1.  Home/
  2. Blog/
  3. Gul Bakhshalvi/
  4. Long March Aur Mojooda Surat e Haal

Long March Aur Mojooda Surat e Haal

لانگ مارچ اور موجودہ صورتحال

پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو لاہور سے چلے پانچ روز ہو چلے ہیں آج گوجرانوالہ سے گجرات پہنچے گا، جہاں ضلع گجرات کے عوام لانگ مار چ کا استقبال کریں گے۔ عمران خان پروگرام کے مطابق مارچ میں پہنچتے ہیں جہاں سے مارچ کا آغاز ہو تا ہے۔ مارچ کے شرکا چند ہی گھنٹے سفر کرتے ہیں اور پھر اس روز کے لیے مارچ ختم کر دیا جاتا ہے۔

عملی طور پر ایک مقام سے دوسرے تک مارچ کے شرکا کا سفر ایک دن میں محض چند گھنٹے سے زیادہ نہیں ہوتا، اس لئے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاتھا کہ میں وہ چہرے بھی بے نقاب کرنے جا رہا ہوں جو ابھی تک نقاب پہنے ہوئے ہیں، دراصل عمران خان قوم کو دکھانا اور بتانا چاہتے ہیں کہ اداروں میں کون پاکستان سے مخلص ہے اور کون سابق ادوار کے حکمرانوں کے غلام ہیں۔

وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ ادارے اس کا ساتھ چھوڑ گئے ہیں، اس لئے کہ عمران خان پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتا ہے لیکن غلام وینٹی لیٹر پر زندگی کے قائل ہی ہیں، عمران خان لانگ مارچ میں عوام کی مثالی تعداد کے پیش نظر اپنی حکمت عملی ہر روز تبدیل کر رہے ہیں، اس لئے ایک باقاعدہ حکمت عملی کے تحت مارچ کی رفتار سست رکھی جارہی ہے۔

وہ عوام کو نہیں اسلام آباد کی حکومت کو دوڑا دوڑا کر تھکانا چاہتے ہیں اور وہ اس حکمت عملی میں بڑی حد تک کامیاب جارہے ہیں۔ مقصد صرف مارچ یا دھرنا نہیں، اصل مقصد شعور کی بیداری ہے۔ پی ڈی ایم کی آنکھیں وہ کچھ نہیں دیکھ پا رہی ہیں، اور نہ لفافی تجزیہ نگار وہ کچھ دیکھ رہے جو دنیا دیکھ رہی ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے مارچ کے نئے پلان کے مطابق ان کا مارچ مزید سست روی سے چلتا ہوا اتوار تک جہلم پہنچے گا اس لئے بھی کہ مارچ میں شامل لوگوں کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ پیش قدمی سست ہو رہی ہے، لیکن پی ڈی ایم کے غلام اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرتے، ان کی نظر میں مارچ میں عوام کی تعداد بیس ہزار سے ز یادہ نہیں۔

دراصل یہ لوگ شعور کے اندھے ہیں وہ نہیں جانتے کہ یہ تحریکِ انصاف کی اپنی حکمت عملی ہے۔ وہ کن مقاصد کے حصول کے لئے حکمت عملی تبدیل کرتے ہیں وہ ہی بہتر جا نتے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ مارچ میں عوام کی تعداد ان کے اندازے سے کہیں زیادہ ہے اور اسلام آباد کے حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

مغربی غلاموں کے زر خرید اہل قلم اور زبان دراز کچھ بھی لکھیں کچھ بھی کہیں، لیکن تحریک انصاف کا واحد مطالبہ ہے کہ جعلی حکمران اقتدار چھوڑ کر عوام کی عدالت میں آنے کے لئے عام انتخابات کا اعلان کریں، لیکن پی ڈی ایم کو ضمنی انتخاب میں عبرت ناک شکست کے بعد اپنا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے، اس لئے وہ ماشل لاءکا راگ الاپنے لگے ہیں کیونکہ انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر جائے گا اور یہ مغربی غلام سیاسی اکھاڑے میں نا تو، تین میں رہیں گے اور نہ تیرہ میں!

وہ حالات کو اس حد تک لے جارہے ہیں جہاں سے جمہوریت کہ واپسی ممکن نہیں ہوگی!

Check Also

Aisi Bulandi, Aisi Pasti

By Prof. Riffat Mazhar