Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Arif Anis Malik
  4. Na Bikne Wala Na Jhukne Wala, Magar Kuch Karne Wala

Na Bikne Wala Na Jhukne Wala, Magar Kuch Karne Wala

نہ بکنے والا، نہ جھکنے والا، مگر کچھ کرنے والا

میکسیکو اور پاکستان میں بہت ساری مماثلت موجود ہے، میرا خیال تو یہ ہے کہ میکسیکن اور پاکستانی وہ کزن ہیں، جن کی آج تک آپس میں ملاقات نہیں ہوئی۔ کرپشن، سیاسی گھڑمس اور افراتفری بھی کافی حد تک ملتی جلتی ہے۔

میں میکسیکو کے صدارتی محل کے باہر پہنچا تو وہاں ایک میلہ لگا ہوا تھا اور پبلک دروازوں پر دستک دیتی پھر رہی تھی۔ میکسیکو میں زیادہ تر جہاں بات ہوئی، وہاں موجود صدر آندریس اوبراڈور جو اے ایم ایل او (آملو) کے نام سے معروف ہیں، کے بارے میں زیادہ تر کلمہ خیر سننے کو ملا۔ اوبراڈور اپنی قیادت کے انداز میں دلچسپی اور غیر روایتی ہونے کے باعث ایک متاثر کن شخصیت ہیں۔ سیاسی سائنس کے طالب علم سے لاطینی امریکا کے دوسرے بڑے ملک کی قیادت تک پہنچنے کا ان کا سفر عوامی سرگرمیوں، پاپولسٹ بیانیہ اور اپنے نظریاتی عقائد کے لیے ثابت قدمی سے بھرپور ہے۔ ہماری طرف کے نہ جھکنے والے نہ بکنے والے المشہور شیر، چیتے اور عقابی رہنماؤں کی نسبت، اس بندے نے جو کہا، اس میں سے زیادہ تر کر دکھایا۔

اوبراڈور نے روایتی صدارتی رہائش گاہ، لوس پینوس میں رہنے کی بجائے اسے عوام کے لیے ایک ثقافتی مرکز کے طور پر کھول دیا۔ اس کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ اپنے دفتر میں ہی سو جاتا ہے۔ صدارتی محل پر ٹکٹ لگا ہوا ہے۔ جب کہ وہ دفتر میں ہی اپنی ٹرم گزار چکا ہے۔

صدر، کابینہ کی میٹنگ، میٹنگ نہیں کھیلتا، بلکہ وہ روزانہ صبح کی پریس کانفرنسیں منعقد کرتے ہیں، جسے "مانانیراس" کہا جاتا ہے، یہ عالمی رہنماؤں میں ایک غیر معمولی عمل ہے۔ جس کے ذریعے وہ براہ راست شہریوں سے رابطہ کرتے ہیں۔ حتیٰ کہ اپوزیشن لیڈر کو بھی براہ راست کال براڈکاسٹ کر دی جاتی ہے۔

صدر اوبراڈور نے اپنی تنخواہ میں کٹوتی کی اور عیش و عشرت سے بھرپور صدارتی طیارے کا استعمال ترک کر دیا، بجائے اس کے کمرشل پروازوں کا انتخاب کیا۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ پورے صدارتی دور میں دو تین ممالک کا مجبوری کے باعث دورہ کیا ورنہ اس سے پرہیز کیا کہ اس کام کے لیے وزیر خارجہ کافی ہے۔

اوبراڈور نے اپنی ذاتی سیکیورٹی کو کم سے کم رکھا ہے، جو کہ دنیا کے زیادہ تر رہنماؤں کی سختی سے حفاظت شدہ پروفائلز کے برعکس ہے۔ اس کا جب دل کرے وہ بازاروں میں نکل جاتا ہے اور پبلک بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیتی ہے۔ اس کے آنے سے پہلے ہٹو بچو کا کوئی شور نہیں مچتا۔

اوبراڈور نے ملکی اہم فیصلوں کے لیے عوامی ریفرنڈم کا استعمال کیا ہے، جس میں نئے میکسیکو سٹی ایئرپورٹ کی تقدیر اور ان کی اپنی مدتِ صدارت شامل ہیں۔

سب سے حیران کن امر یہ ہے کہ آملو نے بھرپور عوامی حمایت کے باوجود اگلے سال 2024 ہونے والے الیکشن میں شامل ہونے سے انکار کردیا اور کہا کہ اب نئے لوگ سامنے آئیں اور ملک کی رہنمائی کریں۔ یعنی کہ حد ہی ہوگئی، کر لو گل!

Check Also

Pablo Picasso, Rangon Ka Jadugar

By Asif Masood