Aulad Allah Ki Bohat Bari Nemat Hai
اولاد اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے
جس طرح خاتون سے اس کی عمر اور مرد سے اس کی تنخواہ پوچھنا معیوب سمجھا جاتا ہے، اتنا ہی معیوب شادی شدہ جوڑے سے ہونے والے بچے کے بارے میں سوال کرنا ہے۔ یہ سوال کرنے کی عادت زیادہ تر خواتین کو ہوتی ہے کچھ تو دلہن کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑجاتی ہیں۔ اور اگر لڑکی کی شادی کو سال دو گزر جائیں تو اس کی تو باقاعدہ شامت آ جاتی ہے۔
اگر یہ معاملہ دیکھا جائے تو میاں بیوی کا انتہائی، انتہائی نجی معاملہ ہے، لیکن ہمارے ہاں کی خواتین اسے ذاتی معاملہ تصور کرکے بیٹھ جاتی ہیں۔ کوئی شادی ہو، فوتیدگی ہو، پارٹی ہو یا گھر میں آمد و رفت۔۔ ان کو سب سے زیادہ فکر، خوشخبری، سننے کی ہوتی ہے۔ حالانکہ انھیں اس خوشخبری سے کوئی خاص سروکار بھی نہیں ہوتا اگر سروکار ہوتا ہے تو صرف خونی رشتوں کو، مگر چونکہ ٹوہ اور چسکا سرشت میں ہے تو جہاں ٹاکرا ہوا لڑکی کے سر ہوجاتی ہیں۔ ہمدرد اتنی کہ چار، چھ ماہ خوشخبری سننے کو نہ ملے تو ڈاکٹروں کے پتے اور حکیمی نسخے اور گھریلو ٹوٹکے بتانے پہ آ جاتی ہیں، کچھ کالا جادو کا کہہ کر تعویذ گنڈے پر بھی لگا دیتی ہیں۔
نئے نویلوں کو تو چھوڑیں، اب چونکہ اولاد اللہ کی دین ہے، جس جوڑے کو اٹھ دس سال گزر جائیں اور اولاد کی نعمت نہ ہو تو ان پر تو یہ مشورہ بریگیڈ باقاعدہ ترس کھانے لگتی ہے، اب جس خاتون کے بچے نہیں اسے باقاعدہ احساس دلایا جاتا ہے کہ آئے ہائے۔۔ تمارے بھائی کو دے دیا، اللہ تمہیں بھی دے ہی دیتا۔۔ خاندان میں کسی کے ہاں بچہ پیدا ہو، اسے باقاعدہ فون کرکے یا مل کے جتایا اور یاد دلایا جاتا ہے کہ اہ! تمہارے ہاں نہیں ہے۔
دلچسپ بات! یہ عورتیں کسی حال میں پھر خوش بھی نہیں ہوتیں۔۔ اب اگر کسی کا ایک بچہ ہے تو جوڑیاں ملانے کی فکر۔۔ اور وہی سوال۔۔ بس ایک ہی؟ کسی کے دو ہیں تو تیسرے کی فکر۔۔ کسی کے چار پانچ ہیں تو۔۔ انھیں یہ بھی فکر کہ، دو کافی نہیں تھے،؟
میری بہنو! مانا کہ اولاد اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے، اگر یہ کسی کے پاس نہیں تو کیا زندگی کا روگ بنا لیا جائے؟ میں نے تو کئی جوڑوں کو بغیر اولاد کے بھی خوش باش اور اللہ کی رضا پہ مطمئن دیکھا ہے۔ دعا ضرور دیں۔۔ زیادہ اچھا ہے کہ خلوص سے اور دل میں دعا دیں، لیکن ہر موقع پہ جتانا، آہ، اور، چچ چچ، کرنا چھوڑ دیں۔ میں نے تو ایسے جوڑے بھی دیکھیے ہیں۔ جن کو اللہ نے شادی کے پندرہ اور بیس سال بعد بھی صاحب اولاد کردیا۔
عورت سے عمر کا پوچھنا یا مرد سے تنخواہ پوچھنا اتنا برا نہیں۔۔ جتنا کسی جوڑے سے بار بار اولاد کا پوچھنا ہے۔ یہ سوال نہیں۔۔ ذہنی ٹارچر ہے۔