Tuesday, 18 March 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Nusrat Abbas Dassu
  4. Siasat Dano Ki Ayyashi Ka Shahnama

Siasat Dano Ki Ayyashi Ka Shahnama

سیاست دانوں کی عیاشی کا شاہنامہ‎

یہاں سیاست محض ایک مصلحتی شطرنج ہے، جہاں عوام ہمیشہ مہرہ بنتی ہے اور حکمران بادشاہ گر۔ جمہوریت کا غلغلہ بلند کرنے والے درحقیقت استحصالی اشرافیہ کے وہ کھلاڑی ہیں جو اپنے تخت کے نیچے کچلے جانے والے بدنصیبوں کی سسکیوں کو بھی نعرۂ فتح سمجھتے ہیں۔

معیشت کاغذی عمارت کی مانند ہر جھٹکے پر لرزتی ہے، مگر اقتدار کے ایوانوں میں ضیافتیں جوں کی توں قائم رہتی ہیں۔ غربت دن دوگنی رات چوگنی ترقی کر رہی ہے، مگر حکمرانوں کی تجوریاں کسی الہ دین کے چراغ کے طفیل ہمہ وقت لبریز رہتی ہیں۔ عوام شب و روز مہنگائی، بے روزگاری اور ذلت کے صحرا میں بھٹک رہی ہے اور یہ خواص اپنے محلوں کی بالکونیوں سے انہیں بیوقوفوں کی خلقت سمجھ کر قہقہے لگاتے ہیں۔

یہاں اقتدار میں آنا عہدِ وفاداری نہیں، بلکہ اپنی نسلوں کے لیے خزانے بھرنے کی ضمانت ہے۔ عوام کے خون پسینے سے اکٹھے کیے گئے ٹیکس محلات کی دیواروں میں چن دیے جاتے ہیں اور بیرون ملک جائیدادوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ جب قومی خزانہ خالی ہونے لگے تو مہنگائی کا بوجھ ڈال کر عوام سے ہی اس کی قیمت وصول کر لی جاتی ہے۔

حکمران اپنی کرسی بچانے کے لیے قوم پرستی، مذہب، جمہوریت اور حب الوطنی جیسے مقدس الفاظ کو یوں برتتے ہیں جیسے شعبدہ باز اپنے تماشے میں رنگ بھرتا ہے۔ کبھی زبان کی بنیاد پر، کبھی فرقے کے نام پر، تو کبھی سازشی بیانیوں کے ذریعے عوام کو الجھایا جاتا ہے تاکہ اصل کھیل پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ وہی سیاستدان جو کل ایک دوسرے کے خلاف زہر اگل رہے تھے، اقتدار کی بندر بانٹ میں حلیف بن جاتے ہیں اور عوام ہمیشہ کی طرح تماشائی۔

ریاست کے مقتدر ادارے جن کی ذمہ داری ملک کی سالمیت ہے، وہی اقتدار کے کھیل میں فریق بن کر اس تماشے کو دوام بخشتے ہیں۔ حکومتیں بنوانا، گروانا، نئی قیادتیں تراشنا اور عوام کو خوابوں میں الجھائے رکھنا، یہی پالیسی ہے جس نے ملک کو ایک ایسے بند گلی میں دھکیل دیا ہے جہاں روشنی کی کوئی کرن دکھائی نہیں دیتی۔

یہ کھیل کب تک چلے گا؟ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب ہر پانچ سال بعد ایک نیا چہرہ دے کر عوام کو بہلا دیا جاتا ہے۔ مگر حقیقت یہی ہے کہ اگر قوم نے خود کو نہ جگایا، تو یہ تماشہ یوں ہی نسل در نسل چلتا رہے گا اور سیاستدان اپنی عیاشیوں کے قصے لکھتے رہیں گے، جیسے آج بھی لکھے جا رہے ہیں۔

About Nusrat Abbas Dassu

Nusrat Abbas Dassu is student of MSC in Zoology Department of Karachi University. He writes on various topics, such as science, literature, history, society, Islamic topics. He writes columns for the daily Salam, daily Ausaf and daily Lalkar.

Check Also

Voice Of America Ki Yaadein (1)

By Mubashir Ali Zaidi