Thursday, 05 December 2024
  1.  Home
  2. Rauf Klasra
  3. Akbar The Great Mogul

Akbar The Great Mogul

اکبر دی گریٹ مغل

پرانی کتابوں کی دکان سے اکبر بادشاہ کی کتاب خریدی تو آج ویسے ہی ورق گردانی شروع کی تو پڑھتا ہی چلا گیا۔

جس بات نے مجھے مغلوں بارے متاثر کیا ہے وہ ان کی شاہی خاندان کی خواتین کے نام ہیں۔ ایسے خوبصورت اور پیارے نام مجھے ہندوستان کے دیگر حکمرانوں کے ہاں نہیں ملتے۔ مجھے نہیں پتہ پاکستان میں کسی یونیورسٹی ہسٹری ڈیپارٹمنٹ کے کسی پروفیسر نے اپنے کسی طالبعلم کے ذمے ریسرچ پیپر لگایاکہ مغلوں کی شاہی خواتین کے ناموں پر زرا تحقیق کرو۔ یا کسی پروفیسر نے خود اس خوبصورت موضوع پر کام کیا ہو؟ ویسے کیا شاندار تحقیق ہوگی اور ان شاہی ناموں کے ساتھ جڑی کہانیاں۔ بعض کہانیاں تو ایسی ہیں کہ ان شہزادیوں اور ملکہ پر آپ کو رحم بھی آتا ہے اور ترس۔

آپ بادشاہ شاہ جہاں کی بیٹی جہاں آرا کو دیکھ لیں جس کے چار خوبصورت مغل بھائی ہندوستان کے تخت پر قبضہ کرنے کے لیے جنگیں لڑ رہے ہیں اور آخر ایک بھائی نے باقی بھائیوں اور بھتیجوں کو قتل کرکے باپ کو قید کر دیا۔

ایک بہن کی حالت بارے آپ سوچ سکتے ہیں اس پر کیا گزری ہوگی۔ ہم شہزادوں اور شہزادیوں جیسی زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ جو دکھ ان کی زندگیوں میں تھے ان کا سوچ کر ہی آپ لرز جاتے ہیں۔

مغلوں میں مجھے سب سے زیادہ مظلوم جہاں آرا لگتی ہے جس کے تین بھائی چوتھے بھائی کے ہاتھوں مارے گئے اور وہ ان سب مارے جانے والے بھائیوں کے بچ جانے والے یتیم بچوں کو پھوپھی بن کر سنبھالتی رہی وہیں انہیں اپنے بادشاہ بھائی اورنگزیب کی تلوار سے بھی بچاتی رہی۔ ایک دردناک داستان۔

آئی ایم سوری بات ناموں سے چلی تھی اور جہاں آرا کی دردناک قسمت تک جا پہنچی۔

ابھی اکبر بادشاہ کی ماں کا نام پڑھ لیں۔ وہ چودہ برس کی تھی جب اس کی ہمایوں سے شادی ہوئی اور پندرہ برس کی عمر میں اس نے اکبر کو عمر کوٹ سندھ میں جنم دیا۔ اس کا نام فہمیدہ بانو تھا۔

اس طرح بادشاہ شاہجہاں کی ایک بیوی تو مشہور زمانہ ممتاز محل تھیں تو دوسری کا نام عزانساء تھا۔ اکبر بادشاہ کی سوتیلی ماں کا نام ماہ چوچک بیگم تھا جو ہمایوں کی پہلی بیوی تھی۔ اکبر کی بہنوں کے نام بھی بہت خوبصورت تھے۔ ہمایوں کی اپنی ماں (بابر بادشاہ کی بیوی) کا نام بھی آج کے دور کے حساب سے بہت ماڈرن نام تھا۔۔ ماہم بیگم۔ جبکہ اکبر کی بہنیں (بادشاہ ہمایوں کی بیٹیوں) کے نام بھی پیارے تھے۔ بخت انسا بیگم، بخشی بانو بیگم، سکینہ بانو بیگم۔

جہانگیر بادشاہ کی بیگم صاحبہ کا نام نورجہاں تو دوسری کا نام کوکا کماری تھا۔ ماں کا نام مریم زمانی (جودھا بائی) تھا۔ شہزادہ سلیم (جہانگیر) اور نور جہاں کی ایک بیٹی کا نام مہر النسا تھا۔

سوچ رہا ہوں میں خود ہی ان ناموں پر کچھ ریسرچ کروں اور ان ناموں کے پیچھے چھپی دردناک کہانیاں سامنے لائوں کہ ہم سب شاہی شہزادوں اور شہزادیوں جیسی زندگیوں سے رشک کرتے ہیں لیکن جو تکلیفیں اور دکھ ان شہزادیوں نے اٹھائے وہ جھیلنے کا حوصلہ بھی ہے؟ یقین نہیں آتا تو صرف جہاں آرا کی کہانی پڑھ لیں تو عمر بھر شکر کریں گی کہ آپ ایک عام انسان ہیں۔ آپ ہندوستان کے طویل عرصے تک حکومت کرنے والے بادشاہ شاہجہاں کی لاڈلی بیٹی نہیں اور نہ ہی اورنگزیب، شاہ شجاع، مراد یا دالشکوہ کی بہن ہیں۔

About Rauf Klasra

Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.

Check Also

Propoganda War (3)

By Syed Mehdi Bukhari