Tuesday, 16 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Nusrat Abbas Dassu
  4. Charbi, Justaju Aur Shehar e Quaid

Charbi, Justaju Aur Shehar e Quaid

چربی، جستجو اور شہرِ قائد‎

صبحِ دسمبر کی یخ بستہ ہوائیں جب شہرِ قائد کی شریانوں میں سرسراتی ہیں تو فضا پر ایک ماورائی سکوت طاری ہو جاتا ہے، گویا کراچی لمحہ بھر کو اپنی خاک آلود شناخت ترک کرکے جنتِ نظیر منظرنامے میں ڈھل گیا ہو۔ فجر کے بعد بستر کی نیم گرم پناہ گاہ چھوڑنا کسی داخلی تصادم سے کم نہیں لگتا، لحاف ایسی فریب کار محبت سے جکڑے رکھتا ہے کہ ارادہ، ارمان اور ذمہ داری سب تحلیل ہونے لگتے ہیں۔ مگر ہم جیسے محنت شعار لوگ، جن کی تقدیر میں آسودگی کم اور آوارگیِ رزق زیادہ لکھی گئی ہے، اس فریب کو جھٹک کر اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔

دروازے سے باہر قدم رکھتے ہی جب اُن بچوں پر نظر پڑتی ہے جو ہم سے پہلے اپنے بستے کندھوں پر لادے، علم کے کارواں کی سمت روانہ ہوتے ہیں، تو دل کے کسی گہرے کونے میں سوئی ہوئی غیرت انگڑائی لیتی ہے۔ اُن کی آنکھوں میں جستجو کی تمازت اور قدموں میں مستقبل کی چاپ ہمیں آئینہ دکھا دیتی ہے۔ تب دل بے ساختہ کہتا ہے:

چلو، آج کی یہ سرد صبح بھی قربان کر دیتے ہیں۔

شہرِ قائد کی فطرت میں ایک عجیب و غریب تضاد پیوست ہے۔ گرمیوں میں یہاں بھوک پسینے میں تحلیل ہو جاتی ہے، معدہ بے حس اور خواہشات پژمردہ ہو جاتی ہیں، مگر سردیوں میں اشتہا ایک سیریں درندے کی طرح ہر گھڑی جاگتی رہتی ہے۔ گزشتہ موسمِ سرما میں اسی بے مہار اشتہا نے جسم پر دس کلو چربی کی سلطنت قائم کر لی تھی۔ پھر گرمیوں کے دہکتے ایام آئے، سورج نے اپنی آتشیں شمشیر لہرا دی اور پانچ کلو چربی کو پگھلا کر وقت کی بھٹی میں جھونک دیا۔

اب جنوری کے باضابطہ آغاز سے قبل ہی باقی ماندہ پانچ کلو نے بھی خاموشی سے اپنی موجودگی کا اعلان کر دیا ہے۔ آئینے میں خود کو دیکھ کر ذہن میں خیال ابھرتا ہے کہ جم جوائن کیا جائے، بدن کو ریاضت کی بھٹی میں ڈھالا جائے، مگر یہ خیال جلد ہی عملی مجبوریوں کے نیچے دم توڑ دیتا ہے۔ دن کے دو گھنٹے پہلے ہی رزق کی دوڑ میں صرف ہو جاتے ہیں اور شام کے وقت جب بدن تھکن کی صلیب پر لٹک چکا ہوتا ہے، تو ورزش کا تصور بھی طنز بن کر رہ جاتا ہے۔

یوں انسان خود کو یہ کہہ کر تسلی دے لیتا ہے کہ چلو، یہی چربی آنے والی گرمیوں کے لیے ایندھن سہی اور پھر حقیقت یہ بھی ہے کہ شہرِ قائد میں صحت مندی کے خواب دیکھنا اور بریانی سے اجتناب برتنا، ایک ہی وقت میں دو متضاد خواہشات پالنے کے مترادف ہے۔

کیونکہ کراچی میں بریانی کے بغیر زندگی ایسی ہی ہے جیسے۔۔ لفظ ہوں مگر معنی نہ ہوں، جسم ہو مگر حرارت نہ ہو اور سانس ہو مگر ذائقہ نہ ہو۔

About Nusrat Abbas Dassu

Nusrat Abbas Dassu is student of MSC in Zoology Department of Karachi University. He writes on various topics, such as science, literature, history, society, Islamic topics. He writes columns for the daily Salam, daily Ausaf and daily Lalkar.

Check Also

Hukumat, Form 47 Aur Pti Ki Siasi Committee

By Abdul Hannan Raja