Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Syed Mehdi Bukhari
  4. Asal Heros Ko Daad Dain

Asal Heros Ko Daad Dain

اصلی ہیروز کو داد دیں

قومیں کیا ہوتیں ہیں اور کیسے حقیقی زندگی کے اصلی ہیروز کو سراہتی ہیں اس کی کئی مثالیں میں کئی بار سفر میں دیکھیں ہیں اور جو سیکھا ہے وہ کم از کم اپنے بچوں کو منتقل کرنے کی کوشش کرتا ہوں تاکہ ان کو معلوم ہو اقوام عالم کے طور اطوار کیا ہیں۔ آج ایک بہترین مثال سامنے آئی۔ داد دینا یا کسی کے پروفیشنل ازم یا ڈیوٹی کو بخوبی نبھاہنے کو سراہنا کیسے ہوتا ہے۔

کچھ گھنٹے قبل میں بارسلونا سے پیرس کی فلائٹ میں تھا۔ مجھ سے آگے جہاز کی راہداری والی سیٹ پر ایک اکیس بائیس سالہ جوان بیٹھا ہوا تھا۔ بظاہر وہ نارمل رہا۔ مگر اسے نجانے کونسی نفسیاتی بیماری لاحق تھی۔ جہاز نے رن وے کی جانب ٹیکسی کرنا شروع کیا تو وہ ونڈو سے باہر دیکھ کر تھوڑا اونچا بڑبڑانے لگا۔ اس کے برابر میں بیٹھے شخص یعنی ونڈو سیٹ پر بیٹھے شخص نے اس کو اپنی زبان میں کچھ کہا۔ پھر وہ جوان چپ ہوگیا۔ مگر جیسے ہی جہاز رن وے پر پہنچا اور اڑان بھرنے کے لیے انجنز فُل تھراٹل پر سٹارٹ ہوئے اس جوان کو پینک اٹیک آ گیا۔ اس نے اونچا اونچا چیخنا چلانا شروع کر دیا۔ اس قدر اونچا کہ مجھ سمیت آس پاس کے مسافر ڈر گئے کہ نجانے اسے کیا ہوگیا ہے اور آگے بیٹھے مسافروں کی گردنیں پیچھے اس کی جانب گھوم گئیں۔

کیبن کریو ٹیک آف کے دوران اپنی نشستوں پر بیلٹ پہن کر بیٹھتا ہے۔ یہ ایسا مرحلہ ہوتا ہے جس میں وہ اپنی نشست سے نہیں اٹھتے۔ رن وے پر جہاز تو اپنی پوری رفتار سے دوڑنے لگا مگر اس جوان کی چیخیں مزید بلند اور ہاتھ پاؤں کی عجب حرکات تیز ہوگئیں۔ شاید سپیشل کیسز میں کیبن کریو کو ایسی صورتحال کنٹرول کرنے کے لیے مدد کے واسطے پہنچنے کی اجازت ہوتی ہو۔ عملے کا ایک کریو ممبر اپنی سیٹ سے اُٹھا۔ اس جوان کے پاس بھاگ کر پہنچا۔ اس نے جوان کو اپنے بازوؤں میں اس کی سیٹ سمیت بھر لیا اور اپنی زبان میں اسے کچھ کہتا رہا۔ اس کے سر پر ہاتھ پھیرتا رہا۔ دیکھتے دیکھتے وہ لڑکا شانت ہوتا گیا۔ جہاز رن وے کو چھوڑ کر ہوا میں اُٹھا تو کیبن کریو بڑی مشکل سے سیٹ کو جوان سمیت جپھی ڈالے بمشکل کھڑا رہا۔ اس کے پیچھے میری سیٹ تھی۔ میری جانب کیبن کریو کی پشت تھی۔

صاحبو، کم از کم دس بارہ منٹ تک کیبن کریو نے اس پینک لڑکے کو سنبھالے رکھا۔ لڑکا مکمل خاموش ہو چکا تھا مگر سہما ہوا تھا۔ پھر جب اسے یقین ہوگیا کہ سب ٹھیک ہے لڑکا سنبھل گیا ہے تو اس نے اونچی آواز میں سپینش زبان یا شاید فرنچ میں یہ مسافروں کو کچھ کہا۔ شاید یہی کہا ہوگا کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ لڑکا ٹھیک ہے اور پھر سارا جہاز کیبن کریو کے لیے تالیاں پیٹنے لگا۔ جب تک وہ چل کر واپس اپنی سیٹ پر نہ جا بیٹھا مسافر مسلسل اس کے لیے تالیاں بجاتے رہے اور ان تالیاں بجانے والوں میں وہ لڑکا بھی شامل تھا جس نے چیخ و پکار شروع کی تھی۔

آپ یقین مانیں ایسی زبردست داد۔ یعنی ڈیڑھ سو مسافر تالیاں بجا رہے ہوں ، کیبن کریو کو ویل ڈن کہہ رہے ہوں اور وہ آگے سے سر ہلا کر شکریہ ادا کر رہا ہو وہ ایک بہترین داد و تحسین کا منظر تھا اور پھر جب وہ ٹرالی لے کر پیڈ جوسز اور پیڈ فوڈ سرو کرنے آیا تو جس جس سیٹ پر سرو کرتا وہ مرد یا عورت اس کی تعریف کرتے۔ ایسا اس لئے کہ اس نے مشکل حالت میں اپنی ڈیوٹی کو بہترین نبھایا تھا۔ لوگوں نے اسے کھُل کے سراہا۔ ایک سپیشل کیس بچے کو ہینڈل کرنا اور اس طرح کی صورتحال میں ہینڈل کرنا ہیرو کام ہی تھا۔

لینڈنگ کے وقت وہ پھر اس جوان کے پاس آیا اور اس سے کچھ پوچھا۔ جواب تسلی بخش پا کر وہ اس کے ہاتھ پر ہاتھ مار کر واپس پلٹ گیا۔ بھائی قوموں نے بڑے مینرز سیکھے ہیں۔ یہ لمحات اس کیبن کریو کے سارے کیرئیر میں یادگار رہیں گے۔ شاید اس کو اتنی داد زندگی کی اور کسی سٹیج پر آج تک نہ ملی ہو اور شاید باقی عمر بھی نہ مل پائے۔ آج اس پینک ہوتے جوان کا بھی سپیشل دن تھا، سٹاف کا بھی اور ہم سب مسافروں کا بھی جنہوں نے کیبن کریو کو احساس دلایا کہ تم عظیم انسان ہو۔

Check Also

Tareekh Se Sabaq Seekhiye?

By Rao Manzar Hayat