Saturday, 15 March 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Mehdi Bukhari
  4. Welcome To Lahore

Welcome To Lahore

ویلکم ٹو لاہور

نون لیگ کی لاہور نواز حکومت جب آتی ہے تو شہر لاہور کی بالخصوص کاسمیٹک سرجری ضرور کرتی ہے۔ اچھا ہے۔ شہر کو خوبصورت بنانا چاہئیے اور دیگر شہروں پر بھی اتنی ہی توجہ دینا چاہئیے۔ میں ایک دن سے آفیشل کام بھگتانے کو اسلام آباد تھا۔ آج موٹروے سے لاہور واپس آتے میں نے دیکھا کہ ٹھوکر نیاز بیگ کی جانب مڑنے والی سڑک کے اوپر ایک دلکش پول کھڑا کرکے "ویلکم ٹو لاہور" کا بہت دلکش لکڑی کا بورڈ لگا ہوا ہے اور ذرا آگے ہی سڑک کے دونوں اطراف شہر لاہور کے دروازوں کا ماڈل اور شاہی بارہ دری جیسی جالی کا ماڈل لگا رکھا ہے۔ ایک شے اور لگی ہوئی ہے مگر اس کا ذکر آخر میں کروں گا۔

جمالیات انسان کو متاثر کرتیں ہیں۔ وہ شہروں کی ہوں یا انسانوں کی ہوں۔ ضرور کریں۔ اگر ساتھ ساتھ وہ کام بھی ہو رہے ہوں جن سے قوم یا آنے والی نسلیں سنوریں تو پھر دل خوش ہوتا ہے۔ اگر سارا زور شہروں کی سجاوٹ پر ہی دینا ہے تو پھر سوچنے سمجھنے والا کوئی باشعور ذہن آنکھوں کو لُبھانے والے اور دل کو للچانے والے ایسے کاٹن کینڈی پراجیکٹس سے خوش نہیں ہو سکتا۔ میں جانتا ہوں کہ نون لیگ ہمیشہ سے وہی کام کرتی آئی ہے جس کی visual representation ہو۔ جو بار بار نظر آئیں۔ انسانی نفسیات میں گھس جائیں۔ اسی سبب آٹے کے تھیلے تا قومی نصاب میں اپنے مبارک چہروں کی رونمائی بھی ضروری سمجھتے ہیں۔

اگر کچھ توجہ تھانہ کلچر سنوارنے۔ پٹوار خانے کو سنوارنے۔ کچہری کلچر کو سنوارنے اور بلدیہ کو منظم بنانے پر دی جائے تو پھر سجاوٹ بھی دل کو بھائے گی۔ لاہور شہر کا پانی سیوریج سسٹم سے مل رہا ہے۔ پائپ لیکجز کے سبب گھروں میں زہریلا پانی آتا ہے۔ عوام وہی پینے پر مجبور ہیں۔ وہ اس سے شناسا ہی نہیں کہ کیا پی رہے ہیں۔ شہر بے ہنگم پھیل رہا ہے۔ فوری ضرورت اس امر کی ہے کہ لاہور کی حد بندی کی جائے۔ زرعی زمینوں پر مزید رہائشی سوسائٹیوں نہ بننے دیں جائیں۔ عوامی مسائل سے ڈائریکٹ منسلک ادارہ جات کی تشکیل نو کی جائے۔ یہ وہ کام ہیں جن سے آنے والی نسلیں سنوریں گیں۔ ہمارا تو بیڑہ غرق ہو چکا۔ اپنے بچوں کا ہی سوچ لیں۔ اس طرف توجہ ہو تو دل بھی شہر کی رونق اور ڈیکوریشن سے خوش ہو۔ مگر ہنوز دلی دور است۔ ہاں شہروں میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف مہم بہت اچھی ہے۔ یہ ضروری کام تھا۔ اس مہم پر ضرور کہوں گا ویل ڈن۔

ہاں، تو میں کہہ رہا تھا کہ ٹھوکر نیاز بیگ کو مڑنے والی سڑک پر ایک اور پول پر ایک اور بورڈ نیا لگا ہے۔ یہ ایل ڈی اے کی جانب سے لگا ہوا ہے۔ اچھے ڈیزائن کا ہے۔ اس پر لکھا ہوا ہے " لہور لہور اے"۔ اس کو دیکھ کر مجھے جون ایلیا یاد آ گئے تو گاڑی چلاتے میری ہنسی چھوٹ گئی۔

جون کو کسی نے گپ شپ میں کہا " جون بھائی لہور لہور اے"۔ جون بولے " ارے جانی! تم تو درجہ اول کے جاہل لگ رہے ہو۔ کیا کراچی کراچی نہیں؟ حیدرآباد حیدرآباد نہیں؟"

Check Also

Khone Ka Dar

By Rauf Klasra