Monday, 15 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Zahra Javed
  4. Kal Kisne Dekha Hai

Kal Kisne Dekha Hai

کل کس نے دیکھا ہے

زندگی میں تین اَدوار ہوتے ہیں۔ ایک وہ جو گزر چکا، جسے ماضی کہتے ہیں، دوسرا وہ جو آنے والا ہے، جس کے بارے میں ہمیں کچھ معلوم نہیں ہوتا کہ کیا ہوگا، اسے مستقبل کہتے ہیں اور تیسرا وہ جو اس وقت ہمارے پاس ہے، یعنی حال۔ افسوس کہ ہم اکثر اپنی زندگی اُن دو اَدوار میں گزار دیتے ہیں جنہیں ہم بدل نہیں سکتے۔ ایک ماضی کے واقعات اور غلطیوں پر سوچتے رہنا اور دوسرا اس فکر میں مبتلا رہنا کہ کل کیا ہوگا، حالانکہ ہمیں اس کل کا کوئی علم ہی نہیں جسے ہم نے ابھی دیکھا تک نہیں۔ ایسے کل کے بارے میں پریشان ہونے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔

ہمارے اختیار میں صرف ہمارا آج ہے۔ اگر ہم چاہیں تو اسی آج کو ماضی کے لیے سبق اور مستقبل کی تیاری بنا سکتے ہیں۔ ذرا ایک لمحے کے لیے رکھیے، چند لمحوں کے لیے ہر سوچ کو چھوڑ دیجیے اور اپنے ذہن پر زور دیجیے کہ آپ کو دراصل کیا پریشان کرتا ہے: ماضی یا مستقبل؟ اگر ماضی آپ کو پریشان کرتا ہے تو میرا آپ سے سوال ہے کہ کیا آپ گزرے ہوئے وقت میں واپس جا سکتے ہیں تاکہ ہر غلط فیصلے کو درست کر سکیں؟ نہیں نا۔ لیکن یاد رکھیے، زندگی میں آپ اُس موڑ پر دوبارہ ضرور آئیں گے جہاں آپ کو اُن غلط فیصلوں سے سیکھے گئے سبق کو استعمال کرنے کی ضرورت پیش آئے گی اور تب یہ آپ کے ہاتھ میں ہوگا کہ آپ درست فیصلہ کریں، وہی غلطی دوبارہ نہ دہرائیں اور آگے بڑھ جائیں۔ یہ سب تبھی ممکن ہے جب آپ ماضی کی غلطیوں کو چھوڑ کر اُن سے حاصل ہونے والے اسباق کو یاد رکھیں۔

اور اگر آپ کو مستقبل کی فکر لاحق ہے تو یقین جانیے، آپ کا مستقبل بھی آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ اگر آپ واقعی اپنے مستقبل کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو صرف سوچنا چھوڑ دیجیے، بلکہ وہ کام کرنا شروع کیجیے جو آپ کے مستقبل کو سنوارنے میں مدد دے سکیں۔ کیونکہ محض سوچتے رہنے سے نہ تو آپ کا کل بہتر ہوگا اور نہ ہی آپ کا آج سکون سے گزرے گا، بلکہ آج بھی پریشانی کی نذر ہو جائے گا۔

اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنی زندگی کے ان تمام اَدوار کو چھوڑ کر صرف آج میں جینا سیکھیں۔ کیونکہ جو آج آپ کے پاس ہے، وہ کبھی آپ کا مستقبل تھا اور پھر یہی آج ماضی بن جائے گا۔ جس مستقبل میں آپ کو خوش ہونا تھا، اگر آپ نے اُسے پریشانی میں گزار دیا تو وہ بھی ماضی کا حصہ بن جائے گا۔ ذرا غور کیجیے کہ آپ اپنے ساتھ اور اپنی زندگی کے ساتھ کیا کر رہے ہیں۔ خود سے ایک سوال کیجیے کہ کیا آپ واقعی زندگی جی رہے ہیں یا ماضی اور مستقبل کی فکروں میں اُسے ضائع کر رہے ہیں؟ اس سوال پر غور کریں، آپ کو اپنی تمام بے فائدہ فکروں کے جواب خود بخود مل جائیں گے۔

سوچنا ہرگز برا نہیں، لیکن اُن باتوں کے بارے میں سوچتے رہنا جن پر آپ کا کوئی اختیار نہیں، محض وقت کا ضیاع ہے۔ آج خود سے عہد کیجیے کہ آپ اپنی بھلائی کے بارے میں سوچیں گے، یہ سوچیں گے کہ آپ کو اپنے لیے دنیا اور آخرت دونوں میں آسانی پیدا کرنی ہے۔ میں نے کہیں پڑھا تھا کہ "انسان کو خود سے اتنی محبت تو ہونی چاہیے کہ وہ خود کو جہنم کی آگ سے بچانے کی کوشش کرے"۔ آپ کو بھی خود سے محبت کرنی چاہیے، خود کو خوش رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے، کیونکہ دوسروں کی خوشی سے بڑھ کر سب سے پہلے وہ خوشی اہم ہے جو آپ کے دل کا سکون ہو اور یاد رکھیے، دلوں کا سکون کبھی کسی اور کے دل کا سکون چھین کر حاصل نہیں کیا جاتا۔

Check Also

Mulki Zawal Ka Malba Madais Par Kyun?

By Abid Mehmood Azaam