Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zahra Javed
  4. Khwab, Soch Aur Shanakht

Khwab, Soch Aur Shanakht

خواب، سوچ اور شناخت

خواب اور حالات ہمیشہ ایک دوسرے کے مخالف کھڑے ہوتے ہیں۔ حالات کہتے ہیں: "جیسا ہو رہا ہے، اُسے مان لو"۔ خواب کہتے ہیں: "رکو مت، کوشش جاری رکھو" اور انسان ان دونوں کے درمیان پھنس کر رہ جاتا ہے، نہ حالات آگے بڑھنے دیتے ہیں، نہ خواب رکنے دیتے ہیں۔

اسی جنگ کو زندگی کہتے ہیں۔ کبھی صبح، کبھی رات۔ کبھی عروج، کبھی زوال۔ مگر ہر موڑ، ہر لمحہ کچھ سکھا کے چلا جاتا ہے۔

وقت کے ساتھ صرف حالات نہیں، سوچ بھی بدلتی ہے اور انہی سوچوں کے ساتھ خواب بھی رنگ بدلتے ہیں۔ بچپن میں، بڑا ہونے کا خواب، جوانی میں، بچپن واپس پانے کی خواہش۔ انسان خواہشات کا مجموعہ ہے۔ خواب کبھی ختم نہیں ہوتے، لیکن یہ اُس کی شخصیت کو ضرور بدلتے ہیں۔

جو خواب تعبیر مانگتے ہیں، وہی خواب شخصیت کو بہتر بھی بناتے ہیں اور بدتر بھی۔ یہ بدلاو مکمل طور پر اس پر منحصر ہوتا ہے کہ آپ کا خواب کس سمت جا رہا ہے۔ اگر وہ خواب آپ کو آگے لے جاتا ہے، تو آپ کی شخصیت میں بہتری آتی ہے۔ اگر وہ خواب کسی کو پیچھے چھوڑنے کا ذریعہ ہے، تو آپ خود بھی پیچھے چلے جاتے ہیں۔

کبھی کبھی ہم اپنے خوابوں کو غلط نظر سے دیکھتے ہیں۔ فرق صرف نظریے کا ہوتا ہے۔ ایک صاف نظریہ کسی کو زمین سے تخت تک لے جاتا ہے اور غلط نظریہ تخت سے زمین پر گرا دیتا ہے۔

خواب ضائع کرنے کے لیے نہیں ہوتے۔ یہ حق رکھتے ہیں کہ انہیں تعبیر تک پہنچایا جائے۔ لیکن وہی خواب پورے کیے جائیں جو آپ کو اور آپ سے جڑی زندگیوں کو فائدہ دیں۔ اگر آپ کا خواب آپ کو فائدہ دے کر کسی اور کو نقصان پہنچاتا ہے، تو اُس خواب سے پیچھے ہٹ جانا ہی بہتر ہے۔

لیکن تکلیف کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ اگر کوئی آپ کے خواب سے اختلاف کرے، تو آپ پیچھے ہٹ جائیں۔ یہ صرف تب ہو جب آپ کا خواب کسی اور کی تکلیف کا باعث بنے، نہ کہ صرف ان کے خیالات کی مخالفت۔

کبھی کبھی ہم یہ غلطی کرتے ہیں کہ "لوگ کیا سوچیں گے" یہ سوچ کر ہم اپنی سوچ ہی چھوڑ دیتے ہیں۔

اور بات صرف سوچ بدلنے تک محدود نہیں رہتی، یہ سوچ ہماری شخصیت کو بدل دیتی ہے۔ جو خوشی ہمیں کسی خواب نے دی تھی، جو روشنی کسی سوچ نے دکھائی تھی، جب وہ خواب پورا نہیں ہوتا، تو ہمارے اندر ایک طویل خاموشی پیدا ہو جاتی ہے۔

یہ خاموشی باہر کی دنیا کو سنائی نہیں دیتی، لیکن انسان ہر روز اس کی آواز سنتا ہے۔ یہ آواز ہر دن اس کی روح کو لرزا دیتی ہے۔ وہ دنیا کے لیے تو بدلا نہیں ہوتا، مگر اندر کی دنیا بالکل بدل چکی ہوتی ہے۔

کوشش کریں کہ آپ کسی کی سوچ کی خاطر اپنے خوابوں کو نہ چھوڑیں، کیونکہ یہ قربانی آپ دے تو دیں گے، لیکن ساری زندگی کا پچھتاوا خرید لیں گے۔

کبھی کبھی کوشش کے باوجود بھی خواب ادھورے رہ جاتے ہیں۔ یہ اس لیے نہیں کہ وہ خواب غلط تھے، بلکہ اس لیے کہ اُن خوابوں کا راستہ آپ کے لیے ضروری تھا۔ وہ ادھورے خواب ایک نیا خواب، ایک نئی سوچ دے جاتے ہیں، جو اصل میں منزل تک پہنچنے کا حصہ ہوتا ہے۔

اپنی منزل کو پہچانیں اور خواب کو پورا کرنے کی کوشش کریں، کیونکہ یہ کوشش آپ کو خود ہی کرنی ہوگی۔ اپنے لیے، کوئی اور آپ کا خواب سچ نہیں کرے گا۔ اپنے حصے کی محنت آپ کو ہی کرنی ہوگی، تب ہی وہ خواب آپ کے نام سے جُڑا رہے گا، ورنہ آپ کی جگہ کوئی اور اپنا نام کر جائے گا۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan