Petrol Phir Mehanga
پٹرول پھر مہنگا
دنیا بھر میں روزانہ کی بنیاد پر سستا ہونے والا پٹرول پاکستان میں شہرت کی بلندیوں پر۔ اس سے زیادہ ظلم کیا ہو گا عین اس وقت جب عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات میں چونکا دینے والی کمی ہو رہی ہے۔ شہباز حکومت نے ابھی ابھی پیٹرول قیمتوں میں مزید 6.72 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا۔ پاکستان میں چڑھتے سورج کے ساتھ پٹرول کی قیمت بھی آئے روز چڑھ جاتی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق برطانوی خام تیل برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 4.35 ڈالر کم ہو کر 93.80 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔ امریکی خام تیل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 4.23 ڈالر کمی کے بعد 87.86 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔ امریکی خام تیل کی قیمت 5.2 فیصد کمی کے بعد 87 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔ برینٹ تیل کی قیمت بھی 5 فیصد کم ہو کر 93 ڈالر فی بیرل پر آ گئی ہے اور پاکستان میں ریٹ کم کرنے کی بجائے مزید بڑھا دیا گیا، ویسے کس بات کی سزا دے رہے ہو پاکستانیوں کو؟ کچھ خدا کا خوف کرو۔
حکومت چپکے سے پٹرول اور بجلی کی قیمت بڑھا دیتی ہے۔ اس کے بعد محترمہ وزیر اطلاعات ٹی وی سکرینز پر نمودار ہوتی ہیں اور ارشاد فرماتی ہیں کہ بجلی اور پیٹرول اضافہ کرنے کے بعد مسٹر وزیراعظم رات کو سوئے نہیں شہباز شریف قیمت بڑھانے پر شدید برہم ہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی نائب صدر و مرکزی رہنما مریم نواز سوشل میڈیا پر فرماتی ہیں، میاں صاحب نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کی اور یہاں تک کہہ دیا کہ میں مزید ایک پیسے کا بوجھ عوام پر نہیں ڈال سکتا اور اگر حکومت کی کوئی مجبوری ہے تو میں اس فیصلے میں شامل نہیں ہوں اور میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔
محترمہ ہمارے ساتھ سرکس کا کھیل کھیلنا بند کریں یہ نوے کی دہائی نہیں سوشل میڈیا کا دور ہے۔ حکومت آپ کی ہے آپ کے چاچا جان کی منظوری سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے تو مہربانی کریں عوام کو بے وقوف بنانا بند کریں۔ غریب کو ریلیف دینے کے لیے حکومت کے دھیلا نہیں لیکن رنگا رنگ تنقید بھری تقریبات سجانے کے لیے 75 کروڑ روپے موجود تھے۔ پاکستانی قوم معاشی بدحالی اور سیلاب کی تباہی سے دو چار ہے لیکن میاں صاحب کو کسی کی کوئی فکر نہیں۔
اکثر پاکستانی میڈیا میں یہ خبر آتی ہے کہ وزیراعظم نے اوگرا کی سمری مسترد کر دی اور پیٹرولیم کی مصنوعات میں اتنا اضافہ نہیں کیا جتنا کے اوگرا نے اپنی سفارش میں بھیجا تھا۔ اس بار بھی یہی چورن بیچا گیا کے 16 روپے کی سمری آئی تھی لیکن میاں صاحب نے صرف 7 روپے بڑھانے کی منظوری دی، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ حکومت اوگرا کی طرف سے بھیجی گئی ان قیمتوں میں رد و بدل نہیں کرسکتی۔
پیٹرولیم کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ابھی صرف ٹریلر ہے ابھی مزید مشکلات آنا ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کے بعد کھانے پینے کی اشیاء مہنگی ہو جائیں گی، جس سے غریب آدمی کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہو گا اور ملک میں غربت مزید بڑھے گی۔ پاکستان میں خودکشیاں بڑھ رہی ہیں۔ لوگ بھوک سے مجبور ہو کر اپنے بچے اپنے کپکپاتے ہاتھوں سے کاٹ رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب اور بلوچستان کے لوگ بھی سیلاب کی تباہی سے شدید پریشان ہیں۔
کے پی کے میں طالبان دوبارہ سے امن خراب کرنے لگے ہیں۔ حکومت پاکستان پریشان حال شہریوں کے دُکھوں کا مداوہ کرنے کی بجائے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کر کے انہیں مہنگائی کا تحفہ دے کر کیا ثابت کرنا چاہتی ہے؟ میاں صاحب آپ کی تجربہ کار ٹیم نے معاشیات کا جنازہ نکال دیا ہے، میاں جی کب تک آپ اور آپ کی ٹیم تحریک انصاف کو الزام دیتے رہیں گے۔ اب تو آپ کا سعودیہ اور آئی ایم ایف سے بھی معاہدہ ہو گیا ہے۔
اب کسے الزام دیں گے اس مہنگائی کا؟ پاکستانیوں سے کئیے گئے وعدے وہ دعوے یاد کریں اور پاکستان کو مہنگائی، بیروزگاری اور معاشی بحران سے مخلص ہو کر نکالیں وقت بہت کم ہے کہی پھر دیر نہ ہو جائے۔ پیٹرول قیمتوں، بجلی اور دیگر اشیاء ضروریات کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ مسلم لیگ ن کی مشکلات میں مزید اضافہ کرے گا عوام کو اشیاء خورد و نوش، پیٹرول، بجلی، اور گیس کی قیمتوں پر ریلیف چاہیے خوشنما نعرے نہیں۔
اتنی مہنگی پڑی ہیں تعبیریں
خواب اب رات کو نہی آتے