Girna Bhi Zaroori Hai
گرنا بھی ضروری ہے
گرنا بھی تو ضروری ہے، کیونکہ گرے بغیر انسان کو نہ اپنے اردگرد کی سہولتوں کا احساس ہوتا ہے، نہ نعمتوں کی قدر ہوتی ہے اور نہ ہی اپنے رب کی محبت کی گہرائی سمجھ میں آتی ہے۔ جب تک کچھ چھن نہ جائے، تب تک اس کی قیمت کا اندازہ نہیں ہوتا۔ گرنا ہمیں سنبھلنا سکھاتا ہے۔ یہی زندگی کا اصل سبق ہے۔
گر کر ہی انسان پہچان پاتا ہے کہ کون سا ہاتھ اسے سنبھالنے کے لیے بڑھا ہے اور کون سا ہاتھ صرف اسے دھکیلنے کے لیے۔ جب تک انسان گرتا نہیں، تب تک یہ فرق محسوس نہیں ہوتا کہ جو دھکا دیا گیا، وہ آگے بڑھانے کے لیے تھا یا نیچے گرانے کے لیے۔ اکثر ہم دھوکہ کھا جاتے ہیں، جو ہمیں گرا رہا ہوتا ہے، ہم اُسے اپنا خیر خواہ سمجھتے ہیں۔ پھر ایک ناکامی، ایک رکاوٹ، ایک دھچکہ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ یہ تو جڑ کاٹنے کی کوشش تھی، نہ کہ سہارا دینے کی۔
یہ رکاوٹیں اور آزمائشیں دراصل ہمیں روکنے کے لیے نہیں آتیں، بلکہ ہمیں بچانے آتی ہیں۔ یہ ہمیں آگے کے بڑے نقصان سے محفوظ رکھنے کے لیے چھوٹے نقصانات کے ذریعے خبردار کرتی ہیں۔ ہمارا رب ہمیں آزماتا ہے تاکہ ہمیں اپنے آس پاس کے لوگوں کی حقیقت دکھا سکے اور ہم ان لوگوں سے ہوشیار ہو جائیں جو بظاہر فائدہ دے رہے ہوتے ہیں، مگر اندر سے نقصان پہنچا رہے ہوتے ہیں۔
افسوس یہ ہے کہ ہم ان چھوٹی آزمائشوں کو شکوے اور گِلے کی نظر کر دیتے ہیں اور اپنے رب سے گلہ شکوہ کرنے لگتے ہیں۔ ہم اپنی شکایتوں میں اس بات کو بھول جاتے ہیں کہ یہ چھوٹا سا نقصان شاید کسی بہت بڑی تکلیف سے بچانے کا ذریعہ تھا۔ اسی لیے ضروری ہے کہ ہم آزمائش کو سزا نہ سمجھیں اور سزا کو آزمائش نہ بنائیں۔ دونوں کے درمیان فرق کو سمجھنا اور برقرار رکھنا بہت اہم ہے۔
انسان صرف اپنے حالات سے نہیں، اپنی سوچ سے ترقی کرتا ہے۔ جب سوچ میں شکر، صبر اور شعور شامل ہو جاتا ہے، تو ہر گرنا اُسے اٹھنے کا ایک نیا طریقہ سکھاتا ہے۔ گرنے کے بغیر احساس نہیں ہوتا کہ اصل سفر کیا ہے، اصل منزل کون سی ہے اور اصل ساتھ کون سا ہے۔
اس لیے اگر آج آپ گرے ہیں، تو پریشان نہ ہوں۔ یہ گرنا آپ کو بہت کچھ سکھا رہا ہے، خود کو، دوسروں کو اور سب سے بڑھ کر اپنے رب کو پہچاننے کا موقع دے رہا ہے۔

