Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asfar Ayub Khan
  4. Construction Mafia Aur Sarkar Gath Jor

Construction Mafia Aur Sarkar Gath Jor

کنسٹرکشن مافیا اور سرکار گٹھ جوڑ

ہمارے ایک قاری نے ایک بڑے مسئلہ کی طرف توجہ مبذول کرانے کے لئے ہمیں ایک خط لکھا ہے۔ ذیل میں ہم خط کے مندرجات من و عن بیان کر رہے ہیں تاکہ قاری کا نقطئہ نظر تمام قارئین تک پہنچ جائے۔

محترم۔ آداب

جنابِ عالی میں ایک ایسے گھمبیر مسئلہ کی طرف آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں جو کہ ناسور کی طرح وطنِ عزیز کو چاٹ رہا ہے۔ اگر آج اس کا سد باب نہ کیا گیا تو ہمیشہ کی طرح سامراج کے ہاتھ مضبوط ہوں گے۔ یہ مسئلہ کنسٹرکشن مافیا کےبدمعاشوں کا ہے جو وہ سرکاری افسران کو رشوت دے کر ساتھ ملا کر کرتے ہیں۔ میں ایک ایسے ہی ٹھیکیدار غلام حبیب اینڈ کمپنی سے وابستہ تھا۔ یہ کمپنی 5 پراجیکٹس میں پہلے ہی قانونی چارہ جوئی میں ہے۔ کمپنی نے آج تک کوئی پراجیکٹ مکمل نہیں کیا لیکن سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے آج تک قانون کی گرفت میں نہیں آسکے۔

اس کی تازہ ترین مثال نیا پاکستان کا چکلالہ راولپنڈی میں جاری پراجیکٹ ہے۔ اس کمپنی نے دو سال میں سیکٹر اے پر مجوزہ 27 فیصد پراگریس کے بدلے 0سے7 فیصد جبکہ سیکٹر ڈی پر مجوزہ 50 فیصد پراگریس کے بدلے 9 فیصد کام کیا۔ یہ لوگ 3 سے 4 ماہ تک لیبر اور سٹاف کی تنخواہیں نہیں دیتے۔ تھانے کے سپاہی سے لے کر سٹیزن پورٹل تک یہ لوگ سب کو منتھلی دیتے ہیں اور غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ورکر 3 سے 4 مہینے ادھار لے کر نہ جانے کس طرح گزارا کرتے ہیں اور مالکان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ان کی اپنی گاڑیاں اور اللے تللے چلتے رہتے ہیں۔

کمپنی کا جی ایم بدعنوان لوگوں کا سرغنہ ہے۔ ہر معاملہ میں کرپشن ہے اور مجھ جیسے سیدھے راستے پر چلنے والے ورکر کو وہ کمپنی میں رہنے نہیں دیتا۔ کمپنی کا سینئر پی ایم بھی اس کے ساتھ برابر کا شریک ہے۔ جنابِ عالی، یہ ساری باتیں میں نے پی ڈبلیو ڈی سے آئے نئے پراجیکٹ ڈائریکٹر کے گوش گزار کی، لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ پی ڈی نے ٹھیکیدار کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے الٹا مجھے ہی کمپنی سے نکلوا دیا، اور اب پی ڈی صاحب پراجیکٹ کی زبوں حالی پر ایکشن کی بجائے ان سے کک بیکس لینے میں ملوث ہیں۔

پاکستان کا ایک عظیم منصوبہ ٹھیکیدار اور پراجیکٹ ڈائریکٹر کی ذاتی خواہشات کی نذر ہونے جا رہا ہے۔ صدر پاکستان اور وزیراعظم پاکستان سے گزارش ہے کہ نوکر شاہی اور ٹھیکیدار کا گٹھ جوڑ توڑا جائے۔ اب پی ڈی دنیا یی دکھاوے کو ٹھیکیدار کو ملی بھگت سے نوٹس دے گا اور ٹھیکیدار عدالت سے سٹے آرڈر لے آئے گا اور یوں پاکستان کا ایک عظیم منصوبہ گھٹائی میں پڑ جائے گا۔

گزارش ہے کہ غلام حبیب اینڈ کمپنی اور موجودہ پی ڈی کو ہٹایا جائے، اور نیا پی ڈی تعینات کرکے ٹھیکیدار کی سکیورٹی ضبط کرکے کسی دوسرے ٹھیکیدار کو کام دیا جائے جو اس عظیم منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچائے۔

عین نوازش ہوگی۔

مصدق علیم۔

نوٹ: کالم نگار کا مراسلہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Check Also

Masjid e Aqsa Aur Deewar e Girya

By Mubashir Ali Zaidi