Thursday, 02 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Syed Mehdi Bukhari/
  4. Morocco Mein Nizam e Shahi

Morocco Mein Nizam e Shahi

مراکو میں نظام شاہی

مراکو میں نظام تو شاہی ہے ہی پولیس بھی شاہی ہے۔ یعنی افیسر کا جیسا موڈ ہوگا ویسا ہی سلوک کرے گا۔ چاہے تو ہاتھی بھی گزرنے دے اور چاہے تو اس کی دم بھی پھنسا کے بیٹھ جائے۔ گاڑی چلاتے ایک پولیس چیک پوائنٹ پر روکا گیا۔ پولیس والا پاس آیا اور ڈاکومنٹس و لائسنس و پاسپورٹ مانگا۔ میں نے سب ڈاکومنٹس نکال کر اس کو دے دئیے۔ اس نے نام پڑھا۔ ہنسا۔ بولا "مسلم بخاری؟" مجھے ہنسی آ گئی۔ میں نے کہا "یس مسلم بخاری۔ ہولی می"۔ اس نے پھر قہقہہ مارا اور جانے دیا۔ حالانکہ گاڑی کے کاغذات تو میرے نام نہیں تھے وہ تو دوست کی گاڑی ہے اور اتھارٹی لیٹر بھی نہیں تھا۔

گزشتہ روز ایک اور چھوٹے سے شہر سے گزرتے پھر سے پولیس چیک پوائنٹ پر روکا۔ ڈاکومنٹس مانگے اور پولیس والے نے مجھے گاڑی سے نیچے اترنے کا کہا۔ میں اترا تو وہ بولا "تمہاری گاڑی رینٹ کی نہیں؟" میں نے کہا "نہیں۔ یہ مقامی دوست کی ہے جو مراکو ہی رہتا ہے"۔ اس نے پھر کہا "اجازت نامہ؟" میں نے ہنس کر کہا "سر، فون پر بات کروا سکتا ہوں اس کے مالک سے آپ فون پر تسلی کر لیں"۔ اس نے کہا "نہیں"۔ میں نے پھر پینترا بدلا "سر، میں مسلم بخاری ہوں۔ رعایت دے دیں تو مہربانی"۔ وہ سُن کر مسکرایا اور مجھے ڈاکومنٹس واپس کرتے بولا "اچھا۔ مگر اجازت نامہ (اتھارٹی لیٹر) لے کر چلا کرو۔ اس دوست کو سلام کہنا جس نے اتنی مہنگی گاڑی تمہارے حوالے کر دی۔ "

جیسا کہ میں نے کہا یہاں بادشاہت ہے مگر رعایا کا مزاج بھی شاہی ہے۔ آپ ان سے ذرا سی ہنس کے مزاحیہ بات کریں یہ بہت خوش ہوتے ہیں اور یوں جب ان کا موڈ بدل جاتا ہے تو آپ کو رعایت بھی مل جاتی ہے۔ یہ ویسے بھی آفاقی فارمولہ ہے۔ میرا دنیا کے کئی ممالک و ائیرپورٹس پر پھر کر ذاتی تجربہ ہے کہ لوگ اپنی روٹین جاب کے سبب یا ورک لوڈ کی بدولت چڑچڑے ہو جاتے ہیں۔ آپ انسانوں سے ہنس کے بولیں وہ آپ کو ہنس کے جواب دیں گے اور آپ کا کام بھی کر دیں گے۔

بس یہ فارمولہ گھر میں فیل ہو جاتا ہے۔ گھر میں آپ بیگم سے ہنس کے مزاحیہ بات کر کے دیکھ لیں۔ وہ خوب ہنسے گی اور ساتھ ہی یہ سمجھتے ہوئے کہ شوہر کا موڈ اچھا لگ رہا ہے کوئی فرمائش یا کام ٹھوک دیں گی۔ یوں نہیں کہ ہمارے خطے کی بیگمات ہی ایسی ہیں۔ بیگم کسی رنگ، نسل، زبان و خطے کی ہو۔ سب کی ڈیفالٹ سیٹنگ ایک سی ہوا کرتی ہے۔

مثال کے طور پر یہی دو پولیس والوں کے قصے جو یہاں لکھے وہ فون پر بیگم کو سنائے تو وہ ہنسی۔ پھر فون بند کرنے سے قبل بولی"اچھا آپ خوب انجوائے کریں۔ مراکش میں پرانے بازار کا وزٹ کیا تو وہاں سے دو اچھی سی بنا بازو والی خالص اون کی وہ لمبی سی سویٹرز لے لیجئیے گا جو مراکشی لڑکیاں پہنتی ہیں۔ " گرہستی کی آب و ہوا بیرونی دنیا کی فضا سے اُلٹ ہوتی ہے۔ میرا "انجوائے" تو ہوگیا۔ آپ بھی انجوائنس لیں۔

Check Also

Gandum, Nizam e Taleem, Hukumran Aur Awam (1)

By Zia Ur Rehman