Ramzan Aur Zaman Park Ki Yaadein
رمضان اور زمان پارک کی یادیں

کینال روڈ یا نہر والی سڑک پر وہ بابرکت بنگلہ تھا جس کا مکین یہاں تھا تو باہر رونق لگی ہوتی تھی۔ دو سال قبل رمضان میں وائرل ہیش ٹیگ چلتے تھے "زمان پارک پہنچو"۔ محض دو سال قبل رمضان کے انہی دنوں میں آپ چپ چاپ چادر لپیٹ کر دو بار افطاری کرنے زمان پارک گیا اور ایک بار اظہر مشوانی کے کہنے پر آلو والے پراٹھے سحری میں کھانے گیا تھا۔ وہ دو دن مسلسل افطار اور ایک سحر زمان پارک میں اس لیے کر گزرا کہ بیگم صاحبہ نے کسی سبب ناراض ہو کر کہہ دیا تھا کہ اپنی افطاری و سحری کا انتظام خود کر لیجئیے گا۔ زمان پارک میں خیمہ بستی آباد تھی۔ اب رمضان کی وہ رونق نہیں رہی۔ زمان پارک بھی اداس لگتا ہے۔
میڈیا ٹیمز سحر و افطار کی بھرپور کوریج کے لیے وہاں موجود ہوتیں۔ سحری کرتے میں نے آلو والے پراٹھے کا لقمہ لیا ہی تھا کہ دنیا نیوز کے ایک رپورٹر نے مائک میرے منہ کے آگے کرتے کہا "خبریں ہیں کہ یہاں کسی بھی وقت پولیس آپریشن ہو سکتا ہے۔ کیا آپ کی تیاری مکمل ہے؟" میں نے لقمہ نگلا اور جواب دیا "جی تیاری مکمل ہے۔ بس سحری کرکے یہاں سے نکل رہا ہوں"۔ جواب سن کر اینکر کی شکل پر بارہ بج گئے۔ انہوں نے میرا کلپ اپنی رپورٹ میں چلایا ہی نہیں۔
میں آج تک وہ جام شیریں ملا دودھ، چکن پکوڑے اور آلو کی ٹکیا کا ذائقہ نہیں بھول سکا جو دو دن افطار میں وہاں سے کھائے تھے۔ وہ ایک کیمپ تھا۔ چولہے کے اوپر بڑا سا کڑاہا رکھا ہوتا تھا جس میں گرما گرم اشیاء تل کر نکلتیں مگر چھینا جھپٹی نہیں ہوتی تھی۔ اس کیمپ کے منتظمین میں ہمارے پشتون بھائی تھے جو بہت سلیقے سے افطاری کا سامان تقسیم کرتے تھے اور افطاری کے فوراً بعد رونق لگ جایا کرتی تھی۔ پارٹی نغموں کی دُھن پر وہ دائرے میں رقص کرنے لگتے۔ ایک کیمپ میں شربت والا دودھ تیار ہوتا تھا۔ اس پر بڑا بڑا لکھا ہوا تھا "خان ہماری ریڈ لائن ہے"۔ اس کیمپ کا انتظام میاں اسلم اقبال کے ملازمین کے ہاتھ تھا۔
قطار در قطار کیمپ لگے ہوتے تھے۔ جب افطار کے بعد نغموں کی دھن پر رقص کی باری آتی تو میں وہاں سے گھر کو نکل لیتا۔ دونوں بار پولیس نے ناکے پر روکا اور پوچھا کہ کہاں سے آ رہے ہو؟ دونوں بار مجھے ان کو ڈان نیوز کا حوالہ دینا پڑا کہ میں ڈان سے وابستہ ہوں ہمارا تو کام ہے۔ ایک بار ڈی ایس پی صاحب نے قریب آ کر بہت عزت سے کہا "بخاری صاحب ہم آپ کو نہیں روکتے آپ اپنا کام کر رہے ہیں مگر آپ شریف بندے ہیں، کل کو آرڈر مل گئے تو پھر فورس والے آپ سے تعارف تھوڑی مانگیں گے؟ جب تک ہم کو معلوم ہوگا تب تک آپ شاید آنسو گیس کے ساتھ چار ڈنڈے کھا چکے ہوں۔ ہو سکے تو احتیاط کریں"۔
ڈی ایس پی صاحب کے انتباہ کے ٹھیک دو دن بعد زمان پارک میں آپریشن ہوگیا۔ مولا کا کرم ہے کہ اس شام بیگم کا مزاج اچھا تھا اور مجھے گھر پر افطاری مل گئی تھی۔ مگر نجانے کیوں اس شام افطاری کا من ہی نہیں ہوا۔ دل بجھ سا گیا تھا۔ مجھے آج دوپہر سے وہ دن یاد آ رہے ہیں۔