Wednesday, 15 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Nusrat Abbas Dassu/
  4. Haram Khor

Haram Khor

حرام خور

آپ نے کہا کہ ہم ترقی کریں گے۔۔ شاید آپ خوش فہمی میں ہے۔۔ یا۔ پھر کسی سے سنا ہوگا۔ مگر میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ ہم مہذب بن سکتے ہیں ۔ کیونکہ ہم نے اصولوں کو اپنانا ابھی تک نہیں سیکھا۔ ہمارے معاشرے میں قانوں غریب ہے تو تعلیم اندھی اگر سماج غریب ہے تو سوچ اندھی۔ ایک مشہور کہاوت ہے" خدا گنجے کو ناخن نہیں دیتا "۔

آیت قرانی کا مفہم بھی یہی ہے " انسان کو کچھ نہیں ملتا سوائے سعی کے " اب میں اپنی حالت بدلنا نہیں چاہتا اپنی سوچ کو زنگ آلود کرتا ہوں تو خدا کیسے مجھے ترقی کی راہ پر لگا سکتا ہے جب کہ یہ قول بھی مشہور ہے " خدا کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ قوم اپنی حالت نہیں بدلے "۔

" سخی بھلا جو ترت دے جواب "

میں فضول میں دلاسے کیوں دوں، صاف بات ہے کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔ وہ جو سود، حرام خوری، جھوٹ وفریب سے کماتا ہو، پھر اپنی بیگم کے ساتھ مل کر نوش کرتا ہو، اسی حرام لقمے سے اپنا اور اپنی بیوی کا پیٹ بھرتا ہو اور اسی حرام لقمے کے نطفے سے بچے کی تولید ہوتی ہو۔ تو اپ انصاف سے بتائیں کیا وہ بچہ " حرامخور" نہیں ہوگا۔ اور حرام خوری سے لوگوں کو اتنی چڑ ہے کہ اس لفظ کو سننے کے بعد ان کی رگوں میں خون کھولنے لگتا ہے۔

جب کہ حرام خوری کا مطلب " حرام کھانا " ہے۔ حرام خوری یعنی آفس سے نماز کے نام پہ دو دو گھنٹے غائب ہونا، حرام خوری یعنی کام کے دوران دھوکہ دہی سے وقت گزرنا، حرام خوری یعنی لوکل پروڈیکٹس پہ بڑے برائند کے اسٹیکرز چھپا کے بیچنا، حرام خوری یعنی فیسز اور extra charges کے مد میں طلباء و والدین کو لوٹنا۔ شاید ان جدید حرام خوریوں سے اکثر لوگ ناواقف ہے اس لیے حرام خوری کا نام سن کر آگ بگولے ہو جاتے ہیں ۔

تربیت کا پہلا زینہ جہاں حرام لقمے سے ان کے جسم و صورت بنتے ہے اور پھر دوسرے مرحلے میں نسلین کے پاوڈر سے لے کر بےبی کریم تک میں ملاوٹ ہوتی ہے اور والدہ تو گود سے ہی بچے میں تلوار کا گاو بھر دیتی ہے۔ اور امید سے بیٹھی رہتی ہے، اب میرا بچہ مہذب، قاری یا حافظ بنے گا۔

ارے!

" بندر کیا جانے ادرک کا زائقہ "

اکثر لوگ اپنے بچوں کو تربیت کے لیے ایسی جگہ بچتے ہیں جہاں کی معلمہ خود تربیت طلب ہوتی ہے۔ وہ مشہور کہاوت نہیں !

" پیاسا کنویں کے پاس آتا ہے " پر یہاں معاملہ بالکل اس کے برعکس ہے " یہاں پیاسا، پیاسے کنویں کے پاس آتا ہے "۔۔

اب یہ بچے کل کو مریخ پہ تو نہیں پہنچ سکتے! خیر۔ میری باتیں اکثر کو زہر کے گھونٹ لگنیں گے خیر! جن کو لگے حرام خوری سے اجتناب کریں کیوں کل کو آپ کے بچے بھی حرام لقمے کے پیداور یعنی " حرام خور " ہو سکتے ہیں، معذرت!

About Nusrat Abbas Dassu

Nusrat Abbas Dassu is student of MSC in Zoology Department of Karachi University. He writes on various topics, such as science, literature, history, society, Islamic topics. He writes columns for the daily Salam, daily Ausaf and daily Lalkar.

Check Also

Water Futures Are On Sale

By Zafar Iqbal Wattoo