Zindagi Ki Talash Mein Khoya Hua Shakhs
زندگی کی تلاش میں کھویا ہوا شخص
کبھی وہ سب کے کام آتا رہا اور آخرکار قدرت اُس کے کام آ گئی۔
زندگی سب کو ملی ہے، مگر آج کے دور میں بہت کم لوگ ایسے ہیں جو واقعی اس کی قدر کرتے ہیں۔ زندگی ایک بہت بڑی نعمت ہے، جو ہمارے رب کی طرف سے ہمیں انعام اور آزمائش دونوں کی صورت میں دی گئی ہے۔ جو لوگ اپنی زندگی کی قدر جانتے ہوئے اسے صحیح راستے پر گزارتے ہیں، ان کے لیے یہی آزمائش آخرکار انعام میں بدل جاتی ہے۔
مگر جو لوگ اسے صرف اپنی نفسانی خواہشات کی تکمیل میں گزار دیتے ہیں، وہ نہ صرف ناشکری کا رویہ اختیار کرتے ہیں بلکہ جب نتائج تلخ نکلتے ہیں تو قسمت کو الزام دیتے ہیں۔ حالانکہ قدرت سب کے لیے ایک جیسی ہے، فرق صرف انسان کے رویے، نیت اور فیصلوں کا ہوتا ہے۔ کوئی قدرت کو سکون کا ذریعہ سمجھتا ہے، تو کوئی اُسے ایک مستقل کشمکش۔
زندگی اتنی آسان نہیں ہوتی۔ یہ ایک ایسے غلاف میں لپٹی ہوئی کتاب کی مانند ہے، جس کا غلاف اُترتے اُترتے انسان کی آدھی عمر بیت جاتی ہے اور باقی عمر اس کے اوراق پلٹتے ہوئے گزر جاتی ہے۔ مگر آج تک کوئی بھی اس کتاب کو مکمل نہ کر پایا۔ ہر انسان کی زندگی کی کتاب الگ ہوتی ہے، اپنے رنگ، اپنے واقعات اور اپنے جذبوں کے ساتھ۔
لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ زندگی کسی حد تک اُس کی اپنی کوششوں اور نیتوں کا نتیجہ ہوتی ہے، چاہے وہ کوششیں خود غرضی کے تحت کی گئی ہوں یا دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی نیت سے۔ ہر صفحہ انسان خود لکھتا ہے: کچھ شکر سے بھرے ہوتے ہیں، کچھ پچھتاوے سے، لیکن اصل کامیابی یہ ہے کہ جب پیچھے مڑ کر دیکھا جائے تو دل میں اطمینان ہو، شرمندگی نہیں۔
آج کا دور نفسا نفسی کا ہے۔ ہر کوئی سب سے پہلے خود کے بارے میں سوچتا ہے اور وہی کام کرتا ہے جس سے اُس کی ذات کو فائدہ ہو، چاہے اُس سے ہزاروں لوگ متاثر کیوں نہ ہو رہے ہوں۔ اسی خودغرضی کے ماحول میں ایک ایسا شخص بھی ہوتا ہے جو دوسروں کے لیے جیتا ہے، مدد کرتا ہے، آسانیاں بانٹتا ہے۔
وہ شخص، جسے صرف ضرورت سمجھا گیا، ہر بار اُس وقت یاد آتا ہے جب لوگوں کو اُس سے کوئی کام ہوتا ہے۔ جب تک مطلب ہوتا ہے، تعلق ہوتا ہے اور جب مطلب ختم ہوتا ہے، وہی تعلق بھی ختم ہو جاتا ہے۔ مگر وہ شخص نہ بیوقوف ہوتا ہے، نہ نادان۔ وہ اپنی زندگی کا مقصد لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ لانے میں ڈھونڈ لیتا ہے۔
ایسے لوگوں کی اچھائی کو وقت شاید نظر انداز کرے، مگر قدرت کبھی نہیں کرتی۔ ایک دن، وہی شخص اُن کامیابیوں کو چھو لیتا ہے جن کا اُس نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا ہوتا۔ قدرت اُس کے اخلاص کا صلہ دیتی ہے اور اُس کے لیے اندھیروں میں سے روشنی کے راستے نکالتی ہے۔

