Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Nusrat Abbas Dassu
  4. Qaum e Loot Aur Daur e Hazir

Qaum e Loot Aur Daur e Hazir

قوم لوط اور دور حاضر‎‎

اور اس کی قوم کا کچھ جواب نہ تھا مگر یہی کہنا کہ ان کو اپنی بستی سے نکال دو یہ لوگ تو پاکیزگی چاہتے ہیں۔ (القران)

خدا نے انسانوں کی ہدایت کے لیے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء بھیجے۔ ان تمام پیغمبروں نے ہمیشہ دین کی طرف دعوت دی برائی سے روکا اچھائیوں کی دعوت دی اور نیک کاموں کے عوض دنیاوی فائدے اورآخرت میں جنت کی بشارت دی۔ حدود وقوانین زندگی ہمیشہ لوگوں کو سکھاتے رہے۔ پھر جن کی عقلوں پر پردے لگے ہوں وہ کیوں کر حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کرتے انہوں نے ہمیشہ حق بات کو ماننے سے انکار کیا تو خدا نے ان تمام نافرمان قوموں پر دردناک عذاب نازل کیا۔ بس ان سب میں سب سے دردناک عذاب قوم لوط پر نازل ہوا ایسا عذاب کی ایک بستی دوسرے بستی پر گرادی گئی۔ لوط و اہل خانہ لوط کے علاوہ کوئی بھی محفوظ نہیں رہا ان کی بیوی بھی ہلاک ہوگئی کیونکہ وہ بھی سرکش تھیں۔

" ہم نے اسے اور اس کے گھر والوں کو نجات دی مگر اس کی عورت وہ رہ جانے والوں میں ہوئی اور ہم نے اُن پر ایک مینہ برسایا تو دیکھو کیسا انجام ہوا مجرموں کا۔ (القران)

ان میں آخر کیا برائی تھیں؟ جس کی وجہ سے یہ خوف ناک عذاب نازل ہوا۔ ان میں ایک قبیح برائی تھیں جس کو خدا نے قران میں ذکر فرمایا ہے۔

اور حضرت لوط (علیہ السلام) کا بھی ذکر کرو جب کہ انہوں نے اپنی قوم سے فرمایا کہ تم تو اس بدکاری پر اتر آئے ہو جسے تم سے پہلے دنیا بھر میں سے کسی نے نہیں کیا۔ (سورہ العنکبوت ایت ۲۸)

جب حضرت لوط انہیں اس کام سے روکتے تو کہتے تھے (سورہ العنکبوت ایت ۲۹)

"کیا تم مردوں کے پاس بدفعلی کے لیے آتے ہو* اور راستے بند کرتے ہو** اور اپنی عام مجلسوں میں بے حیائیوں کا کام کرتے ہو***؟ اس کے جواب میں اس کی قوم نے بجز اس کے اور کچھ نہیں کہا کہ بس**** جا اگر سچا ہے تو ہمارے پاس اللہ تعالیٰ کا عذاب لے آ"

اور کبھی کہتے تم سچے ہو تو عذاب نازل کرو بس خدا نے عذاب نازل کیا

جو پتھر اس قوم پر برسائے گئے وہ کنکروں کے ٹکڑے تھے۔ اور ہر پتھر پر اُس شخص کا نام لکھا ہوا تھا جو اس پتھر سے ہلاک ہوا۔ (القران)

یہ برائی دنیا کی قبیح ترین برائی ہے۔ شریعت کی رو سے اس گناہ کا سزا بہت شدید ہے آخرت اور قبر کی سزا اس سے بھی شدید تر۔ اس سیاہ فعل کو خدا نے ناپسند قرار دیا قرآن مجید میں درجنوں آیاتِ قرآنی قوم لوط کے حوالے سے نازل ہوئی رسول نے مجرم کے لیے سزا بھی معین کئے ہیں اور یہ سزا دین اور شریعت سمجھنے والا ہی اخذ کرسکتا ہے۔ کیونکہ قرآن و حدیث کا صحیح سزا عالم ہی مرتب کرسکتا ہے اگر عالم خود اس فعل قبیح میں مرتکب ہو گا تو شریعت اس کے لیے بھی قران سے سزا مقرر کرے گی۔

مگر افسوس! یہ ہمارے سماج میں ہر دوسرے مدرسے سے ایسے کیسز سامنے آتے ہیں۔ اکثر اس فعل میں قاری معلم یا طالب علم مرتکب پاتے ہے۔ تنظیم و شخصیات کی سرپرستی کی وجہ سے اثبات جرم ممکن نہیں ہوتا۔ اور مجرم باعزت بھری ہوجاتا ہے۔ گزشتہ دنوں کا واقعہ کس کو یاد نہیں جرم سر عام انے کے باوجود قران پہ ہاتھ رکھ وہ بندہ جھوٹ بولتا رہا جس نے آیت قرانی کی روشنی میں قوم لوط کی برائیوں پر شرھیں لکھی ہے۔ جو روز قران حدیث و فقہ کی تعلیم دیتا ہے۔

محترم قارئین ! ہم اگر ان جرائم پر خاموش رہے تو یہ شہوت پرست(جنس پرست) ہمارے بچوں کی طرف راغب ہو نگے۔ آئیں انہیں انجام تک پہنچائے انہیں جو گناہ کر کے چکما دیتے ہیں۔ سزا تعجیل ہی انہیں اس کام سے رک سکتی ہے۔ زرا سوچیں ! وہ والدین کتنا ماہی بے اب ہوتے ہونگے جنکے بچوں کے ساتھ یہ سیاہ فعل انجام پاتا ہے۔ آئیں ایک تزکیہ ان کے خلاف بھی کرے جو روحانیت سے مانوس نہیں اور عالم(ملا) بنے بیٹھہ ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ بعد میں صرف اواز نیم کش ہی گلے سے نکلے۔

آتا ہے داغ حسرت دل کا شمار یاد

مجھ سے مرے گنہ کا حساب اے خدا نہ مانگ

About Nusrat Abbas Dassu

Nusrat Abbas Dassu is student of MSC in Zoology Department of Karachi University. He writes on various topics, such as science, literature, history, society, Islamic topics. He writes columns for the daily Salam, daily Ausaf and daily Lalkar.

Check Also

Aik Ustad Ki Mushkilat

By Khateeb Ahmad