Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Gul Bakhshalvi
  4. Baqi To Sab Ghaddar Hain

Baqi To Sab Ghaddar Hain

باقی تو سب غدار ہیں

عوامی قائد عمران خان کے اعتراضات پر حکومت اور عدلیہ کی خاموشی ایک سوال ہے، عمران خان ایک خاتون مجسٹریٹ کو اس کی اقرباء پروری کی نشاندہی کرے تو وہ مجرم، اور مریم نواز جلسوں میں ججوں کی وڈیو چلائے، بدزبانی کرے، دھمکیاں دے تو سپریم کورٹ اور قانون خاموش۔ پی ڈی ایم عدلیہ کی سرعام توہین کرے، ن لیگ کے درباری چاہے کچھ بھی کہیں، عدلیہ کے کان بند لیکن اگر عمران خان کچھ کہے پی ڈی ایم کی پیالی میں طوفان آ جاتا ہے۔

آج تجزیہ نگار بھی کہہ رہے ہیں کہ مریم اپنی سزا بھگت چکی ہیں۔ جن عدالتوں نے ان کو سزا دی ان عدالتوں نے ہی ان کو بری بھی کیا لیکن عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات پر حکومت اور عدلیہ خاموش ہے۔ ان ہی وجوہات کی وجہ سے عدلیہ نے اپنے آپ کو اس وقت ایسی جگہ پر لا کر کھڑا کیا ہے کہ جہاں عدلیہ پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ ایک طرف ہماری عدلیہ کہتی ہے کہ ملک کو کرپشن سے پاک حکومت چاہئے لیکن چوروں اور وطن فروشوں کو پچاس روپے کے اسٹام پیپر پر پاکستان سے باہر کیوں بجھوا رہے ہیں؟

کیا یہ عدل و انصاف کے علمبرداروں کی دوغلی پالیسی نہیں تو کیا ہے؟ کیا یہ ڈبل اسٹینڈرڈ نہیں ہے؟ عمران خان کی تنقید بالکل درست ہے عدلیہ کو بالکل بلیک میل کیا جا رہا ہے اور اس کا مقصد مرضی کے فیصلے لینا ہے، عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی ابتداء مریم نواز کر چکی ہیں، لیکن جانے عدلیہ کو اس کی آواز سنائی کیوں نہیں دیتی، مسلم لیگ ن کا الزام ہے کہ عمران خان کے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدوں کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا ہے۔

حالانکہ مسلم لیگ ن کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ عمران خان نے ایسا کوئی معاہدہ نہیں کیا تھا جس سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، عمران خان نے تو پاکستان کو عالمی مہنگائی سے بچایا ہے، موجودہ حکومت کے تمام بڑے اپنے ذاتی مفادات لے رہے ہیں۔ انہوں نے ملک کا نہیں سوچا جس کی وجہ سے پاکستان میں مہنگائی کا طوفان آیا ہے۔

آج قومی سیاست میں جس قدر جھوٹ مریم اورنگ زیب اور مریم صفدر بول رہی ہیں شاید ان سے پہلے کسی نے بولا ہو، دراصل یہ دونوں خواتین عمران فوبیا میں مبتلا ہیں اور اس کا علاج دنیا کے کسی ملک کے ڈاکٹرز کے پاس نہیں۔ اگر ہے تو صرف پاکستانی عوام کے پاس ہے، لیکن یہ دونوں بدزبان خواتین انتخابی ہسپتال میں داخل نہیں ہونا چاہتیں، انہیں ہسپتال میں اپنی سیاسی موت سے ڈر لگتا، اس لئے اب شادی ہالوں میں اپنے درباریوں کے سامنے عمران خان اور عدلیہ کے خلاف بدزبانی میں رانجھا راضی کر رہی ہیں۔

پاکستان کی عام عوام تو انہیں جان چکی ہے لیکن مسئلہ ہے اشرافیہ کا، اور اشرافیہ پاکستان میں سیاسی اور زمینی حقائق کو تسلیم نہیں کرتی، جس کی وجہ سے عام پاکستانی پریشان اور اشرافیہ کا رقصِ مجرمانہ جاری ہے۔ ان کا عمرانی مرض بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ جوں جوں سرکاری مشینری، نیوٹرلز اور الیکشن کمیشن ان کو دوا دے رہے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقے 193 راجن پور کے ضمنی انتخاب میں عمران خان کے بلے باز محسن لغاری نے مدمقابل، پی ڈی ایم کے بالر عمار احمد خان لغاری کے چھکے چھڑا دئے اور پیپلز پارٹی منہ دیکھتے رہ گئی، قومی اسمبلی کے اس حلقے کے تمام 237 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی نے یہ نشست 35 ہزار سے زائد ووٹوں کی اکثریت سے جیت لی۔ پی ڈی ایم کی چودہ جماعتوں کے ساتھ، سرکاری مشینری، نیوٹرلز اور الیکشن کمیشن کے ہوش اڑ گئے۔ عمران خان کی اس کامیابی سے پی ڈی ایم اور اس کے سرپرستوں پر مزید خوف طاری ہوگیا۔

انہوں نے ممتاز تجزیہ کار جنرل (ر) امجد شعیب کو اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے الزام کا مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا اس لئے کہ اس نے اپنے جنرلوں کو مشورہ دیا تھا کہ آگ سے مت کھیلو، ہوش کے ناخن لو، ایف آئی آر میں جنرل (ر) امجد شعیب پر الزام ہے کہ انہوں نے حکومت، حزبِ اختلاف، اور ملازمین میں اداروں کے خلاف نفرت کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جو کہ ملک کو کمزور کرنے کی سازش ہے، اس کا مطلب ہے کہ وہ قومی غدار ہے، ظاہر ہے امریکہ کے وینٹی لیٹر پر پاکستان میں زندہ، پی ڈی ایم اور اس کے درباری پاکستان کے وفادار ہیں باقی تو سب غدار ہیں۔

راجن پور میں پاکستان تحریکِ انصاف نے اپنے مدمقابل امریکی دلداروں کے مقابلے میں ضمنی انتخابی معرکہ جیت کر دنیا پر ثابت کر دیا کہ پاکستان کی عوام پاکستان میں اپنی حاکمیت چاہتی ہے، اب دیکھنا ہے کہ سپریم کورٹ اپنے پاکستان اور پاکستان کی عوام کے لئے کیا سوچتی ہے۔ وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ دنیا بھر کے حکمرانوں اور مخلوقِ خدا نے عمران خان کو عالمی لیڈر تسلیم کر لیا ہے لیکن پاکستان کا مغرب پرست ٹولہ، آج بھی میں نہ مانوں کی ضد پر اڑا ہے۔

Check Also

Jaane Wale Yahan Ke Thay Hi Nahi

By Syed Mehdi Bukhari