Thursday, 26 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Mehdi Bukhari
  4. Ye Billi To Bohat Kutti Hai

Ye Billi To Bohat Kutti Hai

یہ بلی تو بہت کتی ہے

پرتھ شہر میں جہاں رہائش پذیر ہوں یہ ایک گھر ہے جس کی ہوسٹ ایک آسٹریلین خاتون ہیں۔ صبح صبح وہ مجھے گھر کے باہر لان میں ملی۔ انتہائی خوش مزاج آنٹی ہیں۔ میرا تفصیلی انٹرویو لیا کہ کہاں سے آیا ہوں، کہاں کو جاؤں گا وغیرہ وغیرہ۔ پھر مجھے کہنے لگی "ناشتہ بنا دوں؟" میں نے اس کا شکریہ ادا کرتے کہا کہ ناشتہ ایک دوست کے ساتھ ہے وہ راستے میں ہے بس آتا ہی ہوگا۔ جاتے جاتے بولی "اچھا، میری ایک کیٹ ہے۔ وہ بہت شرارتی ہے۔ میں بتا دوں کہ اگر وہ نیچے تمہارے پورشن میں گھس آئی تو جسٹ مجھے انفارم کر دینا۔ میں نہیں چاہتی تم اس کی وجہ سے ڈسٹرب ہو"۔

دوست آیا تو ہم نکل گئے۔ سارا دن لمبی ڈرائیو کرتے رہے۔ رات 9 بجے وہ مجھے واپس اتار کر چلا گیا۔ میں نے لاک کھولا، اندر آیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ بلی میرے بستر پر میری جگہ گھوڑے بیچ کے سو رہی ہے۔ آہٹ سے وہ یکدم چونکی۔ ایک آنکھ کھول کے اس نے مجھے دیکھا اور پھر مجھ پر پھٹکار بھیجتے ہوئی دوبارہ آنکھیں بند کر لیں۔ میں کچھ دیر تو باہر لاؤنج میں بیٹھ گیا کہ چلو ذرا کیمرے وغیرہ کی بیٹری چارجنگ پر لگا دوں۔ ایک دو سگریٹ پی لوں تب تک یہ اُٹھ کر چلی جائے گی۔

صاحبو، گھنٹے بعد کمرے میں آیا تو وہ ہنوز محو استراحت تھی۔ بلی کی تھکاوٹ دیکھ کر میں کتا ہوگیا۔ میں نے اسے ہش ہش کیا۔ وہ جاگی۔ مجھے دیکھا اور ڈر کر بیڈ سے چھلانگ لگا کر اُتری۔ کمرے سے باہر نکلی اور جاتے جاتے میرے کیمرے کو لات مار گئی۔ وہ تو شکر کہ کیمرا قالین پر ہی نیچے دھرا تھا وگرنہ کسی اونچی جگہ دھرا ہوتا تو وہ گرا جاتی۔ خیر میں نے اس کی مالکہ کو گھر کی بیل بجا کر بلایا۔ وہ باہر آئی تو میں نے اسے بتایا کہ بلی سنبھال لیں۔ وہ مکمل تھکن اتار کر اب رات کو باہر نکل گئی ہے۔ آنٹی نے پریشان ہوتے کہا کہ اوکے میں دیکھتی ہو۔ سوری

ابھی آخر کار سارے دن بعد تھک ہار کر بستر پر لیٹا تھا۔ آنکھ لگی ہی تھی۔ ابھی وہ لمحات تھے جب انسان غنودگی میں ہوتا ہے۔ گہری نیند اور ہلکی سی ہوش کے بیچ۔ اچانک کتے کی بچی نے میرے اوپر چھلانگ لگا دی۔ میرا تراہ نکل گیا۔ اندھیرے کے سبب معلوم ہی ناں ہوا کہ کون اوپر چڑھ آیا ہے۔ آخر یہ وائلڈ وائلڈ آسٹریلیا ہے۔ اتنا تو یقین تھا کہ کینگرو نہیں ہو سکتا۔ ہربڑا کر موبائل ٹارچ جلائی۔

دل تیز تیز دھڑک رہا تھا۔ کیا دیکھتا ہوں کہ بلی ساتھ والے بیڈ پر بیٹھی ہوئی ہے۔ میں نے اس کو ہش ہش کرکے بھگایا۔ وہ پھر بھاگ گئی۔ دل کی دھڑکنیں ابھی تک نارمل نہیں ہو سکیں۔ ایک بار پھر اس کی مالکہ کو بتا کر آیا ہوں اور ابھی دروازہ اندر سے لاک کرکے بستر پر لیٹا ہوں مگر نیند تو وہ اپنے ساتھ لے گئی۔ یہ بلی تو بہت کتی ہے۔

Check Also

Wo Shakhs Jis Ne Meri Zindagi Badal Dali

By Hafiz Muhammad Shahid