Monday, 29 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Syed Mehdi Bukhari/
  4. Photograph

Photograph

فوٹوگراف

کچھ عرصہ قبل اک دن میں کسی کام کے سلسلے میں اپنے اور بیگم کے تعلیمی ڈاکومنٹس دیکھ رہا تھا۔ ڈگریوں کو ترتیب دیتے یکدم ایک سند سی سامنے آئی۔ یہ گورنمنٹ پی آئی اے سوسائٹی سکول کراچی کا جاری کردہ سرٹیفکیٹ تھا۔ جہاں سے بیگم نے میٹرک پاس کیا۔ اس سرٹیفکیٹ کے سامنے آنے پر پہلے تو مجھے اسے دیکھ کر حیرانی ہوئی۔ آنکھیں مل مل کر دیکھا کہ آیا میں ٹھیک پڑھ رہا ہوں ناں؟

پھر یقین ہونے کے بعد ایسا قہقہہ خود ہی پھوٹ پھوٹ بہا کہ جس کی آواز سن کر بیگم بھاگی بھاگی آئی اور کمرے کے دروازے پر کھڑی ہو کر گھبرائی گھبرائی پوچھنے لگی "کیا ہوا؟ خیر تو ہے؟ سرٹیفکیٹ اردو زبان میں جاری کردہ تھا۔ صاحبو اس کے مندرجات انتہائی توجہ طلب تھے۔ سکول کا نام اور مونوگرام ٹائٹل میں بڑا سا چمک رہا تھا۔ نیچے طالبہ کا نام یعنی بیگم کا نام لکھا تھا۔

کلاس نہم، پوزیشن اول اور کھیل کے خانے میں کیا ہی آفرین جملہ لکھا ہوا تھا "گولہ پھینکنا" بیگم نے سکول میں سپورٹس میں shot put گیم، جس میں کھلاڑی نے آہنی گولہ گول گول گھوم کر اپنی پوری طاقت یکجا کر کے پھینکنا ہوتا ہے۔ اس میں اول پوزیشن حاصل کر رکھی تھی۔ سرٹیفکیٹ چونکہ اردو زبان میں جاری کردہ تھا لہذا اس کھیل کا نام "گولہ پھینکنا" درج تھا۔ میں اسی دن سمجھ گیا کہ گولہ پھینکنے میں میری بیگم ماہر ہے۔

گذشتہ سال گرمیوں میں لالہ زار جانے کا پروگرام بنا، میں نے رات کو بیگم کو کہا کہ صبح صبح ساڑھے چار بجے جیپ والا آ جائے گا۔ تم اور بچے تیار رہنا، سورج طلوع ہوتے وقت ہمیں لالہ زار پہنچنا ہو گا۔ اس کی ایک اہم وجہ یہ کہ اس وقت وہاں ہمارے سوا کوئی نہیں ہو گا وگرنہ دن چڑھ آئے تو لوگوں و جیپوں کی آمد و رفت شروع ہو جایا کرتی ہے اور پھر رش ہو جاتا ہے، دوئم یہ کہ وہی وقت ہوتا ہے۔

میڈو سے طلوع آفتاب کا خوبصورت نظارہ کرنے کا اور وہی وقت ہوتا ہے۔ میری فوٹوگرافی کا جب سورج کی پہلی کرنیں وادی یا میڈوز پر اترتی ہیں۔ وقت مقررہ پر بیگم بچے تیار تھے۔ لالہ زار پہنچے، میں کیمرا نکالے اپنی دھن میں مست ہو کر فوٹوگرافی کرنے لگا، بچے اس کھلی میڈو میں کھیلنے لگے۔ بیگم کبھی میرے ساتھ ساتھ چلتی مجھے فوٹوگرافی کرتے دیکھتی کبھی موبائل نکال کر خود تصاویر لینے لگتی۔

آخر اس کا صبر جواب دے گیا۔ میرے پاس آ کر اس نے گولہ پھینکا "بڑے فوٹوگرافر ہیں، آپ بہت بڑے فوٹوگرافر ہیں آپ۔ آپ سے اچھی تصاویر تو وہ لیتا ہے (ایک فوٹوگرافر کا نام لیتے ہوئے)۔ اس کی لالہ زار کی کیا کمال تصویر ہے۔ دیکھی ہو گی آپ نے بھی" بیگم نے پہلا گولہ داغا۔ میں سن کر ہنس دیا کہ یہ مجھے چھیڑنے کے موڈ میں ہے اور فی الحال وقت نکلا جا رہا ہے کچھ تصاویر لے لوں۔

وہ جو فوٹوگرافر ہے (ایک اور فوٹوگرافر کا نام لیتے) وہ آپ سے اچھی پورٹریٹ شوٹ کرتا ہے۔ کیا کمال پورٹریٹس ہوتی ہیں اس کی۔ آپ بس مشہور زیادہ ہو گئے عامر لیاقت کی طرح" اس نے میری خاموشی کے جواب میں دوسرا گولہ پھینکا جو پہلے گولے سے زیادہ دور جا کر گرا۔ میں بدستور ہنس دیا اور کیمرا اٹھائے آگے بڑھ گیا۔ ایسے مشہور فوٹوگرافر کا کیا فائدہ جب وہ اپنے بیگم بچوں کی تصاویر کی بجائے صرف لینڈاسکیپ ہی شوٹ کرتا ہو۔

ویسے تو آپ کو بڑی پرواہ ہے ہماری۔ اب تک ٹور میں ہماری گن کر چار پانچ تصویریں لی ہوں گی، وہ بھی خانہ پری کے لئے۔ ایک بھی ان میں سے اچھی نہیں آئی۔ آپ کا صرف نام مشہور ہو گیا ہے ورنہ مجھے پتا ہے، آپ سے اچھے کئی فوٹوگرافر ہیں۔ مگر وہ بیچارے عامر لیاقت نہیں بن سکے" اب اس نے اندر کی بات اگل دی اور تیسرا گولہ مزید دور جا کر گرا۔ بلی تھیلے سے باہر آ گئی۔

ہاں، بالکل ٹھیک کہا تم نے۔ میں تمہاری بات سے متفق ہوں کہ یہ سب بہت اعلی فوٹوگرافر ہیں۔ ایک جس کا نام لیا وہ تو میرا شاگرد ہے اور ایسا شاگرد جس کو میں نے ہاتھ پکڑ کر سکھایا ہے۔ باقی نام میرے ہمعصروں کے ہیں اور بلاشبہ وہ بہترین فوٹوگرافر ہیں۔ اور ہاں، یہ بھی ٹھیک کہا کہ میں مشہور ہو گیا، بس جیسے عامر لیاقت ہو گیا" میں نے مسکراتے ہوئے اسے جواب دیا۔

بس میرا بولنا تھا وہ جیسے اسی کی منتظر تھی، اس کا سمندر بپھر گیا۔ صبح تین بجے اٹھی، تیار ہوئی کہ شاید میرا "وڈا فوٹوگرافر" آج شوٹ کرے گا، میری دو چار ڈھنگ کی تصویریں آ جائیں گی۔ مگر نہیں۔ میں تو بیگم ہوں ناں۔ نٹالیا تھوڑی ہوں، نہ میرا نام لائیلا ہے، نہ فاطمہ الزدجاوی، نہ وہ کیا نام تھا، اس اٹالین کا؟ ہاں نہ میں سارہ ہوں اور نہ میں وہ اسرائیلی ایلا۔

کتنی پیاری جگہ ہے یہ، ایک بات بتا دوں میں شام تک یہیں ہوں۔ ایک بات میری بھی مانی جانی چاہیئے۔ یہاں سے شام کو واپسی ہو گی۔ اوکے" صاحبو اس نے پتا نہیں کون کون سے نام لینا شروع کر دیئے۔ حیرانی تو مجھے یہ بھی ہوئی کہ اسے سارے نام ازبر ہیں، یعنی اس نے اپنے حافظے میں ساری لسٹ بنا رکھی ہے کہ کس کس کو اور کب کب میں نے فوٹوگراف کیا ہے۔

اب کارپٹ گولہ باری شروع ہو گی۔ ایسی کہ انچ انچ پر گولہ آ کر گرنے لگا۔ مجھے سب سے زیادہ ڈر شام تک یہیں رکنے کی دھمکی کا لگا۔ وادی کی فضا بادلوں سے بھری گئی۔ بادلوں نے میڈو کو ایسا ڈھانپا کہ حد نگاہ لگ بھگ صفر ہی ہو گئی۔ ان بادلوں کے بیچ بس کان میں بیگم کی آواز گولے بن بن کر گرتی رہی۔ میں یہ ماحول دیکھ کر ڈر گیا۔ او یار، تم بس صبر نہیں کرتی۔ دیکھو، پورٹریٹس لینے کا خاص وقت ہوتا ہے۔

دھوپ میں اچھی نہیں آتیں کیونکہ چہرے پر سایہ بنتا ہے۔ اب دیکھو اب وقت ہے اس کا، بادلوں کی وجہ سے دھوپ نہیں رہی اور لائٹ ایک جیسی ہو گئی ہے۔ اب تصویریں اچھی آئیں گی۔ چلو آ جاو اب وقت ضائع نہ کرو ورنہ پھر بادل چھٹے تو دھوپ آ جائے گی" منت ترلہ کرتے دس پندرہ منٹ مزید لگے اور بلآخر گولہ باری تھمی شوٹ شروع ہوا۔ اور سیز فائر معاہدہ ہوا۔

Check Also

Traffic Ke Barhate Hadsat

By Syed Imran Ali Shah