Monday, 10 February 2025
  1.  Home
  2. Rauf Klasra
  3. Imran Khan Apni Adalat Mein

Imran Khan Apni Adalat Mein

عمران خان اپنی عدالت میں

عمران خان کو برسوں سے بڑے قریب سے دیکھا ہے۔ ان کی larger than life کی شخصیت، خوفناک نرگیست پسندی اور بڑی بڑی باتوں سے ایک بات واضح ہے کہ اس ملک میں ہر قسمی وزیراعظم چل جاتے ہیں اگر فوج کے چند جرنیلوں کا ہاتھ آپ کی کمر پر ہو۔

خان صاحب صرف چندہ اکھٹا کرکے خیراتی ہسپتال، سکول کالج یا ٹرسٹ تو چلا سکتے ہیں لیکن ملک چلانا یا دنیا ساتھ چلنا ملک ان کے بس کی بات تھی نہ ہے۔ کوئی بھی بندہ اپنی قابلیت سے بڑھ کر کوئی بھی کام یا عہدہ پکڑے گا تو وہ اپنے ساتھ ساتھ اس ادارے، تنظیم اور ملک ساتھ بھی زیادتی کرے گا اور تباہی مقدر ہوگی۔ خان صاحب کا اگر Tragic Flaw پکڑنا ہو تو وہ ایک ہے کہ وہ اپنی صلاحیت سے زیادہ کا عہدہ قبول کر بیٹھے تھے کیونکہ جنرل باجوہ کو 2019 میں مدت ملازمت میں توسیع، جنرل فیض کو 2022 میں ان کے بعد آرمی چیف بننا تھا اور آئی ایس پی آر کے ایک سابق جنرل کو جنرل فیض بعد ڈی جی آئی ایس آئی لگنا تھا۔

اپنی اپنی بے پناہ بلکہ بے لگام خواہشات کے غلام ان تین جرنیلوں کو اس کام کے لیے اس وقت مفید بندہ اکیلا عمران خان ہی لگا تھا۔ اپنے تئیں عمران خان ان تینوں جرنیلوں کی خواہشات کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کررہا تھا تاکہ وہ کسی قیمت پر وزیراعظم بن سکے۔

تاریخ میں اگر کسی (فکشنل ہی سہی)کردار سے عمران خان کا موازنہ ہوسکتا ہے وہ انگریز ڈرامہ نگار کرسٹوفر کا ڈاکٹر فاوسسٹس ہے۔

وہ ڈاکٹر فاوسسٹ جسے چاہے اپنی روح کا سودا شیطان سے ہی کیوں نہ کرنا پڑے لیکن دنیاوی خواہشات/عیاشی کا پانا اس کے لیے اہم تھا جس میں دنیا کی خوبصورت خاتون ہیلن آف ٹرائے کا حصول بھی شامل تھا۔

عمران خان اگر سمجھے تو اس کا دشمن کوئی بھی نہیں تھا۔ خان کا اصل دشمن اس کی اپنی بے پناہ خواہشات تھیں جس کے لیے وہ ہر لحمے اپنی روح کا سودا کرتا چلا گیا۔

وہی بات کہ عمران خان چندے سے ہسپتال، سکول کالج یا ٹرسٹ چلانے کے لیے بنا تھا۔ باقی کے کام اس نے فالتو میں پکڑ لیے تھے جو اس کی صلاحیت سے اوپر تھے۔

اگر آج اس تنہا، سرد اور اداس رات میں جیل کے سیل میں عمران خان کو کسی پر غصہ کرنا چاہیے تو وہ خان صاحب خود ہی ہیں۔ آج رات وہ اپنے کٹہرے میں کھڑے ہو کر جج، جیوری اور جلاد کا کام کریں جیسے کبھی رومن سیاستدان بروٹس نے میدان جنگ میں رات گئے اپنے خیمے میں اپنے خلاف اپنی ہی عدالت لگا لی تھی۔

اب تک عمران خان صاحب کے خلاف ہی عدالت لگتی رہی ہے۔ آج رات زرا منظر بدل کر عمران خان اپنے خلاف خود ہی عدالت لگا کر تو دیکھیں کہ کیا فیصلہ آتا ہے۔

About Rauf Klasra

Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.

Check Also

Tabdeeli Ab Nahi Aaye Gi

By Saira Kanwal