Friday, 10 January 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Mehdi Bukhari
  4. Sain Pir De Pandare Mithe Chol Khao

Sain Pir De Pandare Mithe Chol Khao

سائیں پیر دے پنڈارے مِٹھے چَول کھاؤ

میری روزمرہ روٹین میں ہر شام ایک چکر سیاست ڈاٹ پی کے پیج کا وزٹ کرنا ہے۔ یونہی ذرا اندازہ ہو جاتا کہ آج کونسا بیانیہ چل رہا ہے۔ کیا ٹرینڈ بن رہا ہے اور کتنی تکلیف یا آسائش میں ہیں۔ کون آج رگڑا جا رہا ہے اور کس کی رسم دستار بندی ہو رہی ہے۔ بس یونہی آئیڈیا ہو جاتا کہ تحریک انصاف کا کیا چل رہا ہے۔

اس پیج پر آپ کو جہاں دنیا بھر میں پھیلے انصاف پسند ٹائیگرز ملتے ہیں اور ان کے خیالات بصورت کمنٹ ملتے ہیں وہیں یہ پیج نت نئے "صحافیوں" اور "پارٹی انفلیونسرز" کو بھی متعارف کرواتا رہتا ہے۔ اس پیج پر وہی خبر، ٹویٹ یا شخصیت آ سکتی ہے جس میں پارٹی پالیسی کا دفاع کرنے اور لید کو خوشبو کہنے کی صلاحیت نہ صرف موجود ہو بلکہ بدرجہ اُتم موجود ہو۔ یہاں پر شخصیات کے اُبھرنے اور ڈوبنے کا رش لگا رہتا ہے۔ دھکم پیل جاری رہتی ہے۔ پاپولر ویو یا پاپولیرٹی کی ہوا میں جو بھی شاپر ہوا کے دوش پر اُڑتا ہوا آ جائے اسے ویلکم کہا جاتا ہے اور جو اپنی آزادانہ رائے دے دے اس کی مٹی پلید کرنے کو سب یک زباں ہو کر رسمِ تبرہ ادا کرتے ہیں۔

ایسی رش بھرے ماحول میں جہاں ہر دوسرا شخص ویوز و سپورٹ لینے کو پاپولر بیانئیے کی آواز بنا ہوا ہے اس پیج تک پہنچنے کے لیے سرتوڑ کوششیں کرنے میں مصروف رہتا ہے۔ کیونکہ لائن بہت لمبی ہے۔ کس کس کی ٹویٹ، خبر یا تجزیہ شئیر کریں؟ سب ہی تو لہر میں بہتے آ رہے ہیں۔ اس پیج پر میں نے کئی ناموں کو اچانک اُبھرتے دیکھا۔ ورنہ اس سے پہلے میں ان کو نہیں جانتا تھا۔

مجھے یاد ہے کہ ملیحہ ہاشمی نامی خاتون سے پہلا تعارف یہی پیج بنا۔ ایک دن اچانک انکشاف ہوا کہ ملیحہ ہاشمی کوئی جرنلسٹ ہیں۔ پھر ان کی ٹویٹس کی خبریں بھر بھر کر آنے لگیں۔ پھر اللہ جانے کیا ہوا کہ پیج سے غائب ہوگئیں اور نیا چمکتا ستارہ ثمینہ پاشا کی صورت میں طلوع ہوا۔ ثمینہ پاشا نے نئے ریکارڈز قائم کئے اور تاحال وہ مزید ریکارڈز اپنے نام کرتی جا رہیں ہیں۔ اس طرح کی کئیں مثالیں ہیں جن کو ٹائیگرز نے جرنلسٹ بنا دیا اور وہ بھی اس کو مان بیٹھے کہ ہاں ہم تو بچپن سے ہی صحافی تھے۔

اگر آپ فوراً تجزیہ نگار یا صحافی بننے کو بیتاب ہیں تو مبارک ہو۔ یہ پیج آپ کے لیے ہی بنا ہے۔ آپ نے بس اتنا کرنا ہے کہ اپنی تحریر کو ویٹ ٹشو بنا کر پارٹی قائد یا قائدین کی پوٹی اچھے سے صاف کرنی ہے۔ ایک ماہ کی مشق کے بعد آپ کی ٹویٹ یا تحریر اس پیج پر جگمگانے لگے گی۔ پھر آپ لگے رہیں۔

پیج کا معیار یہی ہے کہ قطع نظر اس کے کہ سچ ہے یا جھوٹ بس کچھ کہنا ہے اور وہ کہا ہوا پارٹی قائد اور پارٹی کے شایانِ شان ہونا چاہئیے۔ خبر چاہے اندازوں پر محیط یا ٹیویں لگا کر ہو لیکن اس خبر سے ٹائیگرز کا مورال بلند ہونا چاہئیے۔ اس پیج پر آپ کو شہباز گل سا ہارڈ ٹائیگر بھی ملے گا اور حبیب اکرم سا سُلجھا ہوا سافٹ انصافی بھی۔ اگر کچھ دن آپ صرف سیاست ڈاٹ پی کے کا جائزہ لیتے رہیں تو آپ اس نفسیاتی کیفیت کا شکار ہو جائیں گے جس کو "سٹاک ہوم سینڈروم" کہا جاتا ہے۔ آپ کے ہارمونل لیولز بڑھ سکتے ہیں اور ہو سکتا کوئی خاص ہارمون اتنا بڑھ جائے کہ آپ کی آنکھ ہی بھر آئے۔

اس پلیٹ فارم پر کبھی خان صاحب کو زہر سے شہید کرنے کی خبروں پر رونے لگتے ہیں کبھی ان کی صحت کی ہشاشی بشاشی پر شکر ادا کرنے لگتے ہیں۔ کبھی ان کے باہر آنے کی خبروں پر ناچ رہے ہوتے ہیں کبھی ان پر مزید آلام و سختیاں عائد ہونے پر افسردہ ہوتے ہیں۔ کبھی تو انقلاب ہر دوسرے ماہ آ رہا ہوتا تھا اب انقلاب کی امیدیں رچرڈ عرف رچی بوائے سے منسلک ہو چکی ہیں۔ عمران ریاض کے ملک چھوڑنے سے اندرون ملک جو خلا پیدا ہوا ہے اسد طور اسے بھرنے کی کوشش میں مصروف ہے اور اس پیج کے طفیل بھرپور کوریج لے رہا ہے۔

الغرض یہ ایک ایموشنل اور پولیٹیکل رولر کوسٹر کا پلیٹ فارم ہے۔ آپ بنا ٹکٹ اس پر سوار ہو سکتے ہیں۔ امید ہے آپ محظوظ ہوں گے۔ ایک ٹِپ آپ کو دے دیتا ہوں۔ شام کو فری ہو کر، جاب سے یا کاروبار سے گھر آ کر، کھانا وانا کھا کر، چائے پیتے ہوئے اس پیج کو ملاحظہ کیا کریں۔ سواد دوبالا ہو جائے گا۔ میں تو ایسا ہی کرتا ہوں۔ ہاں اگر ساتھ میوزک چلا لیں تو اور بھی لطف آئے گا۔۔

"سائیں پیر دے پنڈارے مِٹھے چَول کھاؤ"۔

Check Also

Kis Color Ki, Hamari Ikhlaqiat

By Saleem Zaman