Zameen Ki Khareed o Farokht
زمین کی خرید و فروخت
ایک اہم مسئلہ، جس کی طرف ہمارے ایک دوست نے توجہ مبذول کرائی، وہ زمین کی خرید و فروخت کا معاملہ ہے۔ اس مضمون میں اس موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی جائے گی تاکہ عوام الناس اس نظام سے آگاہی حاصل کریں اور مارکیٹ میں ہونے والے کئی اقسام کے فراڈ سے بچ سکیں۔
زمین اور جائیداد کی خرید و فروخت کو دو بنیادی اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ ایک وہ جائیداد جو شہروں اور دیہات کے ان علاقوں میں واقع ہے جو براہ راست ضلعی انتظامیہ کے ماتحت ہیں۔ ان تمام علاقوں میں ہونے والی خرید و فروخت، اراضی مرکز کے توسط سے ہوتی ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے اکثر اضلاع کا اراضی ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہو چکا ہے۔ جب بھی کسی زمین، مکان یا دکان کا سودا کرنا مقصود ہو، تو خریدار، فروخت کنندہ سے فرد برائے معلومات کا مطالبہ کر سکتا ہے۔
فرد، حق ملکیت کا ثبوت ہے۔ فرد میں، خسرہ نمبر، کھیوٹ، نام مالکان، نام کاشتکاران، کل رقبہ اور ان سے جڑی ہوئی معلومات لکھی ہوئی ہوتی ہے۔ ان معلومات کو اچھی طرح سمجھ کر پڑھنا بہت ضروری ہے، اور اپنی تسلی کئے بغیر ہرگز کسی قسم کا مالی لین دین نہ کریں۔ اس سلسلہ میں ضروری ہے کہ مالک و مالکان کے شناختی کارڈ اور فرد کو ساتھ ساتھ رکھ کر چیک کیا جائے۔ اس کی بعد، رجسٹری کی کاپی لی جائے جس پر جائیدادا کا محل وقوع لکھا ہوتا ہے۔
اس میں مشرقی، مغربی، شمالی اور جنوبی سمات میں موجود خدوخال کی نشاندہی ہوتی ہے۔ اگر رجسٹری سے واضح نہ ہو رہا ہو تو پٹواری سے اس جگہ کے عکس کا مطالبہ کیا جائے۔ اس سلسلے میں گرداور کے ذریعے نشاندہی کروانا ایک احسن عمل ہے۔ جگہ کی تسلی کے بعد فروخت کنندہ، فرد برائے بیع، خریدار کے نام پر نکلوائے گا۔ ایسا ریوینیو آفس کی ہیلپ لائن پر کال کر کے کیا جا سکتا ہے۔ وہیں سے بیع کے لئے آن لائن الائنمنٹ لی جائے گی اور وقت مقررہ پر خریدار اور فروخت کنندہ دونوں کا اراضی مرکز پر موجود ہونا ضروری ہے۔
وہاں تحصیل دار کے سامنے بیان ہوتا ہے جس کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی ہوتی ہے۔ بیان سے پہلے، پیسوں کا لین دین مکمل ہونا چاہیے، کیونکہ بیان ہونے کے بعد، خریدار زمین کا کلی مالک بن جاتا ہے۔ اس تناظر میں، سب سے بڑا فراڈ جو ہمارے وطن عزیز میں بدرجہ اتم ہوتا ہے، وہ مختار نامہ ہے۔ حتی الامکان کوشش کی جائے کہ مختار نامہ، یا پاور آف اٹارنی والی جائیداد نہ خریدی جائے۔ اگر کسی مجبوری کی وجہ سے ایسا کرنا ناگزیر ہو تو اس مختار نامہ کو کچہری سے صحاحت کے لئے ضرور چیک کریں۔
زمین اور جائیداد کی خرید و فروخت کا ایک اور طریقہ ہاوسنگ سوسائٹی اور کو آپریٹو سوسائیٹیوں میں رائج ہے۔ ان کا سب سے آسان طریقہ اس علاقے کی ڈویلپمنٹ اتھارٹی ہے، جہاں سے سب سے پہلے یہ معلومات لی جائیں کہ آیا زیر بحث سوسائٹی منظور شدہ ہے یا نہیں؟ اگر منظور شدہ نہیں ہے تو اس سودے کو فوراً چھوڑ دیا جائے۔ منظور شدہ ہونے کی صورت میں مذکورہ بالا طریقہ کار دہرایا جائے، مگر اراضی سنٹر کی بجائے سوسائٹی کے رجسٹرڈ آفس میں یہ عمل ہو گا۔
اس سلسلے میں اگر کسی قسم کے مزید استفسارات ہوں تو 03330695550 پر کال یا ویٹس اپ کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔ ان احتیاطی تدابیر کو اختیار کر کے ہی اراضی کے فراڈ سے بچا جا سکتا ہے۔