Hum Aik Ho Kar Bhi Aik Kyun Nahi?
ہم ایک ہو کر بھی ایک کیوں نہیں؟
فرقہ واریت ایک ایسا مسئلہ ہے جس کی جڑوں تک شاید میں نہ پہنچ سکوں، مگر ایک سوال ہے جس نے مجھے اندر سے بے چین کر رکھا ہے۔ یہی بے چینی مجھے خاموش نہ رہنے دی اور قلم اٹھانے پر مجبور کر دیا۔ سوال یہ ہے کہ آخر کوئی سنی ہے، تو کوئی شیعہ، کوئی وہابی ہے تو کوئی دیوبندی، جب کہ ہم سب تو مسلمان تھے۔ پھر ہم نے یہ الگ الگ پہچانیں کیوں بنا لیں؟
ہم سب ایک اللہ کو مانتے ہیں، ایک قرآن کو مانتے ہیں، ایک رسول ﷺ پر ایمان رکھتے ہیں، تو پھر ہم ایک ہو کر بھی ایک کیوں نہیں؟ آخر ہم اپنے اپنے فرقوں پر اس قدر فخر کیوں کرتے ہیں کہ دوسروں کو گمراہ اور گناہ گار سمجھنے لگتے ہیں؟ ہمیں اپنے مسلک سے ایسی محبت ہوگئی ہے کہ ہمیں اپنی بات کے سوا سب کچھ غلط لگنے لگا ہے، گویا حق صرف ہم پر نازل ہوا ہو اور باقی سب بھٹکے ہوئے ہوں۔
اللہ قرآن میں فرماتا ہے کہ "اس نے تمہارا نام مسلمان رکھا، اس کتاب سے پہلے بھی اور اس میں بھی"۔ (الحج: 78)۔
ہم نے اس سادہ، جامع اور خوبصورت پہچان کو چھوڑ کر شیعہ، سنی، دیوبندی، وہابی جیسے نام اپنا لیے۔ کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ اللہ کے دیے ہوئے نام کو چھوڑ کر دوسرا نام اپنانا کس حد تک درست ہے؟
پھر قرآن ہمیں خبردار کرتا ہے کہ "ان لوگوں جیسے نہ بنو جنہوں نے اپنا دین ٹکڑے ٹکڑے کر لیا اور گروہوں میں بٹ گئے"۔ (الروم: 31-32)۔
یہ تو کھلی ہدایت ہے کہ تفرقہ نہ ڈالو، مگر ہم نے دین کے نام پر ہی تفرقے کھڑے کر لیے۔
ہم سب درد رکھتے ہیں، مگر ہمارا درد مشترکہ نہیں۔ ہماری پریشانیاں اپنی اپنی ہیں، کیونکہ ہم اپنے دائرے کے سوا کچھ دیکھنے کو تیار ہی نہیں۔ ہم ایک دوسرے کو کافر اور گناہ گار کہہ کر خود کو جنت کا ٹکٹ دار سمجھنے لگے ہیں، جب کہ اصل نیکی اللہ کے حکم کی پیروی میں ہے، نہ کہ کسی مخصوص گروہ یا شخصیت کے تابع ہونے میں۔
قرآن کہتا ہے: "بیشک تمام ایمان والے آپس میں بھائی بھائی ہیں" (الحجرات: 10)۔
مگر افسوس، ہم بھائیوں جیسے تو ہرگز نہیں۔ ہمارے سلام تک مسلک دیکھ کر ہوتے ہیں، ہماری مسجدیں، ہمارے جنازے، ہماری نکاح کی تقریبات تک فرقے دیکھ کر الگ ہوتی جا رہی ہیں۔
ہم میں سے ہر کوئی خود کو نیک سمجھتا ہے، اپنے عقیدے کو سچا سمجھتا ہے، مگر جو شخص اللہ کی نافرمانی کرے، وہ کیسے نیک ہو سکتا ہے؟ جو شخص خود کو "شیعہ، سنی، وہابی" کہہ کر پہچان دے، مگر "مسلمان" کہلوانے پر زور نہ دے، وہ اپنے دین کے اصل پیغام سے کتنا دور ہو چکا ہے؟
میرا سوال اب بھی وہی ہے، ہم سب اللہ کو مانتے ہیں، پھر اللہ کی کیوں نہیں مانتے؟ ہم سب دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم دین پر ہیں، مگر دین ہمیں جوڑنے آیا تھا، بانٹنے نہیں۔
شاید اب وقت آ گیا ہے کہ ہم پلٹ کر دیکھیں، کہ ہم کون تھے اور کیا بن گئے ہیں۔ ہمیں فرقوں سے نکل کر واپس "امت واحدہ" بننے کی ضرورت ہے۔ ہمیں وہی بننا ہوگا جو اللہ نے ہمیں کہا: "مسلمان"۔

