Barish Ke Pani Ko Zakheera Karne Ka Amli Hal
بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کا ایک عملی حل
پاکستان اس وقت پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہا ہے۔ حالانکہ ملک میں ہر سال معقول مقدار میں بارش ہوتی ہے، لیکن مؤثر طریقے سے پانی کو جمع اور ذخیرہ نہ کرنے کی وجہ سے یہ قیمتی قدرتی وسیلہ ضائع ہو جاتا ہے۔ شہری آبادی میں اضافے اور زیرِ زمین پانی کی سطح میں کمی کے باعث پانی بچانے کے پائیدار طریقے اپنانا ناگزیر ہو چکا ہے۔ ایک سادہ اور مؤثر حل "بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنا" ہے، خصوصاً ایسے ذہین چھتوں کے ذریعے جو گھریلو سطح پر آسانی سے لگائی جا سکیں جیسا کہ 10 مرلہ گھروں میں۔
اس نظام میں چھت کو اس انداز میں ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ بارش کا پانی ایک مرکزی جگہ کی طرف بہہ کر جمع ہو۔ اس مقام پر ایک باریک جالی یا جال نصب کیا جاتا ہے تاکہ پتے، ٹہنیاں اور دیگر کچرا فلٹر ہو جائے۔ اس کے بعد پانی ریت کے فلٹر سے گزرتا ہے جو چھوٹے ذرات اور دیگر آلودگیوں کو دور کرتا ہے۔ صاف (لیکن پینے کے قابل نہیں) پانی پھر زمین کے اندر یا باہر لگے ٹینکوں میں ذخیرہ کیا جاتا ہے اور یہ پانی مختلف گھریلو کاموں جیسے کپڑے دھونا، صفائی، باغبانی اور ٹوائلٹ فلشنگ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان میں سالانہ اوسطاً تقریباً 494 ملی میٹر بارش ہوتی ہے، جبکہ شمالی علاقوں میں یہ مقدار 1000 ملی میٹر سے بھی تجاوز کر جاتی ہے۔ ایک 10 مرلہ گھر کی چھت کا رقبہ تقریباً 2250 مربع فٹ ہوتا ہے، جس پر گرنے والی سالانہ بارش کو اگر مؤثر طریقے سے جمع کیا جائے تو تقریباً 280,000 لیٹر پانی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ یہ نہ صرف شہری پانی کی سپلائی پر دباؤ کم کرے گا بلکہ ماحول کے تحفظ اور وسائل کے مؤثر استعمال میں بھی مدد دے گا اور بطور عورت، اس قسم کے اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ خواتین بھی اپنے گھروں اور کمیونٹیز میں ماحولیاتی مسائل کے حل میں مؤثر کردار ادا کر سکتی ہیں۔
ایک سادہ لیکن مؤثر بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا نظام پاکستان کے ہزاروں گھرانوں کو پانی کی بچت، یوٹیلیٹی بلز میں کمی اور مجموعی قومی بحران کے حل میں مدد دے سکتا ہے۔ اس ماڈل کی کم لاگت اور آسان تنصیب کی بدولت یہ رہائشی علاقوں میں باآسانی رائج کیا جا سکتا ہے۔ عوامی اور نجی شعبے کو چاہیے کہ ایسے منصوبوں کو فروغ دیں تاکہ پاکستان کا آبی مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔

