Wazir e Azam Ki Taqreer
وزیر اعظم کی تقریر
پاکستان کی اپوزیشن اور عدم اعتماد پر کپتان کے خلاف ووٹ کرنے والوں نے یہ سب کچھ فارن فنڈنگ سے کیا۔ عمران خان کی حکومت گرانے کے لیے یہ سب باہر سے پیسے لے کر غداری کر رہے ہیں۔ اگر یہ سب صیح ھے، قومی سلامتی کی میٹنگ بلا کر ان سب کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلا کر سب کو پھانسی دے دی جاتی۔ مگر میرے کپتان نے اس انتہائی حساس نوعیت کے خط کو جلسے کا سرپرائز قرار دیا۔ جو کسی طرح مناسب نہیں۔
ڈپلومیسی کی خط و کتابت، کو اس طرح جلسے جلوسوں میں پیش کرنا کسی طرح مناسب نہیں۔ نا ہی یہ عمل ملکی مفاد میں تھا۔ دوسرا مقصد یہ ہو سکتا ہے کی کپتان عدم اعتماد میں نا کامی دیکھ کر ایک ایسا نیریٹو بنانا چاہتا ہےجو بطور اپوزیشن لیڈر وافر مقدار میں سیل کر سکے، یہ بیانیہ ویسٹ مخالفت اور مزہبی کارڈ ہو سکتا ہے۔ چونکہ پاکستان کی 90 فیصد غریب بلکہ غریب ترین عوام کسی بھی گورنمنٹ کو نا مزہبی بیانیے۔
نا ویسٹ مخالفت، نا فارن ریسورز۔ نا ٹریڈ ڈفیسٹ، نا امپورٹ ایکسپورٹ، نا فارن لون، اورنا اس طرح کی دوسری چیزوں سے جج کرتی ھے، یہ باتیں صرف دس فیصد پاکستانیوں کی سمجھ کی ہیں۔ 90 فیصد غریب ترین عوام کسی بھی گورنمنٹ کو کریانہ کی دکان سے جج کرتی ہے2018۔ ن لیگ کی گورنمنٹ کے خاتمے کے وقت کھانے پینے کی اشیاء۔ بجلی، گیس ادویات کی قیمتوں کا تقابل آج 2022 کی قیمتوں سے کیا جائے تو 90 فیصد غریب ترین عوام پی ٹی آئی سے نا جوش دکھائی دیتی ہے۔
تو کپتان نے مزہبی اور ویسٹ مخالف بیانیہ لانے کا فیصلہ کیا۔ مگر یہ بیانیہ سیل نہیں ہو گا۔ اسکی وجہ یہ ھے کہ اگرکوئی مولوی۔ کوئی مزہبی جماعت کا لیڈرantiwest بیانیہ پیش کرے تو سمجھ آتی ھے۔ مگر آکسفورڈ سے پڑھے۔ مغرب میں جوانی گزارنے۔ انگلینڈ سے شادی کرنے اور اپنےبچوں کو انگلینڈ میں پڑھانےاور انگلینڈ میں تربیت کرنے والے کا آنٹی ویسٹ بیانیہ کیسے ہضم کر پائے گی یہ قوم،؟ ؟
میرا خیال ہے اس کی بجائے کپتان یہ بیانیہ بطور اپوزیشن لیڈر پیش کرتے تو مناسب بھی ہوتا۔ اورملکی مفاد بھی ڈسٹرب نا ہوتا۔ اور وہ بیانیہ یہ ہو سکتا تھا کہ "مجھے 2018 میں دو تہائی اکثریت نہیں مل سکی مجھے مجبوراً اتحادیوں کیساتھ مل کر حکومت بنانا پڑی۔ جس کی وجہ سے میں آپنی مرضی یا پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق قانون سازی نہیں کر سکا۔
اس لیے میری عوام سے درخواست ہے کہ مجھے آئندہ دو تہائی اکثریت دی جائے تاکہ میں ملک اور غریب ترین عوام کے لیئے بہتری کر سکوں۔ بہرحال؛ اتوار کو عدم اعتماد پر ووٹنگ ہو گی،۔ لگتا ھے پی ٹی آئی کی گورنمنٹ ختم ہو جائے گی، اپوزیشن ایک نئے امتحان سے دو چار ہو گی، اپوزیشن کے لیے سب سے بڑا امتحان مہنگائی کو 2018 کی سطح پر لانا ہو گا۔ مہنگا پٹرول لے کر سستا دینا ہو گا، مہنگی بجلی بنا کر سستی دینی ہو گی،۔ نہیں تو کپتان سے بہت برا حال ہو گا ان سب کا۔