Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Aamir Khan
  4. Pakistan Ke Dard Aur Inka Madawa

Pakistan Ke Dard Aur Inka Madawa

پاکستان کے درد اور ان کا مداوا

بھارت سے 1971 کی جنگ کے بعد پاکستان کی کمر جو پہلے ہی کمزور تھی وہ ٹوٹنے پر مجبور ہوگئی جب پاکستان کے بطن سے بنگلادیش کے نام سے ایک نیا مُلک وجود میں آیا، بعد میں پاکستان نے اپنے آئین پربھی کام ٹھیک طریقے سے مکمل کیا لیکن آئین پر عمل کرنے والے شاید بہت کم زندہ رہے۔

کچھ سال بعد ضیاء الحق اور پھر پرویز مشرف نے اپنی فوجی طاقتوں کے ذریعے مُلک میں اپنا قانون رائج کیا۔ اُن جرنیلوں نے اس ٹوٹی ہوئی کمر کو جوڑنے کی بجائے مزید ٹکڑے کرنے کے کوشش کی۔ اُن کو سیاستدانوں اور عدلیہ کی حمایت بھی خوب حاصل رہی۔ قانون توڑنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔

علیحدگی کے چند برسوں بعد جب مارشل لاء لگایا گیا مُلک بد امنی کا شکار ہوا، بغاوت کے نعرے بھی بلند ہوۓ لیکن سوشل میڈیا اور الکٹرانک میڈیا کی عدم دستیابی کے باعث حکومت نے حکمت عملی کے ساتھ ملک دشمن نعرے لگانے والوں کی زبان پر لگام دیدیا، مگر اُنہیں کیا پتہ تھا؟ وقت ایک نئی شکل کی صورت اختیار کریگا۔

آج کے حالات دیکھیں تو کچھ پرانے دور کے حالات کی ایک نئے انداز میں انٹری کرتے ہوئے دکھائی دینے کو ملتے ہیں۔ بات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ لوگ اب اپنے بزرگوں کی طرح سوچنے لگے ہیں، جو وہ بھلا چُکے تھے، مگر اب یہ لوگ بھی بغاوت پر آمادہ ہیں۔ اب تو کمزور مخالفین کو بھی اپنا موقف سامنے رکھنے کا موقع مل گیا ہے، اور وہ بغیر کسی خوف کے اپنا موقف سب کے سامنے رکھ رہے ہیں۔

اسٹیبلشمنٹ بھی ڈھیلی پڑ رہی ہے۔ شاید وہ بھی اپنے حوصلے کھوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے، عدلیہ بے بسی کا شکار ہے۔ صرف تماشا دیکھ رہی ہے۔ جس طریقے سے سالوں سے دیکھتی آرہی ہے۔ پچھلے دو سالوں سے ملک کے حالات بہت خراب ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی نظریں اسٹیبلشمنٹ کی طرف گہری ہوتی جارہی ہیں۔ اوپر سے اسرائیل اور فلسطین کے معاملے پر بھی فوج کو تنقید کا سامنا ہے۔

عوام اب فوج کو اپنا دشمن سمجھنے لگی ہے۔ پاکستانی عوام ایک نیا پاکستان دیکھنا چاہتی ہے جہاں اُن کے حقوق سنے جائیں۔ پاکستانی آفیشلز کو نیا موڑ لینا پڑے گا۔ یہ وقت پاکستان عوام کو خوش کرنے کا ہے کیوں کہ شاید لوگ بہت برداشت کر چُکے ہیں۔ امید ہے پاکستان سیاسی و معاشی بحران سےنکل کر خوشحالی کی طرف بڑھے گا۔

Check Also

Peshawarana Taleem Aur Larkiyan

By Mubashir Aziz