Zindagi Ka Maqsad Ibadat Ya Kuch Aur Bhi?
زندگی کا مقصد صرف عبادت یا کچھ اور بھی؟
ہم سب نے بچپن سے یہ ضرور سنا ہے کہ زندگی کو ایک مقصد کے ساتھ گزارو اور اپنی اصل منزل تلاش کرو۔ ہر انسان اپنی زندگی کا مطلب جاننے کی کوشش کرتا ہے لیکن اصل سوال یہ ہے کہ کیا زندگی کا مقصد صرف اللہ کی عبادت ہے یا اس سے بڑھ کر بھی کچھ اور ہے؟
قرآن پاک نے انسان کی زندگی کا مقصد نہایت واضح الفاظ میں بیان کر دیا ہے کہ انسان کو اچھے اعمال کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ مگر عبادت کا مطلب صرف نماز پڑھنا، روزے رکھنا یا ظاہری عبادات تک محدود نہیں۔ حقیقت میں عبادت کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ ہر وہ کام عبادت کے زمرے میں آتا ہے جو اللہ کی نافرمانی نہ ہو اور جس سے اس کی مخلوق کو تکلیف نہ پہنچے۔ کسی کی مدد کرنا، علم حاصل کرنا، اپنی صلاحیتوں کو دوسروں کے فائدے کے لیے استعمال کرنا، رزق حلال کمانا، یہاں تک کہ کسی کے چہرے پر مسکراہٹ لانا بھی عبادت ہے اگر نیت خالص ہو۔
زندگی ایک ہی مقصد تک محدود نہیں ہوتی۔ وقت کے ساتھ ساتھ انسان کے مقاصد بدلتے اور بڑھتے رہتے ہیں۔ کبھی خود کو بہتر بنانے کی جستجو، کبھی دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا اور کبھی اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کو صحیح معنوں میں استعمال کرنا۔ دراصل ہر وہ عمل جو دل کو سکون دے اور ضمیر کو مطمئن کرے، عبادت کا حصہ سمجھا جا سکتا ہے۔
لیکن یہ بات بھی حقیقت ہے کہ اصل سکون صرف اللہ کی رضا میں ہے۔ انسان چاہے دنیا میں کتنا ہی آگے بڑھ جائے، جب تک اس کے اعمال اللہ کے قریب نہیں لے جاتے، تب تک سکونِ قلب حاصل نہیں ہوتا۔ اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ زندگی کا مقصد صرف عبادت تک محدود نہیں بلکہ وہ تمام اچھے اعمال بھی عبادت ہیں جو اللہ کی رضا اور اس کی مخلوق کی بھلائی کے لیے کیے جائیں۔
انسان کبھی کبھی اپنی زندگی کے مقصد کو سمجھنے اور تلاش کرنے میں بہت وقت لگا دیتا ہے۔ یہ تاخیر اس لیے ہوتی ہے کیونکہ وہ اپنی خوشی کو الگ رکھ کر مقصد ڈھونڈنے نکلتا ہے، حالانکہ اس کا اصل مقصد ہی وہ خوشی اور دل کا سکون فراہم کرتا ہے جس کی تلاش نے اسے بے سکون کر رکھا ہوتا ہے۔

