ہولناک منظر زلزلوں میں بھی دیکھے ہیں، لیکن اس وقت قومی سیاست اپنے جمہوری مقام پر تھی آج قومی سیاست پاکستان میں گالی بن چکی ہے، ایک طرف لوگ بھوک اور پیاس سے تڑپ رہے ہیں دوسری طرف ذخیرہ اندوزوں کی چاندی ہے۔ اپوزیشن اور حکمران ایک دوسرے کو گالیاں دے رہے ہیں اور انتظامیہ اپنے دفاتر میں ٹی وی پر عوام اور ان کے املاک کو سیلابی ریلوں کی نذر ہوتا دیکھ رہے ہیں۔
کاش ان سیاست دانوں اور انتظامیہ کے گھر بھی سیلابی لہروں کی زد میں ہوتے تو انہیں عوام کے درد کا احساس ہوتا لیکن بد قسمتی سے ہم آج اس پاکستان میں زندگی جی رہے ہیں جو آزاد ہو کر بھی آزاد نہیں۔ ہم یہودیوں کے پیروکار ہیں۔ ہم یزیدوں کے درباری ہیں، ہم ہندوؤں کے پرستار ہیں ہم انہی کے گیت گاتے ہیں جو ہم پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہے ہیں۔
دراصل ہم خدا کو بھول چکے ہیں لیکن وہ خدا جسے ہم بھول چکے ہیں ہمیں نہیں بھولا، ہم جانتے ہیں ہمارا ایمان ہے۔ ان شاءاللہ ہمارا آنے والا کل بڑا خوبصورت ہو گا، ہم آزمائش کی ان گھڑیوں میں بھی اگر خدا کو یاد رکھیں گے تو خدا ہمیں کھبی نہیں بھولے گا ہارے دیس کے محافظ ابھی سلامت ہیں ہم ان پر ناز کرتے ہیں۔ پاکستان کی اندرونی اور بیرونی سرحدوں کی محافظ افواج پاکستان جن کی آج کے کمینے سیاستدان توہین کرتے ہیں آج خدائی قوت سے قوم کی ہر ممکن امداد کے لئے پر جوش ہیں۔
ہر کسی تک امداد پہنچانے کے لئے اپنے آرام اور سکون سے بے پرواہ اپنے دیس کے پریشان لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں دیکھنے کے لئے کھلے آسمان کے نیچے لوگوں تک پہنچ رہے ہیں۔ انہیں ہر ممکن امداد دے رہے ہیں، یہ ہے زندہ قوم کی وہ فوج جو ہر محاذ پر سینہ سپر رہتی ہے۔ ہم پوری قوم موجودہ دور کے بے رحم، یہود، یزید پرست، مغربی غلام، نام نہاد عوام دوست، خود پرست موروثی سیاستدانوں پر لعنت بھیجتے ہیں اور افواج پاکستان کو سلا م کرتے ہیں۔
پاکستان زندہ باد، افواج پاکستان پائندہ باد۔