Saturday, 28 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Mehdi Bukhari
  4. Muqaddas Safha

Muqaddas Safha

مقدس صفحہ

دوستو، بہتا پانی اور ذہین لوگ اپنا راستہ بنانا جانتے ہیں۔ مجھے شوگر کا مرض لاحق ہونے کی تصدیق ہوئی تو میں نے سوچا کہ جو ہونا تھا وہ تو ہوگیا۔ شوگر ہونی تھی ہوگئی اب یہ سوچنا چاہئے کہ اس کا پازیٹیو وے میں کیا استعمال کیا جائے۔

میں آدھی رات کو بیگم کو کہتا کہ مجھے بھوک لگ گئی ہے کچھ بنا دو۔ وہ منہ بناتی تو کہتا یار میری شوگر low ہو رہی ہے کیا کروں؟ ایک دو بار تو شوگر لو کا ایسا سین پیش کیا کہ وہ ڈر گئی۔ میں اپنے بستر پر لیٹے مچھلی کی طرح پھڑکنے لگا۔ سارا سال شوگر کے نام پر بیگم کو راتیں جگائیں۔ بیگم نے بسکٹ، نمکو، چپس، سافٹ ڈرنک، سمیت ڈرائی فروٹ میرے بیڈ کے سائیڈ ٹیبل پر رکھنا شروع کر دیے تاکہ مجھے بھوک لگے تو ان سے گزارا کر لوں مگر میں بھی افلاطون ہوں۔ دو دن میں ہی وہ سب چٹ کر جاتا جو وہ اپنی طرف سے پورے ماہ کا راشن میرے لئے لاتی تھی۔

ایک دن اس نے ضد کی کہ آپ اپنی بلڈ شوگر کا نیا ٹیسٹ میرے سامنے کروائیں۔ اسے شک سا پڑا کہ کہیں میں شوگر کا بہانہ جعلی رپورٹ بنا کر محض اپنی خدمت کروانے کے واسطے تو نہیں کر رہا۔ میں لیب جانے سے آدھ گھنٹہ پہلے باہر نکل کر دو Sting کی بوتلیں ڈکار گیا۔ جب رپورٹ آئی تو شوگر لیول 450 کے قریب پہنچا ہوا تھا۔ وہ رپورٹ لیب پر کھڑے کھڑے دستی بیگم کو دکھائی۔ رپورٹ دیکھ کر اس کو مزید پسینے آنے لگ گئے۔ پھر بولی "یہ تو آپ کی شوگر ہائی ہے۔ آپ نے رولا ڈالا ہوتا ہے کہ شوگر لو ہو رہی ہے؟" میں نے کہا بیگم دن کو ہائی ہوتی ہے رات کو لو ہوتی ہے۔ یہ بڑی خبیث بیماری ہے۔ دن کو جتنا اوپر جاتی ہے رات کو اتنا ہی نیچے آ جاتی ہے۔

ایک دن بولی "سرتاج، آپ اپنی شوگر ہنڈانے والی کوئی لے ہی آئیں"۔ اسی صبح میں نے اس سے اسٹامپ پر انگوٹھے لگوا لیئے اور اسٹامپ پیپر بینک لاکر میں رکھوا دیا۔ ایک دن اس نے اجازت نامے کی تلاش میں سارے کاغذات کھنگال مارے اور ناکامی پر افسردہ ہوتے مایوس سا چہرہ بنائے مجھے کہنے لگی "آپ نے کرنی ہے تو کر لیں مگر ایک بات بتا دوں، آپ کا خیال میں ہی رکھوں گی بس۔ "

میں یہ بات سن کر ذرا نہیں پسیجا، مجھے پتا تھا کہ ایویں سینٹی مینٹل کرنا چاہ رہی ہے۔ لہٰذا میں گاہے بگاہے لاکر کھول کر اجازت نامہ دیکھنے بینک جاتا ہوں اور اس مقدس صفحے کو آنکھوں سے لگا کر اسے وہیں واپس رکھ آتا ہوں۔ بدلے میں بیگم نے اتنی سختی کر رکھی ہے کہ گھر میں اب میٹھی سوغاتیں وہ اپنی نگرانی میں اور میری رسائی سے دور رکھتی ہے۔ اب میرے بیڈ کے سائیڈ ٹیبل پر مندرجہ ذیل اشیاء ہی پڑی ہوتیں ہیں۔

ایک عدد پنج سورہ کتابچہ (جو گاہے گاہے وہ مجھ پر پڑھ کر پھونکتی ہے اور پھر وہیں دھر دیتی ہے)۔ موبائل وائرلیس چارجر، گھڑی، لیمپ، ایک چھوٹا تصویری فریم جس میں بیگم اور میں مسکرا رہے ہیں، کریلے کا پاؤڈر جو اس نے زبردستی گھول کر مجھے پلانا ہوتا ہے کہ یہ شوگر کے لیے بیسٹ ہے، ایکو چیک کی شوگر ٹیسٹ مشین بمعہ سٹرپس۔ فریج کو بچوں کے سونے کے بعد لاک لگ جاتا ہے اور چابی وہ چھپا دیتی ہے۔

Check Also

Markhor, Vego Aur Jahaz

By Saleem Zaman