Wednesday, 15 January 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ayaz Khawaja
  4. Us Rizq Se Mout Achi (9)

Us Rizq Se Mout Achi (9)

اُس رزق سے موت اچھی (9)

شہباز پولیس انسپکٹر سے باتیں کر رہا ہے۔

انسپکٹر صاحب کہتے ہیں، "یار، ہمیں کچھ خبر تھی لیکن کچھ confirmed نہیں تھا، کوئی رپورٹ یا کوئی ایف آئی آر نہیں تھی۔ آپ لوگوں کی problem یہ ہے کہ آپ لوگ پولیس پر ٹرسٹ نہیں کرتے۔

ہم آپ ہی کے لیے بیٹھے ہیں، کوئی ہمیں پوچھے تو، " (ہنس کر پانی پینے لگتے ہیں)

رُباب کی آنکھوں میں آنسو ہیں۔ سُفیان رُباب کو دیکھتا ہوا دروازے کی جانب بڑھتا ہے۔

پھر سر جھکا کر آہستہ آہستہ چلتا ہوا لوگوں کے درمیان غائب ہو جاتا ہے۔

ہسپتال کا منظر - فہد کا کمرہ - سُفیان خاموشی سے کمرے میں داخل ہوتا ہے۔

فہد کی والدہ سُفیان کو دیکھ کر کہتی ہیں:

طاہرہ خاتون: "اے سُفیان بیٹا، بہت اچھا ہوا تم آ گئے۔ فہد تمہیں ہی یاد کر رہا تھا۔ "

سُفیان: (ایک بجھی سی مسکراہٹ کے ساتھ فہد کو دیکھ کر، آنکھ مار کر، thumbs up کرکے، کلک کی آواز نکال کر کہتا ہے)

"جی، مجھے آنا ہی تھا آنٹی"۔

اپنی کوٹ کی جیب سے ایک لفافہ نکال کر آنٹی کے ہاتھ میں دیتا ہے اور سرگوشی میں کہتا ہے۔

"فہد کا اب علاج باہر کے کسی اچھے ہسپتال میں بہت آسانی سے ہو جائے گا، یہ بالکل ٹھیک ہو جائے گا اب"۔

طاہرہ خاتون: لفافے میں آنکھیں پھاڑ کر دیکھتی ہیں۔

سُفیان کی طرف دیکھ کر پوچھتی ہیں۔

"بیٹا، تم یہ مجھے کیوں دے رہے ہو؟"

سُفیان: "اس لفافے میں کچھ روپے ہیں، یہ پیسے فہد کی treatment کے لیے ہیں، بہت کافی ہوں گے، باہر ملک کے کسی اچھے ہسپتال میں۔

معاف کیجیے گا، میں اس سے زیادہ انتظام نہیں کر سکا"۔

(سُفیان آنکھیں بند کرکے کچھ سوچ کر خود سے سرگوشی میں کہتا ہے)

"اس کے لیے بھی سب کچھ کھونا پڑا ہے، آپ نہیں سمجھیں گی"۔

طاہرہ خاتون: "یہ رقم تم کہاں سے لائے، اچھی ملازمت ہوگئی ہے کیا؟"

سُفیان: "نہیں، ان پیسوں کی ایک لمبی کہانی ہے، وقت ملا تو کبھی سناؤں گا"۔

فہد: "سُفیان، مجھے بتاؤ یہ پیسے کہاں سے لائے، اپنے دوست کو نہیں بتاؤ گے؟"

سُفیان: "میرے دوست، بس تم ٹھیک ہو جاؤ لیکن اس کے لیے ہمت کرو، سفر کرنا ہوگا۔ بیرون ملک میں treatment اور سسٹم مختلف ہوتا ہے، سب کے لیے ready رہو۔

آنٹی، کچھ رقم میں نے آپ دونوں کے ایئر ٹکٹ کے لیے رکھی ہے۔ شام میں بکنگ کروا دوں گا، آپ دونوں تیاری کریں"۔

طاہرہ خاتون: "بیٹا، میں تمہارا کیسے شکریہ ادا کروں، تم فرشتہ ہو بیٹا"۔

سُفیان: (طاہرہ خاتون کے ہاتھ میں لفافہ دے کر ان سے کہتا ہے) "ہمیں بس آپ کی دعاؤں کی ضرورت ہے"۔

(فہد کی طرف دیکھ کر کہتا ہے) "ٹھیک ہو جاؤ، پھر سٹوڈنٹ کی بریانی کھائیں گے صدر میں جا کر، ٹھیک؟"

فہد اور طاہرہ حیران ہو کر دیکھتے ہیں، سُفیان ایک عجیب سی مسکراہٹ کے ساتھ دونوں کو دیکھتا ہے۔

پھر ہاتھ ہلا کر کہتا ہے، میں کال کرتا ہوں سیٹ بک کروا کر، خدا حافظ"۔

فہد کو گلے لگا کر اور آنٹی سے دعائیں لے کر چلا جاتا ہے۔

جاری۔۔

Check Also

Pakistan Ke Liye Ajnabi Hui Malala

By Nusrat Javed